بیجنگ : چین کے پہلے دو ماہ کے لیے معاشی اعداد و شمار جاری ہونے کے بعد وال اسٹریٹ جرنل اور دیگر غیر ملکی میڈیا کا ماننا تھا کہ چین کی کھپت اور صنعتی پیداوار میں ’’حیرت انگیز مضبوط نشان ‘‘دکھائی دے رہا ہے۔

منگل کے روز چینی میڈیا نے بتایا کہ پہلا نشان “ایک ہموار آغاز” ہے. رواں سال کے پہلے دو ماہ میں چین کے بیشتر اہم معاشی اشاریوں میں اضافہ گزشتہ سال کے مقابلے میں تیز رہا ہے۔ مثال کے طور پر مقررہ حجم سے اوپر کے صنعتی اداروں کی اضافی قیمت میں سال بہ سال 5.

9 فیصد اضافہ ہوا، جو گزشتہ پورے سال کے مقابلے میں 0.1 فیصد پوائنٹس زیادہ تھا اور فکسڈ اثاثوں میں سرمایہ کاری کی شرح نمو گزشتہ سال کے مقابلے میں 0.9 فیصد پوائنٹس زیادہ تھی۔مستحکم ترقی کی بنیاد پر، چین کی معیشت میں نئی پیش رفت اور بہتری ہو رہی ہے. پہلے دو مہینوں میں ، چین کی ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ انڈسٹری کی اضافی قیمت کی شرح نمو پچھلے سال کے مقابلے میں 0.2 فیصد پوائنٹس زیادہ تھی ، اور ہائی ٹیک صنعتوں میں سرمایہ کاری کی شرح نمو مجموعی سرمایہ کاری سے نمایاں طور پر تیز تھی ، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ نئی معیاری پیداواری قوتیں مسلسل ترقی کر رہی ہیں۔

اسی دوران فروری میں مینوفیکچرنگ پرچیزنگ مینیجرز انڈیکس اور نان مینوفیکچرنگ بزنس ایکٹیویٹی انڈیکس دونوں میں گزشتہ ماہ کے مقابلے میں اضافہ ہوا اور کنزیومر کنفیڈنس انڈیکس میں مسلسل تین ماہ تک بہتری آئی جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ کاروباری اداروں کی توقعات میں بہتری کا سلسلہ جاری ہے۔فی الحال، بیرونی ماحول زیادہ پیچیدہ ہے، اور غیر مستحکم اور غیر یقینی عوامل بڑھ رہے ہیں. چین کے پاس ایک بڑے پیمانے پر مارکیٹ، ایک مکمل صنعتی نظام، اور وافر انسانی وسائل کی خوبیاں ہیں، ساتھ ہی طلب کو اپ گریڈ کرنے، ساختی اصلاح، اور محرک قوت کی تبدیلی کے لئے ایک وسیع گنجائش ہے. متعلقہ پالیسیوں کے اثر انداز ہونے کے ساتھ ساتھ چین کی معیشت مستحکم ترقی کرتی رہے گی۔ اس عمل میں، غیر ملکی کمپنیوں کو مسلسل نئے مواقع مل رہیں گے۔

Post Views: 1

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: سال کے مقابلے میں چین کی

پڑھیں:

مودی کی سرمایہ دارانہ پالیسیوں کیوجہ سے امیر اور غریب کے درمیان فرق مسلسل بڑھتا جارہا ہے، کانگریس

جے رام رمیش نے کہا کہ مودی نیند سے جاگیں، یہ آپکی حکومت کی دوہری ناکامی ہے، جسکے خوفناک نتائج آنے والے برسوں میں ملک کو بھگتنے پڑینگے۔ اسلام ٹائمز۔ کانگریس نے امیر اور غریب کے درمیان فرق میں مبینہ اضافہ پر مودی حکومت پر تنقید کی اور کہا کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کو اپنی نیند سے بیدار ہونا چاہیئے ورنہ ملک کو خوفناک نتائج کا سامنا کرنا پڑے گا۔ کانگریس کمیونیکیشن کے انچارج و جنرل سکریٹری، جے رام رمیش نے ایکس پر ایک میڈیا رپورٹ شیئر کی، جس میں دعویٰ کیا گیا کہ انتہائی امیروں کی تعداد تیزی سے بڑھ رہی ہے۔ ورلڈ ویلتھ رپورٹ 2025ء کا حوالہ دیتے ہوئے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2024ء میں ملک میں 33,000 اعلیٰ مالیت والے افراد کو شامل کیا گیا۔ جے رام رمیش نے ایکس پر ہندی میں ایک پوسٹ میں کہا کہ مودی حکومت کی سرمایہ دارانہ پالیسیوں کی وجہ سے، امیر اور غریب کے درمیان فرق مسلسل بڑھتا جا رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ امیر، امیر تر اور غریب، غریب تر ہوتا جا رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ملک میں بڑھتی ہوئی بے روزگاری اور مہنگائی کی وجہ سے 80 کروڑ لوگوں کو سرکاری راشن دینا پڑ رہا ہے، جبکہ "سپر امیر" کی تعداد بڑھ کر 3.78 لاکھ ہوگئی ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ ملک کے عام لوگ اپنی کم آمدنی اور بڑھتے ہوئے اخراجات کی وجہ سے اپنی پرانی بچت بینک سے نکال کر یا قرض لے کر زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، عام آدمی کو ملک میں اپنے لئے کوئی مواقع نظر نہیں آرہے ہیں اور اس لئے موقع ملتے ہی بیرون ملک مزدوری کے مواقع تلاش کر رہے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ، امیر بھی بیرون ملک اپنے اثاثے بڑھانے میں مصروف ہیں۔ جے رام رمیش نے کہا کہ مودی نیند سے جاگیں، یہ آپ کی حکومت کی دوہری ناکامی ہے، جس کے خوفناک نتائج آنے والے برسوں میں ملک کو بھگتنے پڑیں گے۔

متعلقہ مضامین

  • رواں مالی سال میں معیشت کی رفتار سست، اہم اہداف حاصل نہ ہو سکے
  • ہر کوئی مان رہا ہے کہ ملکی معیشت میں بہتری آچکی ہے، وزیر خزانہ محمد اورنگزیب
  • رواں مالی سال معاشی نمو کا ہدف حاصل نہ ہو سکا، اقتصادی سروے کو حتمی شکل دیدی گئی
  • شہبازشریف کا ایرانی صدر سے ٹیلیفونک رابطہ، علاقائی، عالمی پیشرفت پر تبادلہ خیال
  • شہباز شریف کا ڈاکٹر مسعود پزشکیان سے ٹیلیفونک رابطہ، علاقائی، عالمی پیشرفت پر تبادلہ خیال
  • پاکستان مصر کے ساتھ تجارت، سرمایہ کاری میں دوطرفہ تعاون کو بڑھانے کا خواہاں ہے، وزیراعظم
  • بنگلہ دیش کا دعویٰ: بھارت نے 1,200 سے زائد افراد کو سرحد سے دھکیل دیا
  • کچہ کے علاقے میں پولیس کا کامیاب آپریشن، صادق آباد اور بھونگ سے اغوا ہونے والے 5 مغوی بازیاب
  • مودی کی سرمایہ دارانہ پالیسیوں کیوجہ سے امیر اور غریب کے درمیان فرق مسلسل بڑھتا جارہا ہے، کانگریس
  • کم شرح سود نجی شعبے کو بینکوں کے ساتھ دوبارہ مشغول ہونے پر آمادہ کررہی ہے. ویلتھ پاک