چین میں اتارچڑھاؤ کے باوجود روزگار کی صورتحال مستحکم رہی
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
چین میں اتارچڑھاؤ کے باوجود روزگار کی صورتحال مستحکم رہی WhatsAppFacebookTwitter 0 18 March, 2025 سب نیوز
بیجنگ (شِنہوا) چین میں موسم بہار کی تعطیلات کی وجہ سے شہری بے روزگاری کی شرح میں اتار چڑھاؤ کے باوجود روزگار کی مجموعی صورتحال مستحکم رہی۔
قومی ادارہ شماریات (این بی ایس) کے پیر کے روز جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق 2025 کے ابتدائی 2 ماہ کے دوران ملک کی سروے شدہ شہری بے روزگاری کی اوسطاً شرح 5.
سروے شدہ شہری بے روزگاری کی شرح فروری میں 5.4 فیصد تھی جس میں جنوری کی 5.2 فیصد کے مقابلے میں اضافہ ہوا۔
این بی ایس کے ترجمان فو لنگ ہوئی کا کہنا ہے کہ موسم بہار کی تعطیلات کی وجہ سے جنوری۔فروری کی مدت میں یہ شرح عمومی طور پر اتار چڑھاؤ کا شکار ہوتی ہے۔ رواں سال بہار تعطیلات 28 جنوری سے 4 فروری تک تھیں۔
فو نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ مقامی طلب کو فروغ دینے، اعلیٰ معیار میں پیشرفت ، روایتی صنعتوں کو بہتر بنانے اور ابھرتے شعبوں اور کاروباری ماڈلز کے فروغ سے متعلق چین کی کوششوں سے روزگار کی شرح نمو کو ایک مضبوط بنیاد فراہم ہونے کی توقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ رواں سال روزگار کو مستحکم کرنے اور توسیع دینے کے لئے ابھی بھی اہم کوششیں درکار ہیں ۔ عالمی ماحول پیچیدہ اور مسائل سے بھرپور ہے جبکہ مقامی معیشت کی بحالی کی بنیادیں اب بھی مستحکم نہیں ہیں۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: روزگار کی
پڑھیں:
ایرانی ٹی وی پر حملے کے باوجود نشریات جاری رکھنے والی نیوز اینکر سحر امامی کون ہیں؟
ایران اور اسرائیل کے درمیان کشیدہ صورت حال جاری ہے، اور ایک دوسرے پر حملے کیے جارہے ہیں۔ گزشتہ رات اس وقت کشیدگی ایک نیا رخ اختیار کرگئی جب اسرائیلی فضائیہ نے تہران میں واقع ایرانی سرکاری ٹی وی کے ہیڈکوارٹر پر میزائل حملہ کیا۔
حیران کن طور پر یہ حملہ اس وقت کیا گیا جب نشریات براہِ راست جاری تھیں اور نیوز اینکر ’سحر امامی‘ خبروں کا بلیٹن پڑھ رہی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں اسرائیل کا ایرانی سرکاری ٹی وی پر براہِ راست نشریات کے دوران میزائل حملہ
لائیو نشریات میں قیامت کا منظر
حملے کے دوران اسٹوڈیو دھماکے سے لرز اٹھا، مٹی اور دھواں پورے سیٹ پر چھا گیا۔ نیوز اینکر سحر امامی بمشکل اپنی جان بچاتے ہوئے کیمرے سے ہٹتی نظر آئیں، اور نشریات اچانک منقطع ہوگئیں، تاہم کچھ ہی دیر بعد نشریات کو بحال کردیا گیا۔
حملے میں جانی نقصان
ایرانی حکام کے مطابق حملے میں کم از کم 3 افراد شہید ہوگئے، جن میں معروف صحافی نیما رجب پور اور اسٹاف رکن معصومہ عظیمی بھی شامل ہیں، جبکہ متعدد افراد زخمی بھی ہوئے جنہیں قریبی اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔
اسرائیل کی وضاحت
اسرائیلی وزیر دفاع اسرائیل کاٹز نے اس حملے کی تصدیق کرتے ہوئے کہاکہ سرکاری ٹی وی چینل درحقیقت ایران کے عسکری اداروں کا ’پروپیگنڈا اور کمانڈ سینٹر‘ تھا، جو میڈیا کی آڑ میں فوجی رابطہ کاری کررہا تھا۔
حملے سے قبل انخلا کا حکم
دلچسپ بات یہ ہے کہ حملے سے محض کچھ دیر قبل ایرانی حکومت نے تہران کے مرکزی اضلاع سے قریباً 3 لاکھ 30 ہزار افراد کے انخلا کا اعلان کیا تھا، جسے کئی مبصرین اسرائیلی حملے کی پیشگی اطلاع یا ممکنہ امریکی خفیہ تعاون سے تعبیر کررہے ہیں۔
ایرانی سرکاری ٹی وی کی نشریات بحال ہونے کے بعد نیوز اینکر سحر امامی نے دوبارہ ذمہ داریاں سنبھال لی ہیں۔
سحر امامی کون ہیں؟
سحر امامی ایرانی سرکاری نشریاتی ادارے ’اسلامی جمہوریہ ایران براڈ کاسٹنگ‘ کی معروف نیوز اینکر ہیں۔ وہ1985 میں تہران میں پیدا ہوئیں۔
سحر امامی نے زرعی انجینیئرنگ میں ڈگری حاصل کی، تاہم ان کا رجحان میڈیا کی طرف تھا جسے انہوں نے اپنے کیریئر کے طور پر اپنایا۔
انہوں نے 2010 میں میں صحافت کے میدان میں قدم رکھا اور جلد ہی ایران کے سرکاری نیوز چینل پر اپنی پہچان بنا لی۔ وقت گزرنے کے ساتھ وہ ایران کی صحافتی دنیا کا جانا پہچانا چہرہ بن گئیں۔
سحر امامی عربی زبان میں خبریں پڑھتی ہیں اور نشریات کے دوران حجاب پہنتی ہیں، جو ان کی پیشہ ورانہ شناخت کا حصہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں ایرانی ٹی وی اسٹیشن پر حملہ میں 2 خواتین میڈیا ورکر شہید
سحر امامی نے اپنے کیریئر کے دوران کئی مشہور پروگرامز کی میزبانی بھی کی۔ اگرچہ سحر امامی کی تعلیم کا میدان فوڈ انجینیئرنگ تھا، مگر انہوں نے میڈیا کو اپنا مستقل پیشہ بنایا۔ ان کی سنجیدہ پیشکش، فصیح عربی زبان اور باوقار انداز نے انہیں ایرانی نشریاتی دنیا کا قابلِ احترام نام بنا دیا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اسرائیل ایران کشیدگی اسرائیلی حملہ ایرانی ٹی وی سحر امامی کون نشریات جاری وی نیوز