وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کا پولیس کی تنخواہوں میں اضافے کا اعلان
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
پشاور(اوصاف نیوز)وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کی زیر صدارت پولیس سے متعلق اعلیٰ سطحی اجلاس منعقد ہوا، جس میں چیف سیکرٹری، انسپکٹر جنرل پولیس، ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ، محکمہ خزانہ اور پولیس کے اعلی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس میں صوبے میں پولیس کو مزید مستحکم کرنے کے لیے اہم فیصلے کیے گئے۔
وزیر اعلی نے پولیس کی ضروریات پوری کرنے کے لیے 5.
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ ہر ضلع کی سطح پر جدید آلات سے لیس اسپیشل ویپن اینڈ ٹیکنیک ٹیمیں تشکیل دی جائیں گی، جبکہ پولیس تھانوں اور چیک پوسٹوں کو محفوظ بنانے کے لیے 1.3 ارب روپے فراہم کیے جائیں گے۔
اس کے علاوہ، سالانہ ترقیاتی پروگرام میں شامل تھانوں اور چیک پوسٹوں کی تعمیر کے باقی منصوبوں کے لیے 500 ملین روپے جاری کیے گئے ہیں۔وزیر اعلی علی امین گنڈاپور نے پولیس فورس کے لیے مزید جدید ساز و سامان فراہم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے 720 ملین روپے نائٹ ویژن گوگلز، سنائپرز اور دیگر ضروری آلات کے لیے مختص کیے
اجلاس میں خیبرپختونخوا پولیس افسران کی تنخواہیں بلوچستان پولیس کے برابر اور پولیس اہلکاروں کی تنخواہیں پنجاب پولیس کے برابر کرنے کا اصولی فیصلہ کیا گیا۔اجلاس کو بریفنگ میں بتایا گیا کہ بلوچستان میں پولیس افسران کی تنخواہیں دیگر صوبوں سے زیادہ ہیں جبکہ پنجاب میں پولیس اہلکاروں کی تنخواہیں سب سے زیادہ ہیں۔
اسرائیل سے متعلق پالیسی برقرار، کسی شہری کے یروشلم جانے کا ہمیں علم نہیں ، دفترخارجہ کی وضاحت
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کی تنخواہیں کے لیے
پڑھیں:
خواجہ سعد رفیق کی چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں میں اضافے پر تنقید
لاہور: مسلم لیگ( ن ) کے رہنما خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ چیئرمین سینیٹ سید یوسف رضا گیلانی اور اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی تنخواہوں اور الاؤنس میں اضافہ ناقابل فہم اقدام ہے۔
سماجی رابطے کے پلیٹ فارم ایکس پر جاری اپنے بیان میں ن لیگی رہنما خواجہ سعد رفیق نے چیئرمین سینیٹ اور اسپیکر قومی اسمبلی کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کو ناقابل فہم قرار دیا اور کہا کہ اس سے قبل اراکین اسمبلی کی تنخواہیں بھی یکدم کئی گنا بڑھائی گئیں جو غیر مناسب ہے۔
خواجہ سعد رفیق نے زور دیا کہ تنخواہوں میں اضافے کے لیے ایک شفاف طریقہ کار ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا تھا کہ اسمبلی کے پاس اپنی یا کسی مخصوص طبقے کی تنخواہوں اور مراعات میں اضافے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں۔
انہوں نے تجویز دی کہ تنخواہوں میں اضافہ ہر طبقے کے لیے برابری کی بنیاد پر ہونا چاہیے اور اسے سالانہ بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافے سے منسلک کیا جانا چاہیے۔
Post Views: 1