ابراہیم علی خان پاکستانی صارف کو دھمکیاں کیوں دینے لگے؟
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
بالی ووڈ کے مشہور اداکار سیف علی خان کے بیٹے ابراہیم علی خان نے ایک پاکستانی صارف پر شدید غصہ کرتے ہوئے انھیں دھمکیاں دی ہیں۔
ابراہیم علی خان جو حال ہی میں فلم ’نادانیاں‘ سے اپنے کریئر کا آغاز کر چکے ہیں، اپنی اداکاری پر ہونے والی تنقید پر بہت زیادہ حساس نظر آئے۔ خاص طور پر، جب ایک پاکستانی نقاد تیمور اقبال نے ان کی اداکاری اور ان کی ناک پر طنز کیا، تو ابراہیم نے غصے میں آ کر نقاد کو دھمکی آمیز پیغامات بھیج دیے۔
پاکستانی صارف تیمور اقبال نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری پر فلم ’نادانیاں‘ پر تنقید کرتے ہوئے ابراہیم کی اداکاری کا مذاق اڑایا اور ان کی ناک پر طنز کیا۔
View this post on InstagramA post shared by Tamur Iqbal (@taimooriqbal12)
صارف کی تنقید پر ابراہیم نے براہ راست پیغام کرتے ہوئے لکھا ’’تمہارا نام میرے بھائی تیمور کی طرح ہے، لیکن تمہارے پاس اس کا چہرہ نہیں۔ تم بدصورت اور کچرے کے ڈھیر کی طرح ہو۔ اگر میں تمہیں سڑک پر دیکھوں گا، تو تمہاری حالت اور بھی خراب کر دوں گا۔ تم چلتے پھرتے گندگی کے ڈھیر ہو۔‘‘
پاکستانی صارف تیمور نے ابراہیم کے اس پیغام پر ردعمل دیتے ہوئے کہا، ’’یہ ہوئی نا بات! یہی وہ شخص ہے جسے میں فلم میں دیکھنا چاہتا تھا، نہ کہ ایک جعلی سا اداکار۔ لیکن ہاں، ناک کے متعلق میرا تبصرہ واقعی غلط تھا۔ باقی سب پر میں قائم ہوں۔ آپ کے والد کا بہت بڑا مداح ہوں، انہیں مایوس مت کرنا۔‘‘
تیمور نے ابراہیم کے پیغام کا اسکرین شاٹ اپنی انسٹاگرام پوسٹ میں شیئر کیا، جس پر بہت سے صارفین نے تبصرے کیے۔ ایک صارف نے ابراہیم کی اہلیہ، اداکارہ کرینہ کپور خان کو ٹیگ کرتے ہوئے لکھا، ’’براہ کرم انہیں سکھائیں کہ تنقید کو اچھے طریقے سے قبول کریں اور نرمی سے جواب دیں۔‘‘
جب کہ ایک صارف نے ابراہیم کا دفاع کرتے ہوئے لکھا، ’’اگر آپ سب کچھ سامنے لا رہے ہیں، تو وہ بھی دکھائیں جو آپ نے لکھا تھا۔ پھر دیکھتے ہیں کہ آیا آپ کو اس جواب کی ضرورت تھی یا نہیں۔‘‘
ابراہیم علی خان کو اپنی پہلی فلم ’نادانیاں‘ کی ناکامی اور فلم میں ان کی اداکاری پر تنقید کا سامنا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ابراہیم علی خان پاکستانی صارف نے ابراہیم کرتے ہوئے
پڑھیں:
ایک سال میں کتنے لاکھ پاکستانی ملازمت کیلئے بیرون ملک منتقل ہوئے؟ رپورٹ جاری
اقتصادی سروے رپورٹ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ رواں مالی سال کے دوران پاکستان سے لاکھوں افراد روزگار کے لیے بیرون ملک چلے گئے۔
اقتصادی سروے رپورٹ میں بتایا گیا کہ رواں مالی سال کے دوران 7 لاکھ 27 ہزار سے زائد افراد روزگار کے لیے بیرون ملک گئے، سب سے زیادہ سعودی عرب میں 62 فیصد افراد روزگار کے لیے گئے، سعودی عرب جانے والوں کی تعداد 4 لاکھ 52 ہزارہے، اومان میں 11 فیصد، متحدہ عرب امارات میں 09 فیصد افراد روزگار کے لیے گئے۔
سروے رپورٹ کے مطابق بیرون ملک کام کے لیے جانے والوں کی تعداد سب سے زیادہ پنجاب سے ہے، جہاں سے ایک سال کے دوران 4 لاکھ 4 ہزار 345 افراد بیرون ملک گئے۔
رپورٹ کے مطابق خیبر پختونخوا سے بیرون ملک کام کے لیے جانے والے افراد کی تعداد 1 لاکھ 87 ہزار ہے جبکہ سندھ سے 60 ہزار 424 افراد بیرون ملک کام کے لیے گئے۔
اسی طرح قبائلی علاقوں سے 29 ہزار 937 افراد بیرون ملک کام کے لیے گئے جبکہ آزاد کشمیر سے بیرون ملک جانے والی لیبر کی تعداد 29 ہزار 591 ہے، ایک سال میں وفاقی دارالحکومت سے 8 ہزار 621 ورکرز بیرون ملک گئے۔
رپورٹ کے مطابق بلوچستان سے بیرون ملک جانے والے ورکرز کی تعداد 5 ہزار 668 ہے جبکہ شمالی علاقہ جات سے بیرون ملک جانے والے افراد کی تعداد 1692 ہے۔
اقتصادی سروے رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال ترسیلات زر 31.2 بلین امریکی ڈالرتک پہنچی۔