’’چائنا ان اسپرنگ : چین کے مواقع ، دنیا کا اشتراک ’’ گلوبل ڈائیلاگ کینیا اور نیپال میں انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 15th, March 2025 GMT
بیجنگ :چائنا میڈیا گروپ کے زیر اہتمام “چائنا ان اسپرنگ : چین کے مواقع، دنیا کے ساتھ اشتراک” کے عنوان سے گلوبل ڈائیلاگ کے سلسلے میں حال ہی میں کینیا اور نیپال کے خصوصی اجلاس منعقد ہوئے۔
دونوں ممالک کے 120 سے زائد حکومتی اداروں کے نمائندوں ، ماہرین، میڈیا نمائندوں اور رائے سازوں نے چین میں اپنے ذاتی تجربات اور دونوں ممالک کے تعاون کی مثالیں پیش کرتے ہوئے چینی مہمانوں کے ساتھ مل کر چین کے دو اجلاسوں کی جاری ہونے والی پالیسیوں پر گہرا تبادلہ خیال کیا، جن میں اعلیٰ معیاری ترقی کو مکمل طور پر آگے بڑھانے اور مزید کھلے پن کو فروغ دینا شامل ہے۔ انہوں نے تجربے‘‘ سے ملنے والے اہم مواقع اور تجربات پر بھی غور کیا۔
’’ چائنا ان اسپرنگ : چین کے مواقع ، دنیا کا اشتراک ‘‘گلوبل ڈائیلاگ کے کینا اور نیپال خصوصی اجلاس کو کینا کے قومی ٹیلی ویژن، نیپال لائٹ ایچ ڈی ٹی وی، تنزانیہ کے چینل ٹین ٹی وی، کانگو (ڈی آر سی)کے میشی پی ٹی وی، میٹروپولیٹن ٹی وی، لائٹ نیوز نیٹ ورک، اور کٹھمنڈو وائس جیسے متعدد مرکزی میڈیا نے براہ راست نشر اور رپورٹ کیا۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: چین کے
پڑھیں:
گلوبل صمود فلوٹیلا پر حملے کا خطرہ: پاکستان سمیت 16 ممالک کا اسرائیل کو سخت انتباہ
اسلام آباد: پاکستان سمیت 16 ممالک نے غزہ کے محصور عوام کے لیے امداد لے جانے والے گلوبل صمود فلوٹیلا کی سلامتی پر تشویش ظاہر کرتے ہوئے متنبہ کیا ہے کہ اس قافلے کے خلاف کسی بھی غیر قانونی یا پرتشدد اقدام کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔
مشترکہ بیان پاکستان، بنگلہ دیش، برازیل، کولمبیا، انڈونیشیا، آئرلینڈ، لیبیا، ملائشیا، مالدیپ، میکسیکو، عمان، قطر، سلووینیا، جنوبی افریقہ، اسپین اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ نے جاری کیا۔
بیان میں کہا گیا کہ فلوٹیلا کا مقصد غزہ کے عوام تک انسانی امداد پہنچانا ہے، اور اس مشن کے خلاف کوئی بھی رکاوٹ یا خلاف ورزی انسانی حقوق اور عالمی قوانین کے منافی ہوگی۔ وزرائے خارجہ نے واضح کیا کہ فلوٹیلا شرکاء کے خلاف کسی بھی غیر قانونی کارروائی پر احتساب ہوگا۔
اعلامیے میں مزید کہا گیا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی، انسانی امداد کی فراہمی اور بین الاقوامی قوانین کا احترام سب کا مشترکہ مقصد ہے۔ وزرائے خارجہ نے خبردار کیا کہ بین الاقوامی پانیوں میں جہازوں پر حملہ یا غیر قانونی حراست احتساب کے زمرے میں آئے گی۔