دور نایاب:  پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی (پی ایچ اے) نے شہر کے پارکوں میں تقریبات کیلئے بکنگ فیس میں اضافہ کر دیا ہے ۔

فنکشن فیس میں اضافہ سے قبل پارکوں کی فنکشن فیس 5 ہزار روپے یومیہ سے 7 ہزار روپے یومیہ تھی۔اب فنکشن فیس میں اضافے کے بعد یہ فیس 8 ہزار 700 روپے یومیہ سے 12 ہزار روپے یومیہ تک ہو گئی ہے۔

نئی پالیسی اور دینی پروگرامز کے تحت پی ایچ اے نے پہلی مرتبہ نعتیہ محافل اور دینی پروگرامز کے لیے بکنگ فیس متعارف کرائی ہے جس کے مطابق فیس کا 50 فیصد ادا کرنا ہوگا۔

بیٹے نے کھانے میں معمولی تاخیر پر  ماں کو  قتل کردیا

 پی ایچ اے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے 25ویں اجلاس میں اس اضافے کی منظوری دے دی گئی۔ اس سے قبل مالی سال 2023-24 میں بھی پارکوں کی فیس میں 20 فیصد اضافہ کیا گیا تھا جبکہ اب مالی سال 2024-25 کے لئے مزید 10 فیصد اضافہ کیا گیا ۔

مذہبی تقریبات پر بھی اضافی بوجھ ڈال دیا گیا ۔ محفل میلاد، نعت خوانی اور چہلم جیسی تقریبات جو پہلے پارکوں میں بغیر کسی فیس کے منعقد کی جا سکتی تھیں اب ان پر بھی کل فیس کا 50 فیصد وصول کیا جائے گا۔

غزہ جنگ بندی کیوں ٹوٹی، کون لوگ بمباری کا نشانہ بنے، الجزیرہ نیوز کی رپورٹ

پی ایچ اے نے شہر کے پارکوں کی ذمہ داری کارپوریٹ سیکٹر کے سپرد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔اس کے لیے بورڈ آف ڈائریکٹرز کے اجلاس میں پی ایچ اے حکام کی تجاویز منظور کر لی گئی ہیں۔

بورڈ آف ڈائریکٹرز نے پی ایچ اے کے تحت پارکوں کی مینجمنٹ اور مینٹی ننس کے لیے نئی پالیسی کے نفاذ کی منظوری دی۔ نئی پالیسی کے تحت پارکوں کی دیکھ بھال کا کام کسی کارپوریٹ گروپ یا کاروباری کمپنی برانڈ کی ذمہ داری ہوگی۔

یاد رہے کہ اس طریقہ کار  سے پی ایچ اے ایک پارک کو کم سے کم دس سال کے لیے ایگریمنٹ کے ذریعے کارپوریٹ گروپ یا کمپنی کے سپرد کر سکے گا.

22 مارچ کو سندھ کے تعلیمی اداروں میں تعطیل کا اعلان

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: روپے یومیہ پارکوں کی فیس میں کے لیے

پڑھیں:

نئے ٹیکس نہیں لگانے پڑیں گے، ایف بی آر چیئرمین کا مؤقف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

چیئرمین ایف بی آر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بجٹ میں ٹیکس سے متعلق جن اقدامات کی منظوری دی گئی تھی، ان پر عمل کیا جا رہا ہے، اس لیے ایف بی آر کو اس وقت مزید نئے ٹیکس لگانے کی ضرورت نہیں ہے۔

اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران راشد لنگڑیال نے کہا کہ ایف بی آر کو تمام اداروں کا تعاون حاصل ہے اور مؤثر اقدامات کے باعث ٹیکس وصولیوں میں اضافہ ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹیکس اصلاحات میں وقت درکار ہوتا ہے، وفاق کی جانب سے 15 فیصد اور صوبوں سے 3 فیصد ریونیو اکٹھا کرنا ہے، اور ریونیو کے حوالے سے دباؤ زیادہ وفاق پر ہے۔

چیئرمین ایف بی آر کے مطابق انفرادی ٹیکس گوشوارے جمع کرانے کی شرح میں اضافہ ہوا ہے، ٹیکس ریٹرن فائلرز کی تعداد 49 سے بڑھ کر 59 لاکھ ہو گئی ہے جبکہ پہلی بار ٹیکس ٹو جی ڈی پی میں 1.5 فیصد اضافہ ریکارڈ ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ ہمیں ٹیکس وصولی کو جی ڈی پی کے 18 فیصد تک لے کر جانا ہے، اور ٹیکس اصلاحات کا عمل ایک سال میں مکمل نہیں ہو سکتا۔

متعلقہ مضامین

  • سرکاری ملازمین کے لیے بڑی خوشخبری ؛ کرایہ داری سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ منظور
  • وفاقی سرکاری ملازمین کیلئے کرایہ داری سیلنگ میں 85 فیصد اضافہ
  • نیڈرلینڈز نے مصر کو 3 ہزار 500 سال قدیم مجسمہ واپس کرنے کا اعلان کردیا
  • آئی ایم ایف بھی مان گیا کہ پاکستان میں معاشی استحکام آ گیا ہے، وزیرخزانہ
  • نئے ٹیکس نہیں لگانے پڑیں گے، ایف بی آر چیئرمین کا مؤقف
  • چیئرمین ایف بی آر نے منی بجٹ کے کسی امکان کو مسترد کردیا
  • سونے کی قیمت میں پھر کئی سو روپے کا اضافہ
  • عالمی مارکیٹ میں سونا مہنگا ہوگیا، مقامی سطح پر بھی قیمتوں میں مزید اضافہ
  • پاک افغان بارڈر کی بندش: خشک میوہ جات کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ
  • اے ٹی ایم اور بینک سے رقم نکلوانے پر چارجز میں نمایاں اضافہ