صوبے کے امن سے کھیلنے والوں کو عبرت ناک انجام تک پہنچائیں گے، وزیراعلیٰ بلوچستان
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
کوئٹہ ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 16 مارچ 2025ء ) وزیراعلیٰ بلوچستان سرفراز بگٹی کا کہنا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گردوں کیلئے کوئی جگہ نہیں، ہر قیمت پر امن قائم کریں گے۔ اس حوالے سے اپنے ایک بیان میں انہوں نے نوشکی دالبندین شاہراہ پر دھماکے کی شدید مذمت کی اور دھماکے میں قیمتی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا، وزیراعلیٰ بلوچستان نے کہا کہ صوبے کے امن سے کھیلنے والوں کو عبرت ناک انجام تک پہنچائیں گے، بزدلانہ حملے ہمارے حوصلے پست نہیں کر سکتے، دہشت گردوں کو کہیں پناہ نہیں ملے گی، عوام کے جان و مال سے کھیلنے والوں کو عبرت ناک انجام تک پہنچایا جائے گا۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گردوں کیلئے کوئی جگہ نہیں، ہر قیمت پر امن قائم کریں گے، دشمن عناصر سن لیں کہ ریاست ان کے ناپاک عزائم خاک میں ملا دے گی، دہشت گردوں کو ان کے انجام تک پہنچا کر دم لیں گے، یہ جنگ آخری دہشت گرد کے خاتمے تک جاری رہے گی، امن دشمنوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کیلئے ہر ممکن اقدام اٹھائیں گے، بلوچستان کا ہر فرد شہداء کے خون کا مقروض ہے۔(جاری ہے)
بتایا جارہا ہے کہ بلوچستان کے علاقہ نوشکی میں دالبندین شاہراہ این 40 پر سکیورٹی فورسز کی گاڑی کے قریب دھماکے کے نتیجے میں 3 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہو گئے، زوردار دھماکے کی آواز دور تک سنی گئی، جس کے بعد سکیورٹی اہلکاروں نے علاقے کو گھیرے میں لے کر تفتیش شروع کردی، دھماکے کے زخمیوں کو نوشکی ہسپتال منتقل کر دیا گیا اور میر گل خان نصیر ٹیچنگ ہسپتال میں ایمرجنسی بھی نافذ کردی گئی۔ .ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے انجام تک
پڑھیں:
وزیراعلیٰ سندھ کی آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھنے اور غیرضروری مہنگائی روکنے کی ہدایت
کراچی:وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے صوبے میں گندم کے ذخائر اور فراہمی کی صورت حال کا جائزہ لیتے ہوئے کہا ہے کہ صوبے کے پاس فروری کے اختتام تک کے لیے وافر ذخائر موجود ہیں اور متعلقہ اداروں کو ہدایت کی ہے کہ آٹے کی قیمت پر کڑی نظر رکھی جائے اور غیرضروری مہنگائی روکی جائے۔
وزیراعلیٰ مراد علی شاہ کی زیر صدارت وزیراعلیٰ ہاؤس میں اجلاس ہوا جہاں بریفنگ میں بتایا گیا کہ اس وقت سندھ کے پاس 13 لاکھ ٹن گندم کا ذخیرہ موجود ہے اور وزیراعلیٰ کے سوال پر بتایا گیا کہ سندھ اور بلوچستان کے لیے مشترکہ طور پر ماہانہ گندم کی ضرورت 4 لاکھ ٹن ہے جبکہ عام مارکیٹ میں مزید 6 لاکھ ٹن گندم دستیاب ہے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ موجودہ ذخائر صوبے کو فروری 2026 تک سہارا دینے کے لیے کافی ہیں، اجلاس میں حکام نے بتایا کہ نئی فصل مارچ میں آنے کی توقع ہے جس سے سپلائی کا تسلسل قائم رہے گا۔
وزیراعلیٰ نے اسٹریٹجک ذخائر برقرار رکھنے کی اہمیت پر زور دیا اور ہدایت کی کہ فوڈ سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے بروقت انتظامات کیے جائیں۔
انہوں نے محکمہ خوراک کو ہدایت کی کہ گندم اجرا پالیسی تیار کرکے حکومت کو منظوری کے لیے پیش کی جائے۔
مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ گندم کے آٹے کی قیمتوں کی سخت نگرانی کی جائے تاکہ دستیاب ذخائر کے باوجود کسی غیر ضروری اضافے سے بچا جا سکے اور عوام کو مناسب قیمت پر آٹا میسر رہے۔
وزیراعلیٰ سندھ نے صوبے کے عوام کے لیے غذائی تحفظ اور قیمتوں کا استحکام یقینی بنانے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