سحری پر نارتھ ناظم آباد میں خطاب کرتے ہوئے کامران ٹیسوری نے کہا کہ ہمیں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے کام کرنا ہے اور ہر شہری کو اپنے ذاتی گھر کا حق ملنا چاہیئے، سندھی پنجابی بلوچی اور پشتون سب کو مل کر اپنے حقوق کے لیے جنگ لڑنی ہے اور پاکستان کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران ٹیسوری نے کہا ہے کہ اتحاد اور یکجہتی دیکھ کر ایسا محسوس ہو رہا ہے جیسے ایم کیو ایم ایک مرتبہ پھر اپنے لوگوں کی خدمت کے لیے واپس آ رہی ہے۔ تفصیلات کے مطابق گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے سحری کی تقریب کے لیے نارتھ ناظم آباد کے ایک نجی ریسٹورنٹ کا دورہ کیا، جہاں شہریوں نے ان کا پرتپاک استقبال کیا۔ ان کی آمد پر آتشبازی کا شاندار مظاہرہ بھی کیا گیا، جس نے شہر کے ماحول کو مزید خوشگوار بنا دیا۔ اس موقع پر نارتھ ناظم آباد کے شہریوں نے سحری کے دوران استقبال کا ریکارڈ توڑ دیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں دہشت گردی کا قلع قمع کرنے کے لیے ضروری ہے کہ ہم سوشل میڈیا کا درست استعمال کریں اور بغیر تصدیق کے کسی بھی خبر کو آگے نہ بڑھائیں۔ کامران ٹیسوری نے مزید کہا کہ امن ڈائیلاگ کے بعد سعودی عرب اور ایران کے اعلیٰ سطحی وفود پاکستان آئے ہیں، جس سے پاکستان کی معیشت میں ترقی کی نئی امید پیدا ہوئی ہے۔ انہوں نے چین کے جنرل قونصل کے دورے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) مکمل ہو گا اور اس سے پاکستان کی معیشت کو مستحکم کرنے میں مدد ملے گی۔

گورنر سندھ نے اس بات کا بھی یقین دلایا کہ سعودی عرب، چین اور ترکیہ نے پاکستان کے لیے بڑی سرمایہ کاری مختص کی ہے، جس کے اثرات بہت جلد شہریوں تک پہنچیں گے۔ اس سرمایہ کاری سے نئے اسپتال، اسکولز اور تعلیمی ادارے قائم ہوں گے، جس سے شہریوں کو بہتر تعلیم اور صحت کی سہولتیں میسر آئیں گی۔ انہوں نے گورنر ہاؤس میں جاری آئی ٹی کورسز کی معلومات بھی فراہم کی، جہاں 50 ہزار بچے اور بچیاں مفت آئی ٹی کورسز کر رہے ہیں اور ان کورسز کے لیے کوئی فیس نہیں لی جا رہی۔ اس کے علاوہ گورنر سندھ نے کہا کہ کئی لاکھ باکسز راشن عوام میں تقسیم کیے گئے ہیں اور ہزاروں موٹرسائیکلیں شہریوں میں دی گئیں، 11 ہزار لیپ ٹاپ بھی بچوں اور بچیوں میں تقسیم کیے گئے ہیں۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے نے اپنی خطاب کا اختتام کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں روزگار کے مواقع پیدا کرنے کے لیے کام کرنا ہے اور ہر شہری کو اپنے ذاتی گھر کا حق ملنا چاہیئے۔ انہوں نے کہا کہ سندھی، پنجابی، بلوچی اور پشتون سب کو مل کر اپنے حقوق کے لیے جنگ لڑنی ہے اور پاکستان کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرنا ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: پاکستان کی گورنر سندھ ٹیسوری نے نے کہا کہ انہوں نے کرنا ہے کے لیے ہے اور

پڑھیں:

