لندن: برطانیہ میں پناہ گزینوں کے کیسز میں 500 فیصد اضافہ، ٹیکس دہندگان پر اربوں کا بوجھ
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
برطانیہ میں پناہ گزینوں کے اپیلوں کے فیصلوں کا انتظار کرنے والوں کی تعداد میں گزشتہ دو سالوں میں 500 فیصد تک اضافہ ہوگیا ہے، جس سے ٹیکس دہندگان پر اربوں پاؤنڈ کا مالی بوجھ پڑ رہا ہے۔
وزارت انصاف کے اعداد و شمار کے مطابق، 2024 کے آخر تک 41,987 اپیلز زیر التوا ہیں، جو 2023 کے شروع میں 7,173 تھیں۔ صرف 2024 کے آخری سہ ماہی میں 12,183 اپیلز دائر کی گئیں، جبکہ پناہ گزین درخواستوں کی منظوری کی شرح 47 فیصد تک گر گئی۔
رفیوجی کونسل کے مطابق، ہوم آفس کی جانب سے کیس ورکرز کی بھرتی اور ابتدائی انٹرویوز کو تیز کرنے کی کوششوں کے نتیجے میں فیصلوں میں غلطیوں اور کوتاہیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
رفیوجی کونسل کے سی ای او انور سولومن نے کہا کہ نظام میں نئی رکاوٹوں سے بچنے کے لیے ابتدائی فیصلہ سازی کو بہتر بنانے کی اشد ضرورت ہے۔ 2024 کے آخر تک ہوم آفس کی جانب سے 38,079 پناہ گزینوں کو ہوٹلوں میں رکھا گیا، جس کی سالانہ لاگت £1.
سولومن نے کہا کہ کیسز کے موثر حل سے نہ صرف اخراجات کم ہوں گے بلکہ ہزاروں افراد کو غیر یقینی صورتحال سے بھی نجات ملے گی۔
Post Views: 1ذریعہ: Daily Mumtaz
پڑھیں:
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سرکاری دورے پر لندن پہنچ گئے، کن اہم امور پر گفتگو ہوگی؟
امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ برطانیہ کے دوسرے سرکاری دورے پر پہنچ گئے ہیں جہاں وہ بادشاہ چارلس سوئم اور وزیراعظم کیئر اسٹارمر سے ملاقات کریں گے۔
برطانیہ پہنچنے پر نئی برطانوی وزیرِ خارجہ یویٹ کوپر سمیت دیگر حکام نے ان کا استقبال کیا۔ صدر ٹرمپ اور فرسٹ لیڈی میلانیا ٹرمپ ریجنٹس پارک میں امریکی سفیر کی سرکاری رہائش گاہ وِن فیلڈ ہاؤس میں قیام کریں گے جب کہ بدھ کو ونڈسر کیسل میں ان کے اعزاز میں سرکاری استقبالیہ اور ضیافت دی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیے: برطانوی وزیر اعظم کیئر اسٹارمر کی صدر ٹرمپ سے ملاقات، روس کو رعایت دینے سے خبردار کردیا
دورے کے دوران ہزاروں افراد کے احتجاج متوقع ہیں تاہم صدر ٹرمپ کا کوئی عوامی شیڈول طے نہیں کیا گیا۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا ’میرا تعلق برطانیہ کے ساتھ بہت اچھا ہے اور چارلس، جو اب بادشاہ ہیں، میرے دوست ہیں۔ یہ پہلا موقع ہے کہ کسی کو دو بار یہ اعزاز دیا گیا ہے۔’
اس دورے کے موقع پر امریکا اور برطانیہ کے درمیان ایک تاریخی ٹیکنالوجی معاہدے پر دستخط متوقع ہیں جس سے دونوں ملکوں کے کھربوں ڈالر مالیت کے ٹیک سیکٹر میں تعاون کو فروغ ملے گا۔ اطلاعات کے مطابق امریکی وفد میں اینویڈیا کے سی ای او جینسن ہوانگ اور اوپن اے آئی کے سربراہ سیم آلٹمین بھی شامل ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیے: برطانیہ کے امریکا میں سفیر پیٹر مینڈلسن برطرف، وجہ کیا بنی؟
دوسری جانب برطانوی میڈیا کے مطابق بلیک راک برطانیہ میں ڈیٹا سینٹرز پر 70 کروڑ ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔
امریکہ اور برطانیہ نے رواں برس مئی میں پہلا دوطرفہ تجارتی معاہدہ بھی کیا تھا جس کے تحت واشنگٹن نے اسٹیل اور ایلومینیم پر عائد 25 فیصد محصولات ختم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی تاہم اس پر عملدرآمد ابھی باقی ہے۔
صدر ٹرمپ جمعرات کو وزیراعظم کیئر اسٹارمر سے ان کی سرکاری رہائش گاہ میں ملاقات کریں گے جہاں ممکنہ طور پر برطانوی اسٹیل پر محصولات میں مزید ریلیف کا اعلان کیا جا سکتا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
امریکی صدر برطانیہ ڈونلڈ ٹرمپ شاہ چارلس