سیاست میں موجود شوگرملز مالکان اور ان کے رشتے دار کون ہیں؟َ
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
ملک بھر میں میں چینی کی قیمت مسلسل بڑھ رہی ہے، ایک ماہ قبل چینی کی پرچون میں فی کلو قیمت 140 روپے تھی جبکہ منڈیوں میں چینی کے 50 کلو والے تھیلے کی قیمت 6 ہزار 200 روپے تھی، اب پرچون میں فی کلو قیمت 175 سے 180 روپے ہو گئی ہے جبکہ 50 کلو والے تھیلے کی قیمت 2000 روپے بڑھ کر 8 ہزار 200 روپے تک پہنچ گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:رمضان شوگر ملز ریفرنس: عدالت نے شہباز شریف اور حمزہ شہباز کو بری کردیا
حکومت کا ایکشن
حکومت نے شوگر ملز مالکان کی قیمتیں نہ بڑھنے کی یقین دہانیوں کے بعد چینی کی ایکسپورٹ کی اجازت دی تھی، تاہم اب چینی کی قیمتوں میں بڑا اضافہ ہوا ہے جس پر حکومت نے ایکشن لیا ہے اور نائب وزیراعظم محمد اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ ایک ماہ تک چینی کی قیمت ایکس مل ریٹ 159 روپے جبکہ ریٹیل پرائس 164 روپے فی کلو ہوگی۔
وی نیوز نے یہ جاننے کی کوشش کی کہ کون سی سیاسی شخصیات یا ان کے رشتہ دار شوگر ملز کے مالک ہیں؟
بڑے سیاستدان شوگر ملوں کے مالکانماضی میں نیب کی جانب سے چینی بحران کی انکوائری کے دوران شوگر ملز اور ان کے مالکان کے نام اور دیگر تفصیلات کے ساتھ ایک رپورٹ مرتب کی تھی جس کے مطابق ملکی بڑے سیاستدان شوگر ملوں کے مالکان ہیں۔
شریف فیملیشریف فیملی اور ان کے رشتہ داروں کی ملکیت میں 6 شوگر ملز ہیں، جن میں حمزہ شوگر ملز، رمضان شوگر ملز، ایچ وقاص شوگر ملز اور اتفاق شوگر ملز شامل ہیں۔
نواز شریف کی دیگر رشتہ دار عبداللہ شوگر ملز، چنار شوگر ملز چوہدری شوگر ملز، کشمیر شوگر ملز اور یوسف شوگر ملز کے مالک ہیں۔
آصف زرداری اور ان کے رشتے دارصدر آصف علی زرداری کی اور ان کے رشتہ دار 6 شوگر ملوں کے مالک ہیں۔ ان میں انصاری شوگر ملز، سکرنڈ شوگر ملز، کرن شوگر ملز شامل ہیں۔ جبکہ آصف علی زرداری کے قریبی ساتھی اور سابق چیئرمین پی سی بی ذکا اشرف بھی اشرف شوگر ملز کے مالک ہیں۔
مسلم لیگ ق کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین بھی پنجاب شوگر ملز کے مالک ہیں۔ جی ڈی اے کی فہمیدہ مرزا، مرزا شوگر ملز اور پنجریو شوگر ملز کی مالک ہیں۔
جہانگیر خان ترینسینیئر سیاستدان جہانگیر خان ترین بھی 3 شوگر ملز کی ڈی ڈبلیو ون، ڈبلیو 2 شوگر ملز اور گلف شوگر ملز کے مالک ہیں جبکہ چوہدری پرویز اشرف اور خسرو بختیار بھی رحیم یار خان شوگر ملز کے پارٹنرز ہیں۔
پاکستان تحریک انصاف سے تعلق رکھنے والے ہمایوں اختر کے بھائی سابق سینیٹر ہارون اختر اور ان کے پارٹنرز کمالیہ شوگر ملز، تاندلیانوالا شوگر ملز، والہ میران شوگر ملز اور لیہ شوگر ملز کے مالک ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آصف زرداری چوہدری شجاعت شوگرملز فہمیدہ مرزا نوازشریف ہارون اختر ہمایوں اختر.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: چوہدری شجاعت شوگرملز فہمیدہ مرزا نوازشریف ہارون اختر ہمایوں اختر شوگر ملز اور اور ان کے رشتہ دار چینی کی کی قیمت
پڑھیں:
محبت میں دھوکا، اداکارہ امر خان نے مردوں کے حق میں آواز بلند کردی
پاکستانی اداکارہ مشال خان نے مرد کے مقابلے میں خاتون سے رشتہ یا تعلق ختم ہونے کو مشکل ترین قرار دیتے ہوئے مردوں کی حمایت میں آواز اٹھا دی۔
اداکارہ مشال خان نے حال ہی میں ایک پوڈ کاسٹ میں شرکت کی اور اعتراف کیا کہ کسی بھی قسم کا تعلق ٹوٹنے کے جسم پر اثرات مرتب ہوتے ہیں جس سے مرد زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔
انہوں نے مشورہ دیا کہ اگر آپ کو رشتے میں وہ چیز نہ ملے جسے آپ چاہتے ہیں تو میرے نزدیک ایسا تعلق ختم کرکے آگے بڑھنا چاہیے، اس ساری صورت حال میں دو سے تین ہفتے مشکل ضرور ہوں گے مگر پھر زندگی معمول کے مطابق ہوجائے گی۔
مشال خان نے یہ بھی بتایا کہ اگر وہ کبھی دوبارہ کسی رشتے میں جائیں گی تو وہ کن چیزوں پر نظر رکھیں گی۔ وہ کسی ایسے شخص کے ساتھ نہیں رہیں گی جو ان کے بغیر پارٹیاں کرے۔ وہ کسی کی بے عزتی برداشت نہیں کریں گی اور نہ ہی کسی ایسے شخص کے ساتھ رہیں گی جو ان کے جذبات کی قدر نہ کر سکے۔
انہوں نے کہا کہ اس دوران جسمانی علامات جیسے "نشہ چھوڑنے جیسی کیفیت"، پیٹ میں درد، متلی اور اسپتال تک جانے کی نوبت بھی آ سکتی ہے، لیکن آخرکار آپ اس سے باہر نکل آئیں گے۔
اداکارہ نے کہا کہ اُن کے نزدیک کسی لڑکی سے دوستی یا تعلق ختم کرنا مرد کے مقابلے میں مشکل ہے کیونکہ لڑکوں کے ساتھ رشتے میں جذبات مغلوب ضرور ہوتے ہیں مگر لڑکی کے ساتھ دوستی یا تعلق میں بھروسہ، خود اعتمادی جیسے عناصر پائے جاتے ہیں۔
انہوں نے مردوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ مرد کسی بھی چیز پر حیران نہیں ہوتے اور وہ چھپاتے ہیں، اسی وجہ سے وہ مختلف بیماریوں کا شکار بھی ہوتے ہیں۔
اداکارہ نے مردوں کو بے چارہ قرار دیا اور سماجی مثال دیتے ہوئے بولیں کہ مرد دراصل جذباتی رشتے قائم کرتے ہیں اسی وجہ سے وہ ٹوٹ جاتے ہیں۔