وزارت خزانہ کی سرکاری ملازمین کی تنخواہوں سے متعلق وزیر خزانہ کے بیان کی وضاحت
اشاعت کی تاریخ: 17th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)وزارت خزانہ کی جانب سے وزیر خزانہ سینیٹر محمد اورنگزیب کے اسمبلی بیان کی وضاحت کرتے ہوئے کہا گیا ہے کہ وزیر خزانہ نے ملازمین کے پے اسکیلز پر نظر ثانی یا تنخواہوں سے متعلق بات نہیں کی۔
وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ وزیر خزانہ نے قومی اسمبلی تنخواہوں سے متعلق کوئی اعلان نہیں کیا نہ بیان دیا۔
اعلامیے کے مطابق وزارت خزانہ نے تحریری طور پر ایک رکن اسمبلی کے سوال پر ایوان کو صورتحال سے آگاہ کیا، وزارت خزانہ نے ایوان کو آگاہ کیا کہ فی الوقت اگلے مالی سال کیلئے ایسی تجویز زیرغور نہیں۔
وزارت خزانہ کے اعلامیے میں کہا گیا کہ ایوان کو آگاہ کیا گیا کہ پےاسکیلز پر نظر ثانی اور تنخواہوں، الاؤنسز میں اضافے کی تجویز زیر غور نہیں۔
مزیدپڑھیں:شاہ رخ کو 20 سال میں پہلی مرتبہ ’منت‘ چھوڑنا پڑ گیا، کہیں اور منتقلی کا فیصلہ
ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
سندھ اسمبلی میں غیرت کے نام پر دہرے قتل کے خلاف متفقہ قرارداد منظور، انصاف کا مطالبہ
سندھ اسمبلی نے بلوچستان میں ہونے والے غیرت کے نام پر دہرے قتل کے افسوسناک واقعے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے اس کے خلاف متفقہ قرارداد منظور کر لی ہے جس میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ اس وحشیانہ فعل میں ملوث عناصر کے خلاف فوری اور سخت ترین قانونی کارروائی کی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں قتل خاتون کے والدین کا بیان قرآن و سنت کے خلاف ہے، پاکستان علما کونسل
اجلاس کی صدارت ڈپٹی اسپیکر نوید اینتھونی نے کی۔ تلاوت اور دعا کے بعد وقفہ سوالات میں محکمہ فشریز و لائیو اسٹاک سے متعلق سوالات پر وزیر محمد علی ملکانی نے بتایا کہ کراچی فش ہاربر کی مرمت جاری ہے اور ملاحوں کی فلاح کے لیے مختلف اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
اجلاس میں لیاری میں عمارت گرنے کے المناک سانحے پر صوبائی وزیر سعید غنی نے بتایا کہ یہ عمارت غیر قانونی تھی اور واقعے میں 27 افراد جاں بحق ہوئے۔ لواحقین کو مالی امداد دی جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ سندھ میں 87 خستہ حال عمارتیں خالی کرائی جا چکی ہیں، جبکہ بلڈنگ کنٹرول اتھارٹی میں ملوث کرپٹ افسران کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔
اجرک والی نمبر پلیٹس کے حوالے سے بات کرتے ہوئے وزیر مکیش کمار چاولا نے کہا کہ یہ تبدیلی سیف سٹی منصوبے کا حصہ ہے، جس کا مقصد شہر میں جرائم کی روک تھام ہے۔
مزید پڑھیے: بلوچستان، غیرت کے نام پر دوہرا قتل، نامزد ملزم بشیر احمد کا 2 روزہ جسمانی ریمانڈ
اسمبلی اجلاس کے دوران صوبائی وزیر قانون ضیاء الحسن لنجار نے جیل افسران کی سروس سے متعلق ترمیمی آرڈیننس اور سپیرا قوانین میں ترامیم پر مشتمل بل پیش کیا، جو منظور کر لیا گیا۔
اس موقعے پر پیپلز پارٹی کی رکن سعدیہ جاوید نے بلوچستان میں ہونے والے غیرت کے نام پر دہرے قتل کے واقعے کے خلاف قرارداد پیش کی جس کی حمایت تنزیلہ قمبرانی (پیپلزپارٹی) اور کرن مسعود (ایم کیو ایم) نے کی۔ دونوں ارکان نے واقعے کو انسانیت کے خلاف جرم قرار دیتے ہوئے مجرموں کو کٹہرے میں لانے کا مطالبہ کیا۔
ایوان نے مشترکہ طور پر قرارداد منظور کر لی اور انصاف کی فراہمی کی ضرورت پر زور دیا۔ بعد ازاں اجلا پیر تک ملتوی کر دیا گیا۔
مزید پڑھیں: کوئٹہ میں دوہرے قتل کا معاملہ: نامزد سردار شیر باز ساتکزئی انسداد دہشتگردی عدالت میں پیش
یاد رہے کہ کوئٹہ کے نواح میں غیرت کے نام پر ایک مرد اور ایک عورت قتل کردیے گئے تھے۔ ایف آئی آر کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی تھی جس میں ایک ہجوم اکٹھے ہوکر ایک عورت اور ایک مرد کو فائرنگ کرکے قتل کر رہا تھا۔ یہ وقوعہ عیدالاضحیٰ سے 3 روز قبل سنجیدی ڈیگاری کے علاقے میں رونما ہوا تھا۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بلوچستان دہرا قتل دہرے قتل پر سندھ کی مذمت سندھ اسمبلی کوئٹہ دہرا قتل