JUI، PTIمیں دوریاں، اپوزیشن اتحادخارج ازامکان

اسلام آباد(طارق محمودسمیر) پاکستانی سیاست میں غیر متوقع اتحاد کوئی نئی بات نہیں مگر بعض خلیج تنی گہری ہوتی ہےکہ اسے پاٹنا ناممکن دکھائی دیتا ہے۔ جے یو آئی (ف) اورپی ٹی آئی کے درمیان اتحاد بھی اسی زمرے میں آتا ہے، دونوں جماعتوں کی سیاسی حکمت عملی، نظریاتی بنیادیں اور گزشتہ چند برسوں میں تلخ سیاسی بیانات یہ واضح کرتے ہیں کہ ان کے درمیان کسی قسم کا اتحاد مستقبل قریب میں ممکن نہیں، ملکی سیاسی صورتحال کے تناظر میں بعض حلقوں کی جانب سے جے یو آئی ف اور پی ٹی آئی کے ممکنہ اتحاد کی قیاس آرائیاں کی جا رہی تھیں، تاہم جے یوآئی کوپی ٹی آئی کے بعض اقدامات پر شدیدتحفظات ہیں خاص طورپراسٹیبلشمنٹ کے معاملے پر تحفظات زیادہ ہیں دونوں جماعتوں میں طے ہواتھاکہ اسٹیبلشمنٹ سے رابطے نہیں کئے جائیں گے لیکن پی ٹی آئی کے اندرایک گروپ اسٹیبلشمنٹ سے رابطوں کا حامی ہے،چنانچہ جے یو آئی اس معاملے پر وضاحت چاہتی ہے لیکن پی ٹی آئی اس سے گریزاں ہیں یوں دونوں جماعتوں کے قریب آنے یاحکومت مخالف مضبوط اتحادکاکوئی امکان نظرنہیں آتا،ادھر  جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان سے ملاقات کی جس کے بعدپریس کانفرنس میں کہاگیاکہ اتحاد امت کے نام سے ایک نیا پلیٹ فارم قائم کیا جا رہا ہے، دونوں رہنماؤں نے فلسطین سے اظہارِ یکجہتی کیلئے 27 اپریل کو مینارِ پاکستان پرجلسے کا اعلان کر دیا، ان کاکہناہیکہ اتحاد کے نام پر ایک نیا پلیٹ فارم تشکیل دیا جا رہا ہے، ملک بھرمیں فلسطین کی صورت حال پر بیداری کی مہم چلائیں گے، اگر یہاں کوئی چھوٹی موٹی یہودی لابی ہے تو اس کی کوئی اہمیت نہیں،بلاشبہ اس ملاقات کوکوئی سیاست مقصدنہیں تھااہم فلسطین کے معاملے پر دونوں بڑی مذہبی جماعتوں کا ساتھ ملنابہت خوش آئندہے،علاوہ ازیں دریائے سندھ سے نہریں نکالنے کے معاملے پروفا ق اورسندھ کے درمیان پیداہونیوالے تنازع کے حوالے سے ایک اہم اورمثبت پیشرفت سامنے آئی ،فریقین نے اس معاملے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے پر آمادگی ظاہر کی ہے، جس سے یہ معاملہ خوش اسلوبی سے حل ہونے کی راہ ہموار ہوگئی ہے،یہ پیشرفت خاص طور پر ملک میں سیاسی استحکام برقراررکھنے کے حوالے خو ش آئندہے کیونکہ حکمراں اتحادمیں شامل اہم سیاسی جماعت پیپلزپارٹی کی طرف سے حکومت سے علیحدگی کاعندیہ بھی دیاجارہاتھااورایسی ممکنہ صورت حال سیاسی خلفشارکاباعث بن سکتی تھی جب کہ وفاق اورصوبہ سندھ کے درمیان دوریاںپیداہوتیں جو کسی صورت ملک کے مفاد میں نہیں، وزیراعظم کے مشیربرائے سیاسی اموررانا ثنا اللہ نے وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن سے دوبار ٹیلی فون پر رابطہ کیا جس میں انہوں نے کہا کہ نہروں کے معاملے پر سندھ سے مذاکرات کے لیے تیار ہیں ۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • فطری اور غیر فطری سیاسی اتحاد
  • لگتا ہے مودی نے بالا کوٹ کی غلطی سے کچھ نہیں سیکھا ، اسد عمر کا بھارتی بڑھکوں پر ردعمل
  • گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری کی روضہ حضرت امام حسین علیہ السلام پر حاضری
  • پاکستان آنے کیلئے جواصول دنیا کیلئے وہی افغان شہریوں کیلئے بھی ہیں: طلال چودھری
  • گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی روضۂ حضرت امام حسین رضی اللّٰہ تعالیٰ عنہ پر حاضری
  • کراچی کے موجودہ حالات دیکھ کر افسوس ہوتا ہے: شاہد خاقان عباسی
  • اپریل میں ایک لاکھ سے زائد افغان شہری واپس اپنے ملک چلے گئے:وزارت داخلہ
  • اپریل میں ایک لاکھ سے زائد افغان شہری واپس اپنے ملک چلے گئے: وزارت داخلہ
  • واپس جانے والے افغان شہریوں کی مدد کیلیے فیڈرل کنٹرول روم قائم
  • JUI، PTIمیں دوریاں، اپوزیشن اتحادخارج ازامکان