بیجنگ :چائنا میڈیا گروپ کے زیر اہتمام “چائنا ان اسپرنگ : چین کے مواقع، دنیا کے ساتھ اشتراک” کے عنوان سے گلوبل ڈائیلاگ کے سلسلے میں حال ہی میں کینیا اور نیپال کے خصوصی  اجلاس منعقد ہوئے۔

دونوں ممالک کے 120 سے زائد حکومتی اداروں کے نمائندوں ، ماہرین، میڈیا نمائندوں اور رائے سازوں نے چین میں اپنے ذاتی تجربات اور دونوں ممالک کے تعاون کی مثالیں پیش کرتے ہوئے چینی مہمانوں کے ساتھ مل کر چین کے دو اجلاسوں کی جاری ہونے والی پالیسیوں پر گہرا تبادلہ خیال کیا، جن میں اعلیٰ معیاری ترقی کو مکمل طور پر آگے بڑھانے اور مزید کھلے پن کو فروغ دینا شامل ہے۔ انہوں نے تجربے‘‘ سے ملنے والے اہم مواقع اور تجربات پر بھی غور کیا۔

’’ چائنا ان اسپرنگ : چین کے مواقع ، دنیا کا اشتراک ‘‘گلوبل ڈائیلاگ کے کینا اور نیپال خصوصی اجلاس کو کینا کے قومی ٹیلی ویژن، نیپال لائٹ ایچ ڈی ٹی وی، تنزانیہ کے چینل ٹین ٹی وی، کانگو (ڈی آر سی)کے میشی پی ٹی وی، میٹروپولیٹن ٹی وی، لائٹ نیوز نیٹ ورک، اور  کٹھمنڈو وائس جیسے متعدد مرکزی میڈیا نے براہ راست نشر اور رپورٹ کیا۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: چین کے

پڑھیں:

گلوبل ہیلتھ فورم میں وزیر صحت مصطفی کمال کا بیماریوں سے بچاؤ اور جدید صحت نظام پر زور

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 26 جولائی2025ء)وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال نے بیجنگ میں گلوبل ہیلتھ فورم میں پاکستان کی نمائندگی کرتے ہوئے صحت عامہ کی بہتری کیلئے بھر پور نقطہ نظر پیش کیا ۔ قومی وزارت صحت کی جانب سے ہفتہ کو یہاں جاری اعلامیہ کے مطابق وزیر صحت مصطفی کمال نے اپنے خطاب اور بین الاقوامی رہنماؤں سے ملاقاتوں کے دوران اس بات پر زوردیا کہ عالمی صحت کی حکمرانی کا محور صرف بیماریوں کے علاج تک محدود نہ رہے بلکہ بیماریوں سے پیشگی بچاؤ اور صحت مند طرزِ زندگی کے فروغ پر مرکوز ہو نا چاہئے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی وباؤں، موسمی بیماریوں اور صحت کے ابھرتے ہوئے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے شفاف پالیسی سازی، سادہ و قابلِ فہم حکمت عملی اور عوامی اعتماد کو بنیادی ستون بنایا جائے۔

(جاری ہے)

انہوں نے خاص طور پر ریگولیٹری اداروں میں عوامی مکالمے، کھلے سوال و جواب اور معلومات تک آزادانہ رسائی کو فروغ دینے کی ضرورت پر روشنی ڈالی تاکہ ایک قابلِ اعتماد، جواب دہ اور جدید صحت کا نظام تشکیل دیا جا سکے۔

اپنے بین الاقوامی ہم منصبوں سے ملاقاتوں کے دوران انہوں نے ڈیجیٹل ہیلتھ، ٹیلی میڈیسن اور مصنوعی ذہانت جیسے جدید ٹیکنالوجی کے مؤثر استعمال پر زور دیا تاکہ دیہی اور دور دراز علاقوں تک معیاری اور قابلِ رسائی صحت کی سہولیات فراہم کی جا سکیں۔وزیر صحت مصطفیٰ کمال نے دنیا بھر کے ممالک پر زور دیا کہ اپنے تجربات اور ڈیٹا کو باہمی اعتماد، شفافیت اور تیزی کے ساتھ شیئر کریں تاکہ کسی بھی وبا یا صحت کے بحران کے خلاف بروقت اور مؤثر ردِعمل ممکن ہو۔

پاکستان کے واضح مؤقف، مؤثر شرکت اور فعال کردار کو عالمی رہنماؤں اور بین الاقوامی اداروں نے سراہا اور اسے عالمی صحت نظام میں ایک مثبت پیش رفت قرار دیا۔وفاقی وزیر صحت مصطفی کمال کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر عبید اور بیجنگ میں پاکستانی سفارت خانے کے نمائندگان بھی فورم شریک تھے۔وفاقی وزیر سید مصطفیٰ کمال نے فورم کے مختلف سیشنز میں شرکت کی۔

متعلقہ مضامین

  • گلوبل ہیلتھ فورم میں وزیر صحت مصطفی کمال کا بیماریوں سے بچاؤ اور جدید صحت نظام پر زور
  • پاکستان میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع موجود ہیں ، سید مصطفی کمال
  • صدر کی سعودی سرمایہ کاروں کو سرمایہ کاری کے مواقع تلاش کرنے کی دعوت
  • وزیرِ اعظم آزاد کشمیر چوہدری انوار الحق سے سردار یاسر الیاس کی ملاقات ، سیاحت کے فروغ اور سرمایہ کاری کے مواقع پر تفصیلی تبادلہ خیال
  • ملکی مسائل کے حل کیلئے گریٹر ڈائیلاگ وقت کی ضرورت ہے، حافظ نعیم
  • گریٹر ڈائیلاگ ضرورت، جب بھی آئین سے تجاوز ہوا مسائل بڑھے: حافظ نعیم
  • ملک ترقی نہیں کررہا، سیاسی ڈائیلاگ میں فوج اور عدلیہ کو بھی شامل کریں: شاہد خاقان
  • عالمی کریڈٹ ایجنسی ایس اینڈ پی گلوبل نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر کر دی
  • نیسلے ایوری ڈے اور ماسٹر شیف پاکستان کا روزمرہ لمحوں کا جشن منانے کیلئے اشتراک
  • نیپال کے ساتھ تعلقات مشترکہ تاریخ، ثقافتی رشتوں پر مبنی: یوسف رضا گیلانی