جرمنی(نیوز ڈیسک)جرمنی کے ایک جنگل میں شاہ بلوط کا ایک ایسا درخت موجود ہے جوصدیوں سے محبت کرنیوالے جوڑوں کو جوڑتا ہے ۔ رپو رٹ کے مطابق جرمنی کے شہر ایوٹن کے باہر ایک 500 سال پرانا بلوط کا درخت ایک صدی سے زائد عرصے سے کنواروں کو شریک حیات دلانے کا کا کرتا ہے ۔یہ درخت 100 سے زیادہ شادیاں کروا چکا ہے۔

جرمن زبان میں ’بروٹیگامسیچی‘ کے نام سے مشہور اس ’برائیڈ گروم اوک‘ (دلہا بلوط) میں ایک شگاف ہے جو 1892 سے میل باکس کے طور پر استعمال ہو رہا ہے، یہاں تک کہ برلن کے شمال میں تقریبا 250 کلومیٹر کے علاقے میں ڈوڈو فاریسٹ میں اس کا اپنا پوسٹل کوڈ بھی ہے

،جرمن پوسٹل سروس کے ڈاکیے ہر ماہ بڑی ایمانداری سے 50 سے 60 خطوط اس درخت کے حوالے کرتے ہیں، 500 سال سے زیادہ پرانے 25 میٹر (82 فٹ) لمبے اس درخت سے تقریبا 3 میٹر (10 فٹ) اوپر آربورل میل باکس تک پہنچنے کیلئے ان فرض شناس ڈاکیوں کو ایک سیڑھی پر چڑھنا پڑتا ہے۔ درخت پر آنے والے زائرین ان پیغامات کو دیکھ سکتے ہیں جن میں سے کچھ دوسرے براعظموں سے بھیجے جاتے ہیں اور یہ انتخاب کر سکتے ہیں کہ آیا وہ کسی بھی خط لکھنے والے کے ساتھ رابطہ استوار کرلیں یا نہیں۔

ڈاک سروس کا کہنا ہے کہ اس کے نتیجے میں قلمی تعلقات کی وجہ سے کچھ شادیاں بھی ہوئی ہیں،پوسٹل سروس کے مطابق اس درخت کو سب سے پہلے ایک فاریسٹر کی بیٹی اور لیپزگ کے ایک چاکلیٹ مینوفیکچرر نے اپنی جائے ملاقات بنایا تھا اور اس کے سائے میں بیٹھ کر دنیا و مافیہا سے بے خبر میٹھی یٹھی باتیں کیا کرتے تھے۔

خاتون کے والد اس جوڑے کی شادی حتیٰ کہ ملنے جلنے کے بھی خلاف تھے۔ لہٰذا اس جوڑے نے اس عالیشان شاہ بلوط کا اپنا پوسٹ آفس بھی بنالیا تھا اور خاموشی سے یہاں آکر ایک دوسرے کیلئے چپکے سے پیار بھرے خطوط درخت کے شگاف میں چھپا دیا کرتے تھے۔ آخر کار خاتون کا پیار جیت گیا اور والد نے ان کی ضد کے سامنے ہتھیار ڈال دیئے اور شادی پر رضامند ہوگئے

جس کے بعد وہ پریمی جوڑا 1892 میں اسی درخت کے سائے میں شادی کے بندھن میں بندھا اور پھر سب ہنسی خوشی رہنے لگے،قلمی دوستی اور پھر اسے پکے رشتوں میں تبدیل کرنے کے خواہاں بھی اس پوسٹ آفس یعنی شاہ بلوط کے درخت کو اپنے خط بھیج سکتے ہیں۔ پتا کچھ یوں ہے۔ بروتیگامسیچی، ڈوڈور فورسٹ، 23701 یوٹن، جرمنی۔
عید الفطر پر پورے ہفتے کی چھٹی کا اعلان، تاریخیں سامنے آگئیں

.

ذریعہ: Daily Ausaf

پڑھیں:

مٹاپے کا سبب بننے والے پانچ نئے جینز دریافت

سائنس دانوں کو ایک نئی تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ وزن میں اضافے کا سبب صرف طرزِ زندگی ہی نہیں بلکہ کچھ اور بھی ہے۔

تازہ ترین مطالعے میں محققین نے ایک درجن سے زیادہ جینز کی نشان دہی کی ہے جو انسان کے مٹاپے میں مبتلا ہونے کے خطرات میں اضافہ کرتے ہیں۔ ان جینز میں پانچ بالکل نئی دریافت ہیں۔

مٹاپہ ٹائپ ٹو ذیا بیطس، قلبی مرض اور آسٹو آرتھرائٹس جیسی سحت کی پیچیدہ کیفیات کےخطرات میں اضافہ کرتا ہے۔

جرنل نیچر کمیونیکیشنز میں شائع ہونے والی تحقیق میں 8 لاکھ 50 ہزار افراد نے حصہ لیا جن کے آبا و اجداد کا تعلق چھ برِاعظموں سے تھا اور ان میں 13 جینز پائے گئے جن کا تعلق مٹاپے سے تھا۔

ان جینز میں سے آٹھ ایسے تھے جو ماضی کے مطالعوں میں دریافت کیے جا چکے ہیں، لیکن دیگر پانچ جینز ایسے ہیں جن کی شناخت پہلی بار کی گئی ہے۔ ان جینز میں YLPM1, RIF1, GIGYF1, SLC5A3 اور GRM7 شامل ہیں۔

محققین کا کہنا تھا کہ تحقیق کے نتائج دنیا بھر کے اہم جینز کو سامنے لانے کے بعد مؤثر دوا بنانے میں مدد دے سکتے ہیں جو شاید ایک قسم کی آبادی پر کیے جانے والے مطالعے میں ممکن نہیں تھی۔

متعلقہ مضامین

  • آج والدین اپنے بچوں کو مار نہیں سکتے: عدنان صدیقی
  • پارلیمان کے تبادلوں، مقامی خودمختای کے ماڈل سے سیکھنے کا موقع ملے گا: مریم نواز
  • پاکستان اور جرمنی جمہوریت، برداشت اور پارلیمانی طرزِ حکمرانی پر یقین رکھتے ہیں، مریم نواز
  • وزیراعلیٰ پنجاب سے جرمن رکن پارلیمنٹ کی ملاقات، دو طرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • وزیراعلیٰ مریم نواز شریف سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن دِریا تُرک نَخباؤر کی ملاقات
  • وزیراعلیٰ مریم نواز سے جرمن پارلیمنٹ کی رکن کی ملاقات، مختلف امور اور تجاویز پر تبادلہ خیال
  • جرمن چانسلر  کی ترکی کو یورپی یونین کا حصہ بنانے کی خواہش
  • صدر طیب اردوان کی مشترکہ نیوز کانفرنس میں اسرائیل کی حمایت پر جرمن چانسلر پر سخت تنقید
  • پشاور ریلوے نظام بہتر بناکر سیاحت، تجارت بڑھائی جا سکتی: فیصل کنڈی
  • مٹاپے کا سبب بننے والے پانچ نئے جینز دریافت