اسرائیل نے غزہ حملوں سے پہلے امریکا کو آگاہ کیا، وائٹ ہاؤس
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
WASHINGTON:
اسرائیل نے غزہ پر وحشیانہ حملوں سے قبل امریکا کو اپنے اقدامات سے آگاہ کیا، جہاں 404 سے زائد بے گناہ فلسطینی شہید ہوگئے، جن میں بچوں کی بڑی تعداد شامل ہے۔
الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیوویٹ نے بتایا کہ اسرائیل کی حکومت نے غزہ پر حملوں سے قبل امریکی انتظامیہ کو آگاہ کردیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ اور وائٹ ہاؤس سے اسرائیلی حکومت نے رات گئے غزہ پر حملوں سے متعلق مشاورت کرلی تھی۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح طور پر کہا حماس، حوثی، ایران سمیت تمام جو صرف اسرائیل کو نہیں بلکہ امریکا کو بھی دہشت زدہ کرنا چاہتے ہیں، انہیں اس کی قیمت چکانی پڑے گی اور ان کے خلاف کارروائی کی جائے گی۔
دوسری جانب حماس نے کہا کہ وہ سمجھتے ہیں اسرائیل کے یہ حملے یک طرفہ طور پر جنگ بندی کے خاتمے کا اعلان ہے۔
اسرائیل کے وزیراعظم بینجمن نیتن یاہو نے کہا کہ اس نے جنگ بند میں توسیع کے لیے مذاکرات میں پیش رفت نہ ہونے پر حملوں کا حکم دیا ہے۔
واضح رہے کہ اسرائیل کے غزہ پر تازہ وحشیانہ حملوں میں 404 فلسطینی شہید اور درجنوں زخمی ہوگئے ہیں۔
غزہ کی وزارت صحت نے بیان میں کہا کہ اسرائیل حملوں میں 404 افراد شہید ہوئے ہیں اور اس سے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کو نقصان پہنچا ہے، جس کی ثالثی امریکا، قطر اور مصر نے کی تھی اور جنوری میں اس پر عمل درآمد شروع ہوا تھا۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
جاپانی کمپنی کا مون لینڈر ایک بار پھر ناکام، چاند پر پہنچنے سے پہلے رابطہ منقطع
جاپانی نجی خلائی کمپنی آئی اسپیس کا بغیر انسان کے چاند پر اترنے والا خلائی جہاز "Resilience" ایک بار پھر ناکامی سے دوچار ہو گیا۔
کمپنی کے مطابق، لینڈر چاند کی سطح پر اترنے کی کوشش کے دوران فرش سے ٹکرا گیا اور اس سے رابطہ منقطع ہو گیا۔
یہ آئی اسپیس کا دوسرا مشن تھا، اور دو سال میں یہ دوسری بڑی ناکامی ہے۔ کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ لینڈر چاند کی سطح سے فاصلہ صحیح طریقے سے ناپنے میں ناکام رہا، جس کے باعث وہ اپنی رفتار کم نہ کر سکا۔
ٹوکیو میں مشن کی لائیو نشریات دیکھنے والے 500 سے زائد ملازمین، شیئر ہولڈرز، اور حکومتی عہدیداروں پر مشتمل ہال اس وقت خاموش ہو گیا جب لینڈر سے ڈیٹا کی ترسیل لینڈنگ سے صرف دو منٹ پہلے بند ہو گئی۔
ناکامی کے بعد آئی اسپیس کے شیئرز مارکیٹ میں دھڑام سے گر گئے۔ جمعہ کے روز کمپنی کے شیئرز ٹریڈنگ کے قابل ہی نہ رہے اور 29 فیصد تک کمی کے ساتھ نیچے جا گرے۔ جمعرات کو کمپنی کی مارکیٹ ویلیو 110 ارب ین (تقریباً 766 ملین ڈالر) تھی۔
اگرچہ یہ ناکامی جاپان کی نجی سطح پر چاند تک رسائی میں تاخیر کا باعث بنے گی، لیکن جاپان اب بھی امریکی Artemis پروگرام کا اہم حصہ ہے، اور کئی جاپانی کمپنیاں چاند کو ایک تجارتی میدان کے طور پر دیکھ رہی ہیں۔