پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی میں وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر قائم ورچوئل بلڈ بینک نے انسانیت دوست اقدام کی مثال قائم کر دی۔ تفصیلات کے مطابق  سروسز اسپتال میں زیر حراست ملزم کو خون کی فوری ضرورت کے پیش نظر، ایک پولیس اہلکار نے ایمرجنسی ہیلپ لائن 15 پر کال کر کے ورچوئل بلڈ بینک کو اطلاع دی۔ ورچوئل بلڈ بینک آفیسر نے فوری کارروائی کرتے ہوئے سیف سٹی بلڈ بینک ڈیٹا بیس سے ڈونر کی تلاش کی اور ڈونر میچ ہونے پر ہسپتال میں زیر علاج ملزم کو بروقت خون عطیہ کروایا گیا پولیس اہلکار اور ملزم دونوں نے بر وقت امداد ملنے پر سیف سٹی ورچوئل بلڈ بینک کا شکریہ ادا کیا۔ خون عطیہ کرنے والے شہری نے بھی سیف سٹی کے اس فلاحی اقدام کو قابلِ تحسین قرار دیا۔ورچوئل بلڈ بینک روزانہ کی بنیاد پر ضرورت مند شہریوں کو خون کی فراہمی ممکن بنا رہا ہے۔ شہری تمام سرکاری اسپتالوں میں قائم پولیس خدمت کاؤنٹرز پر خون کے حصول یا عطیہ کرنے کی درخواست بھی دے سکتے ہیں۔ ترجمان سیف سٹٰ کے مطابق شہری ، طلباء اور سول سوسائٹی کے ممبران خون کا عطیہ دینے کے لیے ایمرجنسی ہیلپ لائن 15 پر کال کر کے 4 دبائیں یا سیف سٹی کی ویب سائٹ پر خود کو بطور بلڈ ڈونر رجسٹر کروا سکتے ہیں۔

.

ذریعہ: Nawaiwaqt

کلیدی لفظ: ورچوئل بلڈ بینک سیف سٹی

پڑھیں:

جون 2026ء تک وفاق اور صوبوں میں کیش لیس معیشت لے آئیں گے: حکام اسٹیٹ بینک

اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے حکام کا کہنا ہے کہ جون 2026ء تک وفاق اور صوبوں میں کیش لیس معیشت لے کر آئیں گے۔

قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے خزانہ کا اجلاس چیئرمین نوید قمر کی زیرِ صدارت منعقد ہوا جس میں اسٹیٹ بینک کے حکام نے بریفنگ میں یہ بات بتائی۔

اجلاس میں ڈیجیٹل پیمنٹس ایکو سسٹم انفرااسٹرکچر زیرِ بحث آیا۔

اسٹیٹ بینک کے حکام نے اجلاس کو بتایا کہ ڈیجیٹل پیمنٹ ایکو سسٹم سے ایک بہترین پیمنٹ انفرااسٹرکچر دیں گے۔انہوں نے بتایا کہ دسمبر 2026ء تک ہر چیز میں کیش لیس اکانومی کی طرف بڑھیں گے، لوگوں کی سیلریز، پینشنز، ریونیو کیش لیس سسٹم پر جائیں گی۔

وزیرِ مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے کہا کہ ڈیجیٹل پیمنٹس ایکو سسٹم دوسرے ممالک میں 5 سال کا وقت لے گا۔

اسٹیٹ بینک کے حکام نے جواب دیا کہ ہم آہستہ آہستہ کیش لیس اکانومی کی طرف بڑھ رہے ہیں، ملک میں اس وقت 19 ہزار بینک برانچز اور 20 ہزار اے ٹی ایم ہیں، مالی سال 2025ء میں ملک میں 88 فیصد ٹرانزیکشنز ڈیجیٹل ذرائع سے ہوئیں۔

وزیرِ مملکت برائے خزانہ بلال اظہر کیانی نے کہا کہ وزیرِ اعظم کیش لیس اکانومی پر اسٹیئرنگ کمیٹی کی ہر ہفتے میٹنگ کرتے ہیں، کیش لیس ٹرانزیکشنز پر کنزیومرز سے کوئی چارجز نہیں کاٹے جائیں گے۔

چیئرمین کمیٹی نوید قمر نے سوال اٹھایا کہ اگر کسی جگہ انٹرنیٹ بند ہو جائے تو پھر کیش لیس کا کیا بنے گا؟ ایسے میں تو پیسوں کے بغیر لوگ بھوکے مرنا شروع ہو جائیں گے۔

اسٹیٹ بینک کے حکام نے بریفنگ میں بتایا کہ اس وقت ملک میں 95 ملین بینک ایپس یوزر ہیں، پاکستان میں 226 ملین بینک اکاؤنٹس ہیں جن میں سے 96 ملین یونیک ہیں، ملک میں 9500 مرچنٹس اور 8 لاکھ 50 ہزار کیو آر مرچنٹس ہیں

متعلقہ مضامین

  • امریکی سینٹرل بینک نے شرح سود میں کمی کردی
  • اسٹیٹ بینک ویمن انٹریپرینورشپ ڈے آج منائے گا
  • جون 2026ء تک وفاق اور صوبوں میں کیش لیس معیشت لے آئیں گے: حکام اسٹیٹ بینک
  • وزیراعظم نے جاپان کے ساتھ صنعتی تعاون بڑھانے کیلئے اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کر دی
  • مخیرحضرات اور بین الاقوامی ڈونر تنظیمیں سیلاب سے متاثرہ افراد کے لئے امداد فراہم کریں،قائم مقام صدرسید یوسف رضا گیلانی
  • ویٹ پالیسی پر صوبوں سے مشاورت شروع، اوزون بچانا انسانیت کا فریضہ: مریم نواز
  • تربت میں نجی کیش وین پر ڈکیتی، 22 کروڑ روپے لوٹ لیے گئے
  • وزیرِ اعلیٰ سندھ کا ڈکیتوں کیخلاف آپریشن تیز کرنے کا حکم
  • اب جنازوں پر سیاست ہو رہی ہے: علی امین گنڈاپور
  •  اوزون کو بچانا انسانیت کا اہم ترین فریضہ ہے:مریم نواز