اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے مطابق 10 مارچ کو 8 راہنماؤں نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی تھی، درخواست گزاروں نے ملاقات سے متعلق ایس او پی پر عمل نہیں کیا۔ درخواست گزار قانون کے مطابق ایس او پی پر عمل کرنے کے لیے پابند ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ اسلام آباد ہائی کورٹ میں پی ٹی آئی راہنماؤں جنید اکبر و دیگر کی بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی درخواست مسترد ہو گئی۔ عدالت نے درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کردی، جسٹس خادم حسین سومرو نے پی ٹی آئی راہنماؤں کی درخواست پر فیصلہ سنا دیا۔ فیصلے کے مطابق پی ٹی آئی راہنما بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے بنائے گئے میکنزم پر عمل نہیں کر رہے، جیل سپرنٹنڈنٹ نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنے والے 8 راہنماؤں کی فہرست پیش کی۔

عدالت کے فیصلے کے مطابق سلمان اکرم راجہ، بیرسٹر گوہر، سلمان صفدر اور نیاز اللہ نیازی کے نام فہرست میں شامل ہیں، بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کرنے والوں میں نعیم پنجھوتھہ، شعیب شاہین، ابوذر نیازی اور عزیر بھنڈاری کا نام بھی شامل ہے۔ فیصلے کے مطابق 10 مارچ کو ان 8 راہنماؤں نے بانی پی ٹی آئی سے ملاقات کی تھی، درخواست گزاروں نے ملاقات سے متعلق ایس او پی پر عمل نہیں کیا۔ عدالت نے کہا کہ درخواست ناقابل سماعت قرار دے کر خارج کی جاتی ہے، درخواست گزار قانون کے مطابق ایس او پی پر عمل کرنے کے لیے پابند ہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ایس او پی پر عمل فیصلے کے مطابق سے ملاقات کی

پڑھیں:

عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ ہونے سے متعلق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا فیصلہ جاری


چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے سپریم کورٹ کے احکامات پر عمل درآمد نہ ہونے سے متعلق فیصلہ جاری کردیا۔

چیف جسٹس یحییٰ آفریدی نے 4 صفحات پر مشتمل حکمنامہ جاری کیا ہے۔ ملزم زاہد خان نے درخواست ضمانت کے حوالے سے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کی تھی۔

چیف جسٹس پاکستان نے کہا ہے کہ قبل از گرفتاری درخواست ضمانت مسترد ہونے کے بعد فوری گرفتاری ضروری ہے، صرف سپریم کورٹ میں درخواست دائر کرنا گرفتاری کو نہیں روک سکتا، عبوری تحفظ خودکار نہیں، عدالت سے واضح اجازت لینا ضروری ہے۔

سپریم کورٹ کا کہنا ہے کہ ملزم زاہد خان و دیگر کی ضمانت لاہور ہائیکورٹ سے مسترد ہوئیں، ضمانت مسترد ہونے کے بعد بھی 6 ماہ تک پولیس نے گرفتاری کے لیے کوئی عملی قدم نہیں اٹھایا، عدالتی احکامات پر فوری عملدرآمد انصاف کی بنیاد ہے۔

عدالت کا کہنا ہے کہ آئی جی پنجاب نے غفلت کا اعتراف کرتے ہوئے عدالتی احکامات پر عملدرآمد کا سرکلر جاری کرنے کی یقین دہانی کرائی، غیر قانونی تاخیر سے نظامِ انصاف اور عوام کا اعتماد مجروح ہوتا ہے۔

سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ اپیل زیرِ التوا ہو تو بھی گرفتاری سے بچاؤ ممکن نہیں، جب تک کوئی حکم نہ ہو۔

متعلقہ مضامین

  • عمران خان کا 9 مئی کے مقدمات میں ضمانت مسترد ہونے پر سپریم کورٹ سے رجوع
  • عمران خان کی 9مقدمات میں ضمات مسترد ہونے کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج
  • ( 9 مئی مقدمات)ضمانت منسوخ ، عمران خان کا سپریم کورٹ جانے کا فیصلہ
  • راولپنڈی میں بھی پسند کی شادی کرنے والی نوجوان لڑکی کو مبینہ طور پر جرگے کے فیصلے پر گلا گھونٹ کر قتل کر دیا گیا
  • سپریم کورٹ: ضمانت مسترد ہونے کے بعد ملزم کی فوری گرفتاری لازمی قرار
  • قبل از گرفتاری ضمانت مسترد ہونے کے بعد فوری گرفتاری ضروری قرار
  • عدالتی احکامات پر عمل درآمد نہ ہونے سے متعلق چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کا فیصلہ جاری
  • سپریم کورٹ کا بڑا فیصلہ: ضمانت مسترد ہونے کے بعد ملزم کی فوری گرفتاری لازمی قرار
  • قاسم اور سلیمان میری اولادیں ہیں اور باپ کی رہائی کیلیے آواز اٹھانا اُن کا حق ہے، عمران خان
  • بانی پی ٹی آئی عمران خان کا اپنے بیٹوں قاسم اور سلیمان سے متعلق اہم بیان سامنے آگیا