23 مارچ کو یوم پاکستان کے موقع پر ایوان صدر میں تقریب ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
اسلام آباد ( ڈیلی پاکستان آن لائن ) 23 مارچ کو یوم پاکستان کی مناسبت سے ایوان صدر میں تقریب منعقد کی جائے گی۔
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری یوم پاکستان کی تقریب کے مہمان خصوصی ہوں گے، تقریب میں وزیر اعظم اور تمام سروسز چیفس شرکت کریں گے، تقریب کے دوران صدر مملکت قومی پرچم لہرائیں گے۔
اس موقع پر پاک آرمی کے دستے کی جانب سے صدر آصف علی زرداری کو سلامی پیش کی جائے گی۔
پاک فضائیہ کا دستہ بھی ایوان صدر کے اوپر فلائی پاسٹ کرے گا، تقریب میں غیرملکی سفیروں اور دیگر اہم شخصیات کو بھی مدعو کیا جائے گا۔
یاد رہے کہ یومِ پاکستان ہر سال 23 مارچ کو منایا جاتا ہے، جو 1940 میں قراردادِ لاہور کی یاد میں ہے، جب مسلم لیگ نے برصغیر کے مسلمانوں کیلئے ایک الگ وطن کے حصول کی تحریک شروع کی تھی، اس دن کی مناسبت سے ملک بھر میں خصوصی تقریبات اور مسلح افواج کی پریڈ کا اہتمام کیا جاتا ہے۔
حضرت علیؓ کے یوم شہادت پر تعلیمی اداروں میں چھٹی کا اعلان
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
پڑھیں:
جموں و کشمیر قانون سازیہ اجلاس کے آخری روز "جی ایس ٹی" ترمیمی بل کو مںظوری دی گئی
اجلاس کے اختتام پر اسپیکر نے تمام ارکان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ میں تمام اراکین کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ایوان کی کارروائی کو خوش اسلوبی سے چلانے میں تعاون دیا۔ اسلام ٹائمز۔ جموں و کشمیر اسمبلی کے اجلاس میں "جی ایس ٹی" ترمیمی بل کو منظوری دے دی گئی وہیں مختلف سیاسی جماعتوں کے ارکان نے بیوروکریٹس کی عدم توجہی اور سوشل میڈیا پر ارکان کی تضحیک کے خلاف غیر معمولی یکجہتی کا مظاہرہ کیا۔ جموں کشمیر اسمبلی اجلاس، خزاں سیشن، کے آخری روز گرما گرم ماحول کے باوجود، ایوان نے جی ایس ٹی ایکٹ 2017 میں ترمیم کے بل کو منظور کر لیا۔ وزیراعلٰی عمر عبداللہ نے بل پیش کرتے ہوئے کہا کہ یہ وفاقی قانون ہے، اس میں ریاستی سطح پر کوئی تبدیلی نہیں کی جا سکتی۔ بی جے پی کے پون گپتا نے کچھ ترامیم تجویز کیں، مگر اسپیکر نے انہیں مسترد کر دیا۔ عمر عبداللہ نے مسکراتے ہوئے کہا "آپ ایم او ایس فائنانس (MoS Finance) رہے ہیں، آپ کو مجھ سے بہتر معلوم ہے کہ جی ایس ٹی میں یہاں (یو ٹی سطح پر) ترمیم ممکن نہیں، بل کو صوتی ووٹ سے منظور کر لیا گیا"۔
اس کے بعد اسپیکر عبد الرحیم راتھر نے نو روزہ خزاں اجلاس کو غیر معینہ مدت کے لئے ملتوی کر دیا۔ اسمبلی سیکریٹریٹ کے مطابق سیشن کے دوران 732 سوالات موصول ہوئے، جن میں سے 682 منظور کیے گئے، جبکہ 29 پر بحث ہوئی اور 73 اضافی سوالات اٹھائے گئے۔ اسی طرح 97 زیرو آور معاملات زیر بحث آئے، 41 نجی بلوں میں سے 8 ایوان میں پیش کئے گئے، اور 67 توجہ طلب نوٹس میں سے 10 پر بحث ہوئی، 14 نجی قراردادوں میں سے صرف ایک منظور ہوئی۔ اجلاس کے دوران ایک موقع پر بی جے پی ارکان نے اسپیکر کے اس فیصلے پر واک آؤٹ کیا جب انہوں نے سیلاب متاثرین پر بحث کی تحریک خارج کر دی۔ اجلاس کے اختتام پر اسپیکر نے تمام ارکان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا "میں تمام اراکین کا شکریہ ادا کرتا ہوں جنہوں نے ایوان کی کارروائی کو خوش اسلوبی سے چلانے میں تعاون دیا"۔