بھارت؛ بیوی کے تشدد سے تنگ آکر فلم کے کیمرامین نے خودکشی کرلی
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
بھارت میں تیلگو سنیما کے کیمرا مین محمد نواز اپنے گھر میں مردہ حالت میں پائے گئے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق محمد نواز کی والدہ نے پولیس کو بتایا کہ بہو سویتا ریڈی کے پُرتشدد رویے کے باعث بیٹے نے خودکشی کی ہے۔
محمد نواز کی سویتا ریڈی سے شادی 2020 میں ہوئی تھی وہ اپنی بیوی کی جھگڑالو طبیعت اور جارحانہ مزاج کے باعث پریشان رہتا تھا۔
محمد نواز کی والدہ نے پولیس کو بتایا کہ وہ میرے بیٹے سے جائیداد میں حصہ مانگنے کے لیے دباؤ ڈالتی اور بات نہ ماننے پر کئی روز تک کھانا نہیں دیتی تھی۔
جوڑے کے جھگڑے متعدد بار تھانے تک بھی پہنچے تھے اور وہاں کونسلنگ کی تمام کوششیں بھی ناکام ثابت ہوئی تھی۔
خودکشی سے قبل بھی جوڑے میں جھگڑا ہوا تھا اور محمد نواز نے اپنی والدہ کو فون کرکے بتایا کہ سویتا مجھے مار دے گی۔
پولیس نے مقدمہ درج کرکے تحقیقات کا آغاز کردیا ہے تاہم کوئی گرفتاری میں عمل میں نہیں لائی گئی ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: محمد نواز
پڑھیں:
حافظ آباد: خاتون سے اجتماعی زیادتی کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک
پنجاب کے شہر حافظ آباد کے علاقے مانگٹ اونچا میں شوہر کے سامنے خاتون سے اجتماعی جنسی زیادتی کیس کا تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک ہوگیا۔پولیس حکام نے بتایا کہ پنج پلہ کے قریب گشت پر مامور پولیس وین پر 3 ملزمان نے فائرنگ کی جبکہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک ملزم ہلاک اور 2 فرار ہوگئے. ہلاک ملزم کی شناخت خاور عرف چاند کے نام سے ہوئی۔ڈی پی او حافظ آباد عاطف نذیر نے واقعے کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ خاور انصاری، لیئق اور چاند مانگٹ مقابلے میں ہلاک ہو چکے ہیں، اکرام مانگٹ اور 4 نامعلوم ملزمان کی تلاش جاری ہے۔عاطف نذیر نے بتایا کہ واقعے کی ویڈیو بنانے والے ملزم کی گرفتاری کیلیے چھاپے مار رہے ہیں. کیس کو منطقی انجام تک پہنچایا جائے گا۔
واضح رہے کہ 5 جون کو کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹمنٹ (سی ٹی ڈی) نے بتایا تھا کہ ملزم خاور انصاری کو دیگر ملزمان کی گرفتاری کیلیے لے جایا جا رہا تھا کہ راستے میں گھات لگائے ملزم کے ساتھیوں نے فائرنگ کی۔فائرنگ کے تبادلے کے دوران خاور انصاری مبینہ طور پر اپنے ہی ساتھیوں کی گولیوں سے مارا گیا، حملہ آور اندھیرے کی آڑ میں فرار ہونے میں کامیاب ہوگئے۔25 اپریل کو متاثرہ خاتون اور شوہر رشتہ داروں سے ملنے کے بعد موٹرسائیکل پر گھر واپس جا رہے تھے کہ راستے میں مسلح ملزمان نے انہیں ویران مقام پر روک لیا۔ملزمان نے جوڑے کو اغوا کیا اور متاثرہ خاتون کو قبرستان کے قریب ان کے شوہر کے سامنے نہ صرف اجتماعی جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا جبکہ ویڈیو ریکارڈ کر کے انٹرنیٹ پر اپلوڈ کر دی۔
3 مئی کو پولیس نے 8 ملزمان کے خلاف اغوا، عصمت دری، جنسی زیادتی اور ڈکیتی کے الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا جبکہ اس سلسلے میں متعدد افراد کو گرفتار بھی کیا۔متاثرہ جوڑے کے مطابق انہوں نے پولیس کو واقعے کے بارے میں اُس وقت اس لیے نہیں بتایا کہ کہیں ملزمان انہیں قتل نہ کر دیں۔