بلاول بھٹو کی پی ٹی آئی کی قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں عدم شرکت پر کڑی تنقید
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
اسلام آباد (نیوز ڈیسک)چیئرمین پی پی بلاول بھٹو زرداری نے پی ٹی آئی کی قومی سلامتی کمیٹی اجلاس میں عدم شرکت پر کڑی تنقید کی۔
چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی نے بطور وزیراعظم کبھی کسی پارلیمانی سکیورٹی اجلاس میں شرکت نہیں کی، نہ دہشت گردی پر، نہ کشمیر پر، نہ ہی بھارتی جارحیت پر۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ بانی پارلیمنٹ کے رکن بھی نہیں ہیں اور یہ پارلیمنٹ کی قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس تھا، پی ٹی آئی کا اصرار تھا بانی اجلاس میں شریک ہوں جو افسوسناک بات ہے۔
چیئرمین پی پی کا مزید کہنا تھا کہ جنگ کے وقت سیاست سے بالاتر ہو کر ملک کو اولین ترجیح دینا ہر پاکستانی کی حب الوطنی کا تقاضا ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: بلاول بھٹو پی ٹی ا ئی اجلاس میں
پڑھیں:
27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا: وزیر مملکت برائے قانون
—فائل فوٹووزیر مملکت برائے قانون بیرسٹر عقیل ملک کا کہنا ہے کہ 27ویں آئینی ترمیم کے باضابطہ ڈرافٹ پر اب تک کوئی کام شروع نہیں ہوا لیکن وقتاً فوقتاً اس پر بات چیت ضرور ہوتی رہتی ہے۔
جیو نیوز سے بات کرتے ہوئے بیرسٹر عقیل نے کہا کہ آرٹیکل 243 میں ترمیم کا مقصد معرکہ حق اور آپریشن بنیان المرصوص کی کامیابی کے بعد آرمی چیف کو دیے گئے فیلڈ مارشل کے عہدے کو آئین میں شامل کرنا اور اسے تحفظ دینا ہے۔
انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی سمیت دیگر اہم مسائل سے متعلق آگہی کے لیے مرکزی تعلیمی نصاب ہونا ضروری ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ مسلم لیگ کے وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی سربراہی میں صدر آصف علی زرداری اور اِن سے ملاقات کی ہے۔
بیرسٹر عقیل کا کہنا ہے کہ آئینی عدالتوں کا قیام 26ویں ترمیم کا بھی حصہ تھا اب بھی اس پر بات ہوئی ہے، آبادی پر کنٹرول کے لیے بھی مرکزی سوچ کا ہونا بہت اہم ہے۔
واضح رہے کہ چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیرِاعظم شہباز شریف نے پیپلز پارٹی سے 27ویں ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے، ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹس اور ججز کے تبادلے شامل ہیں۔
سوشل میڈیا پر اپنے بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ مسلم لیگ (ن) کے وفد نے وزیرِاعظم شہباز شریف کی سربراہی میں صدر آصف علی زرداری اور اِن سے ملاقات کی ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ این ایف سی میں صوبائی حصے کا تحفظ ختم کرنا بھی ترمیم میں شامل ہے۔ تجاویز میں آرٹیکل 243 میں ترمیم، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی وفاق میں واپسی بھی ترمیم میں شامل ہیں۔