دہشتگردی کیخلاف قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس؛ آرمی چیف کی پچاس منٹ کی تفصیلی بریفنگ
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
سٹی 42: پاکستان کی قومی اسمبلی کے فلور پر آج قومی سلامتی کمیٹی کا خاص اجلاس ہو رہا ہے جس میں وزیراعظم شہباز نے کی نوٹ کے ساتھ ابتدا کی تھی، اب پاکستان آرمی کے چیف جنرل سید عاصم منیر اور آرمی کے ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز اپنی مفصل بریفنگز دے چکے ہیں۔ اجلاس جاری ہے۔
اسلام آباد سے مؤثق ذرائع بتا رہے ہیں کہ قومی اسمبلی کے فلور پر قومی سلامتی کمیٹی کے خصوصی اجلاس میں سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی جا رہی ہے۔
قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی کا اہم ترین اجلاس جاری، وزیراعظم، آرمی چیف سمیت اہم عسکری و سیاسی قیادت شریک،اجلاس کی اہم کارروائی سامنے آگئی
دہشتگردی کیخلاف قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس؛ آرمی چیف کی پچاس منٹ کی تفصیلی بریفنگ ہو چکی ہے۔
قومی سلامتی کمیٹی اجلاس کے دوران آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر اور ڈی جی ملٹری آپریشنز نے کمیٹی شرکاء کو بریفنگ دی ہے۔
آرمی چیف نے 50 منٹ تک گفتگو کی اور ملک کی سیکیورٹی صورتحال اور دہشت گردی کے خلاف جنگ میں فورسز کی کارروائیوں ، کامیابیوں اور حکمت عملی کے حوالے سے اجلاس کو آگاہ کیا۔
قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس ؛دہشت گردی کی ملکی سرزمین پرکوئی جگہ نہیں، ؛ وزیر اعظم
اجلاس میں ڈی جی ملٹری آپریشنز نے 30 منٹ تک بریفنگ دی، آرمی چیف کی شرکاء کو بریفنگ کے بعد 15منٹ کا وقفہ کردیا گیا۔
وزیر اعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی میں خطاب کرتے ہوئے صوبہ خیبرپختونخوا کی داخلی و خارجی صورتحال سے متعلق آگاہ کیا۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں وزیر دفاع خواجہ آصف اور سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمان نے بھی خطاب کیا،
شرم کی بات ہے پی ٹی آئی نازک ترین موڑپر پاکستان کے ساتھ کھڑا نہیں ہونا چاہتی
اب چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری کمیٹی سے خطاب کر رہے ہیں۔
دہشت گردی کے خلاف قومی سلامتی کمیٹی اجلاس آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے تفصیلی دی اور ملک کی سیکیورٹی صورتحال کے حوالے سے آگاہ کیا۔
قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت جاری ہے، اجلاس اِن کیمرہ ہو رہا ہے جس میں سیکیورٹی صورتحال پر بریفنگ دی جا رہی ہے۔ اجلاس میں عسکری قیادت، پارلیمانی کمیٹی کو ملک کی موجوہ سکیورٹی صورتحال سے آگاہ کیا جا رہا ہے۔
ریلوے ٹریک کی مرمت مکمل، کوئٹہ سے اندرون ملک کیلئے ٹرین سروس کل بحال ہوگی
دہشت گردی سے متعلق قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف سمیت دیگر سیاسی اور سیکیورٹی رہنما شریک ہیں، عسکری قیادت کی جانب سے ملک کی سیکیورٹی کی صورتحال کے حوالے سے بریفنگ دی جا رہی ہے۔
اجلاس میں وزیراعظم، آرمی چیف، ڈی جی آئی ایس آئی، ڈی جی ایم او، سربراہ جے یو آئی (ف) مولانا فضل الرحمٰن، چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو، وزیراعظم آزاد کشمیر، وزیر خزانہ، وزیراعلیٰ کے پی، گورنر پنجاب، وزیر دفاع اور دیگر شریک ہیں۔
وفاقی وزیرداخلہ محسن نقوی بیرون ملک ہونے کے باعث قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت نہیں کر سکے، محسن نقوی آج شام وطن واپس پہنچیں گے۔
اجلاس میں پارلیمنٹ میں موجود تمام سیاسی جماعتوں کے پارلیمانی لیڈران اور ان کے نامزد کردہ نمائندے شرکت کر رہے ہیں لیکن پی ٹی آئی اس اہم ترین اجلاس میں نہیں موجود۔ متعلقہ اراکین کابینہ بھی اس اجلاس میں شریک ہیں۔
