ترجمان نے کہا ہے کہ جب تک غزہ میں ہمارے بھائیوں کے خلاف یہ جرائم بند نہیں ہوتے، ہم مظلوم فلسطینی عوام کے دفاع اور حمایت کے لیے اپنی تمام طاقت اور وسائل استعمال کریں گے۔ اسلام ٹائمز ۔ یمنی فوج کے ترجمان نے اسرائیلی حکومت کے "ناواتیم" فضائی اڈے پر میزائل حملے کا اعلان کیا ہے۔ یمنی فوج کے ترجمان نے ایک سرکاری بیان میں مقبوضہ علاقوں میں گہرائی میں فوجی اہداف پر میزائل حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ یمنی مسلح افواج کے ترجمان یحیی ساری نے اعلان کیا کہ ہم نے "فلسطین 2" سپرسونک بیلسٹک میزائل سے ناواتیم ایئر بیس کو نشانہ بنایا، جس نے اپنے ہدف کو کامیابی سے نشانہ بنایا۔ یمنی مسلح افواج کے ترجمان نے غزہ پر صیہونی حکومت کی جارحیت کے خاتمے تک حملوں کی شدت پر تاکید کرتے ہوئے خبردار کیا کہ جب تک غزہ کے خلاف جنگ ختم نہیں ہو جاتی، وہ آنے والے گھنٹوں اور دنوں میں مقبوضہ فلسطین میں اہداف کا دائرہ وسیع کرے گی۔

فوج کے ترجمان نے یہ بھی کہا کہ جب تک غزہ میں ہمارے بھائیوں کے خلاف یہ جرائم بند نہیں ہوتے، ہم مظلوم فلسطینی عوام کے دفاع اور حمایت کے لیے اپنی تمام طاقت اور وسائل استعمال کریں گے۔ اس بیان میں یحیی ساری نے امریکہ اور صیہونی حکومت کی مشترکہ جارحیت کا مقابلہ کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ جب تک جارحیت بند نہیں ہوتی، محاصرہ ختم نہیں کیا جاتا اور امداد کو غزہ کی پٹی میں داخل نہیں ہونے دیا جاتا، ہم امریکی دشمن کا مقابلہ کرتے رہیں گے اور اسرائیلی جہازوں کو روکیں گے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: کے ترجمان نے کہ جب تک

پڑھیں:

ایمنسٹی کا اسرائیل پر جنگی جرائم کا الزام: تہران جیل پر حملے کی تحقیقات کا مطالبہ

پیرس: انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اسرائیل کی جانب سے ایران کی ایوین جیل پر کئے گئے فضائی حملے کو جنگی جرم قرار دیتے ہوئے اس کی فوری بین الاقوامی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

یہ فضائی حملہ گزشتہ ماہ ہونے والی 12 روزہ جنگ کے دوران کیا گیا تھا، جس کی اسرائیل نے بھی تصدیق کی ہے۔ ایرانی حکام کے عبوری اعداد و شمار کے مطابق اس حملے میں 79 افراد جاں بحق ہوئے۔

ایمنسٹی کے مطابق، یہ حملہ نہ صرف سیاسی قیدیوں کو رکھنے والی جیل پر کیا گیا بلکہ انتظامی عمارت کے کئی حصے بھی تباہ ہوئے۔ ہلاک ہونے والوں میں انتظامی عملہ، سیکیورٹی گارڈز، قیدی، ملاقات کو آئے ہوئے رشتہ دار اور قریب رہائش پذیر عام شہری شامل ہیں۔

تنظیم نے کہا کہ "ایوین جیل کسی طور بھی قانونی عسکری ہدف نہیں تھی" اور دستیاب ویڈیو شواہد، سیٹلائٹ تصاویر اور عینی شاہدین کی گواہیوں کی بنیاد پر یہ حملہ جان بوجھ کر کیا گیا۔

ایمنسٹی نے واضح کیا کہ "اس حملے میں جیل کے چھ مختلف مقامات کو شدید نقصان پہنچا، جو بین الاقوامی انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے۔"

واضح رہے کہ یہ حملہ 13 جون کو اسرائیل کی جانب سے ایران کے جوہری عزائم کو روکنے کے لیے شروع کی گئی بمباری مہم کا حصہ تھا۔ حملے کے وقت جیل میں 1,500 سے 2,000 قیدی موجود تھے جن میں فرانس کے دو شہری سیسل کوہلر اور جیک پیرس بھی شامل تھے، جن پر جاسوسی کا الزام تھا۔

 

متعلقہ مضامین

  • بنوں: پولیس اسٹیشن بسیہ خیل پر دہشتگردوں کا حملہ ناکام
  • تنازعہ فلسطین اور امریکا
  • اسرائیل میں ایک تیز رفتار کار فوجیوں پر چڑھ دوڑی
  • امریکہ و اسرائیل امن کیبجائے فلسطین کی نابودی کے درپے ہیں، سید عبدالمالک الحوثی
  • اسرائیل میں ایک تیز رفتار کار فوجیوں پر چڑھ دوڑی؛ ہلاکتوں کا خدشہ
  • ترکیے نے پہلا ہائپر سونک بیلسٹک میزائل ’ٹائفون بلاک 4‘ متعارف کرادیا
  • اسرائیل پر ایران کا جوابی حملہ جائز تھا، فلسطین کا دو ریاستی حل قبول نہیں، ملی یکجہتی کونسل
  • ایمنسٹی کا اسرائیل پر جنگی جرائم کا الزام: تہران جیل پر حملے کی تحقیقات کا مطالبہ
  • ہم اسرائیل پر دوبارہ حملہ کرنے کیلئے تیار ہیں، ایرانی صدر
  • ایران اپنے میزائل اور جوہری پروگرام سے کبھی بھی پیچھے نہیں ہٹے گا، صیہونی اپوزیشن لیڈر