مسلمان زیادہ سے زیادہ تعلیم حاصل کریں تو ملک کو فائدہ ہوگا، نتن گڈکری
اشاعت کی تاریخ: 16th, March 2025 GMT
مرکزی وزیر نے کہا کہ میں نے سیاست میں طے کیا کہ میں اپنے طریقے سے کام کرونگا اور یہ نہیں سوچوں گا کہ مجھے کون ووٹ دیگا اور کون نہیں۔ اسلام ٹائمز۔ ناگپور کے نندمُدا انسٹی چیوٹ کے کنووکیشن میں حصہ لیتے نتن گڈکری نے کہا "آج ہزاروں طلباء انجمنِ اسلام کے بینر تلے انجینئر بن چکے ہیں، اگر انہیں پڑھنے کا موقع نہیں ملتا تو کچھ بھی نہیں ہوتا"۔ اپنے بے باک انداز کے لئے مشہور مرکزی وزیر نتن گڈکری نے کہا ہے کہ وہ عوامی بات چیت میں مذہب اور ذات کو سامنے نہیں لاتے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ ایسا اس لئے کرتے ہیں کیونکہ انہیں یقین ہے کہ لوگ سماج کی خدمت کو سب سے اوپر مانتے ہیں۔ ناگپور کے نندمُدا انسٹی چیوٹ کے کنووکیشن میں حصہ لیتے ہوئے نتن گڈکری نے کہا کہ ہم کبھی مذہب اور سیاست کو لے کر تفریق نہیں کرتے۔ انہوں نے کہا کہ میں سیاست میں ہوں اور یہاں بہت کچھ کہا جاتا ہے لیکن میں نے طے کیا کہ میں اپنے طریقے سے کام کروں گا اور یہ نہیں سوچوں گا کہ مجھے کون ووٹ دے گا اور کون نہیں۔
انہوں نے کہا کہ جب میں ایم ایل سی تھا تو میں نے انجمنِ اسلام انسٹی چیوٹ (ناگپور) انجینئرنگ کالج کی منظوری دی، مجھے محسوس ہوا کہ مسلم سماج کو اس کی ضرورت ہے۔ مرکزی وزیر نتن گڈکری نے کہا کہ اگر مسلم طبقے سے زیادہ سے زیادہ انجینئر، آئی پی ایس، آئی اے ایس افسر نکلتے ہیں تو سبھی کی ترقی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس سابق صدر جمہوریہ ڈاکٹر اے پی جے عبدالکلام کی بہترین مثال ہے۔ نتن گڈکری نے کہا کہ آج ہزاروں طلباء انجمنِ اسلام کے بینر تلے انجینئر بن چکے ہیں، اگر انہیں پڑھنے کا موقع نہیں ملتا تو کچھ بھی نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ تعلیم کی یہی طاقت ہے، یہ زندگی اور فرقوں کو بدل سکتی ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انہوں نے کہا کہ کہ میں گا اور
پڑھیں:
عوام سے کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو، وزیراعلیٰ بلوچستان
وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ عوام کے اعتماد پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں، کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق بلوچستان کے دور دراز اور پسماندہ علاقے سنجاوی میں اتوار کو اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ بلوچستان کے ہر کونے میں جانے کو تیار ہوں، وسائل کی کمی ہو تو پیدل بھی عوام تک پہنچوں گا.
انہوں نے کہا کہ صوبے کے وسائل اور مسائل سب کے سامنے ہیں مگر صوبائی حکومت کی اولین ترجیح وسائل کے شفاف اور درست استعمال کو یقینی بنانا ہے, جو وعدہ کیا وہ پورا کیا ہے، کوئی ایسا وعدہ نہیں کریں گے جو پورا نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ عوام کے اعتماد پر پورا اترنے کی ہر ممکن کوشش کریں گے۔ وزیراعلیٰ نے سنجاوی کو ترقی کے نقشے پر نمایاں کرنے کیلئے فوری طور پر کئی بڑے اعلانات کیے جو علاقے کی صحت، تعلیم، انفراسٹرکچر اور سیکیورٹی کو انقلابی تبدیلی دیں گے۔
انہوں نے تحصیل ہیڈکوارٹر اسپتال سنجاوی کو 20 بستروں پر مشتمل مثالی طبی ادارے میں تبدیل کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ اسپتال کو بیکڑ کی طرز پر پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ کے تحت فعال بنایا جائے گا۔
اس موقع پر اسپتال کا دورہ کرتے ہوئے انہوں نے ڈاکٹرز اور عملے سے ملاقات کی اور مریضوں کی فوری سہولیات کیلئے ہدایات جاری کیں تعلیم کے شعبے میں سنجاوی کے بوائز اور گرلز کالجز کیلئے علیحدہ عمارتوں کی تعمیر اور دو بسوں کی فراہمی کا فیصلہ کیا گیا۔
وزیراعلیٰ نے کیڈٹ کالج زیارت میں سنجاوی کے طلبہ کیلئے دو نئے بلاکس اور چار بسوں کی فراہمی کا بھی اعلان کیا۔
انہوں نے بتایا کہ زیارت کے 14 غیر فعال اسکول موسم سرما کی تعطیلات کے بعد مکمل طور پر فعال ہوں گے جبکہ محکمہ تعلیم میں بھرتیاں سو فیصد میرٹ پر کی جا رہی ہیں۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ میرٹ کی خلاف ورزی کی نشاندہی کی جائے تو فوری کارروائی یقینی بنائی جائے گی ۔
سیکیورٹی اور انفراسٹرکچر کے حوالے سے وزیراعلیٰ نے عوامی مطالبے پر سنجاوی میں چار نئے پولیس اسٹیشنز قائم کرنے، بائی پاس اور نشاندہی کردہ 15 کلومیٹر نئی سڑک کی تعمیر کا اعلان کیا۔
انہوں نے افسران و اہلکاروں کیلئے نیا انتظامی کمپلیکس تعمیر کرنے کا بھی وعدہ کیا، لیویز کو پولیس میں ضم کرنے کے فیصلے کو بظاہر غیر مقبول مگر وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ دیرپا امن کیلئے ضروری ہے لینڈ سیٹلمنٹ کے عمل کا آغاز کرتے ہوئے۔
وزیراعلیٰ نے کہا کہ سنجاوی کیلئے یہ عمل فوری شروع ہوگا جبکہ بلوچستان بھر میں انتظامی حدود کا ازسرنو تعین کیا جا رہا ہے، زیارت میں نئے ضلع کے قیام پر اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے سنجیدہ غور جاری ہے ۔
اجتماع سے قبل وزیراعلیٰ نے استحکام پاکستان فٹ بال ٹورنامنٹ کے فائنل میچ میں شرکت کی اور کھلاڑیوں میں انعامات تقسیم کیے۔ انہوں نے نوجوانوں کی صلاحیتوں کو سراہتے ہوئے کھیلوں کے فروغ کیلئے مزید اقدامات کا وعدہ کیا۔
دورے کے دوران صوبائی وزیر حاجی نور محمد خان ڈمر، پارلیمانی سیکریٹری ولی محمد نورزئی، سردار کوہیار خان ڈومکی اور میر اصغر رند سمیت اعلیٰ حکام موجود تھے۔
وزیراعلیٰ ہیلی کاپٹر کے ذریعے سنجاوی پہنچے جہاں ڈپٹی کمشنر محمد ریاض خان داوڑ نے پرتپاک استقبال کیا عوام نے وزیراعلیٰ کے اعلانات پر زوردار نعرے بازی کی اور انہیں خراج تحسین پیش کیا۔