واضح رہے کہ وزیراعظم شہبازشریف کی ایڈوائس پر اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس طلب کیا تھا۔
Waseem Azmet.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس سیکیورٹی صورتحال پارلیمانی کمیٹی بریفنگ دی اجلاس میں آرمی چیف رمی چیف ملک کی
پڑھیں:
افغانستان میں عسکریت پسندوں کی موجودگی علاقائی سلامتی کے لیے خطرہ ہے، امریکی تھنک ٹینک
پریس ریلیز کے مطابق کیتھی گینن نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان اعتماد کی بحالی کی اہمیت پر زور دیا، انہوں نے دونوں پڑوسیوں کے درمیان تعلقات میں حالیہ مثبت پیش رفت کوبھی سراہا۔ اسلام ٹائمز۔ سینئر صحافی اور ایسوسی ایٹڈ پریس کی افغانستان اور پاکستان کے لیے نیوز ڈائریکٹر کیتھی گینن نے کہا ہے کہ افغان سر زمین پر عسکریت پسند گروپوں کی موجودگی علاقائی سلامتی کے لیے بڑا خطرہ ہے۔ انسٹیٹوٹ آف ریجنل اسٹیڈیز (آئی آر ایس) کے زیر انتظام اسلام آباد میں منعقدہ ’جیوپولیٹیکل شفٹس اینڈ سیکیورٹی چینلجز‘ کے عنوان سے منعقدہ تقریب میں خطاب کرتے ہوئے کیتھی گینن کا کہنا تھا کہ شاید افغانستان یہ نہ چاہتا ہو کہ عسکریت پسند گروپس افغانستان کی سرزمین استعمال کریں، لیکن اِس سب کے باوجود وہ (عسکریت پسند گروہ) وہاں بدستور موجود ہیں۔
واضح رہے کہ وہ 2014 میں افغانستان میں رپورٹنگ کرتے ہوئے زخمی ہوگئیں تھیں۔ پریس ریلیز کے مطابق کیتھی گینن نے پاکستان اور افغانستان کے درمیان اعتماد کی بحالی کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے دونوں پڑوسیوں کے درمیان تعلقات میں حالیہ مثبت پیش رفت کوبھی سراہا۔ کیتھی گینن نے کہا کہ پاکستان کو اپنے علاقائی مقاصد کے حصول میں افغان حکومت کو ایک برابر اور شراکت دار کے طور پر دیکھنا ہوگا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ اسلام آباد کو اپنے اندرونی سیکیورٹی مسائل کے حل کے لیے تمام دہشت گرد گروپوں کے خلاف ایک مضبوط اور طویل المدتی حکمت علمی کے ساتھ کارروائیاں کرنا ہوں گی۔
کیتھی گینن کا کہنا تھا کہ چین کے افغانستان میں معدنی وسائل پر اثر و رسوخ کی وجہ سے افغانستان اب بھی امریکا کی پالیسی سازوں کے لیے اہمیت رکھتا ہے۔ اس موقع پاکستان کے سابق نمائندہ خصوصی برائے افغانستان آصف دُرانی نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان جڑواں بھائیوں کی طرح ہیں، جو ہمیشہ مشکل وقت میں ایک دوسرے کی مدد کے لیے آگے آتے ہیں، انہوں نے کہا کہ افغانستان کی پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) میں شمولیت، پاکستان اور افغانستان کے درمیان سفارتی تعلقات کی بہتری کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہے۔ آصف درانی نے کہا کہ پاکستان، افغانستان اور چین کے درمیان سہہ ملکی مذاکرات میں دہشت گردی ختم کرنے پراتفاق ہوا۔
پریس ریلیز کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے درمیان سفارتی تعلقات کی بہتری کے بعد ملک میں دہشت گردی کی کارروائیوں میں واضح کمی دیکھنے میں آئی ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے آئی آر ایس کے صدر جوہر سلیم نے کہا کہ چیلنجوں کے باوجود، علاقائی جغرافیائی سیاست اور باہمی مفادات نے دونوں ممالک کو مختلف سطحوں پر منسلک اور دوبارہ ایک دوسرے کے ساتھ تعاون پر مجبور کیا ہے۔ آئی آر ایس میں افغانستان پروگرام کے سربراہ آرش خان نے کہا کہ طالبان بین الاقوامی برادری کے مطالبات کو تسلیم نہیں کر رہے لیکن افغانستان عبوری حکومت نے کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے خلاف حالیہ دنوں میں ٹھوس اقدامات اٹھائے ہیں۔