ایم کیو ایم پاکستان نے گورنر سندھ پر تنقید کرنے پر اپنے رکن قومی اسمبلی کو شوکاز جاری کردیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
ایم کیو ایم کے جاری کردہ اظہار وجوہ نوٹس کے مطابق ضلع شرقی کراچی سے منتخب رکن قومی اسمبلی محمد اقبال محسود نے ایک تقریب میں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری پر شدید تنقید کی تھی اور سخت جملوں کا استعمال کیا تھا جس پر ایم کیو ایم پاکستان نے نوٹس لیتے ہوئے شوکاز نوٹس جاری کیا۔ اسلام ٹائمز۔ ایم کیوایم پاکستان نے اپنے رکن قومی اسمبلی اقبال محسود کو گورنر سندھ پر شدید تنقید کرنے پر اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کردیا، 24 مارچ کو اپنا وضاحتی بیان مرکز میں جمع کرانے کی ہدایت، جواب نہ دینے کی صورت میں پارٹی قوانین کے مطابق کارروائی کی جائے گی۔ ایم کیو ایم کے جاری کردہ اظہار وجوہ نوٹس کے مطابق ضلع شرقی کراچی سے منتخب رکن قومی اسمبلی محمد اقبال محسود نے ایک تقریب میں گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری پر شدید تنقید کی تھی اور سخت جملوں کا استعمال کیا تھا جس پر ایم کیو ایم پاکستان نے نوٹس لیتے ہوئے شوکاز نوٹس جاری کیا جس میں رکن قومی اسمبلی اقبال محسود سے وضاحت طلب کی ہے۔
ایم کیو ایم نے کہا کہ ہمارے علم میں آیا ہے کہ گورنر سندھ پر شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے اور غیرمناسب زبان استعمال کی ہے، گورنر سندھ کے حوالے سے جو تنظیمی نظم و ضبط کی خلاف ورزی ہے، اس پر آپ کو ہدایت کی جاتی ہے کہ 24 مارچ کو تنظیمی مرکز بہادرآباد میں پیش ہوکر تحریری جواب جمع کرائیں، اگر جواب جمع نہیں کرایا تو آپ کے خلاف پارٹی نظم و ضبط کی خلاف ورزی پر سخت کاروائی کی جائے گی۔ واضح رہے کہ رکن قومی اسمبلی اقبال محسود نے ایک تقریب میں گورنر سندھ، میئر کراچی، حکومت اور میڈیا کے خلاف انتہائی غیرمناسب جملوں کا استعمال کیا تھا جس پر پارٹی نے سخت ایکشن لینے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: رکن قومی اسمبلی ایم پاکستان نے اقبال محسود ایم کیو ایم گورنر سندھ استعمال کی
پڑھیں:
قومی اسمبلی: ارکان کو 3 سال میں 1ارب 16کروڑ روپے کے فری سفری واؤچرز جاری
---فائل فوٹواراکینِ قومی اسمبلی کو 3 سال کے دوران 1 ارب 16 کروڑ روپے کے فری سفری واؤچرز جاری کیے گئے جن میں سے 16 کروڑ 10 لاکھ روپے کے واؤچرز اور بیان کردہ اخراجات میں فرق سامنے آیا ہے۔
’جنگ‘ اور ’دی نیوز‘ کے ایڈیٹر انویسٹی گیشن کی رپورٹ کے مطابق آڈیٹر جنرل آف پاکستان نے مالی سال 2022ء سے 24-2023ء کے دوران ہوئے ان اخراجات کو غیر مجاز اور بے ضابطہ قرار دیا ہے۔
رپورٹ کے مطابق اسمبلی سیکریٹریٹ Reconciled Statement بنانے میں ناکام رہا ہے۔
دوسری جانب ایک عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر ’دی نیوز‘ کو بتایا ہے کہ Reconciled Statement تیار کرنے کا عمل جاری ہے، زیادہ تر کیسز سندھ اور بلوچستان کے ارکان قومی اسمبلی کے ہیں۔