اسلام آباد ڈسٹرکٹ جوڈیشری کیلئے قائم ججز ٹریبیونل تبدیل، نوٹیفکیشن جاری
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
اسلام آباد ڈسٹرکٹ جوڈیشری کیلئے قائم ججز ٹریبیونل تبدیل، نوٹیفکیشن جاری WhatsAppFacebookTwitter 0 20 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(سب نیوز)اسلام آباد کی ضلعی عدلیہ کے لیے ہائی کورٹ کے جسٹس طارق محمود جہانگیری کی سربراہی میں قائم ٹریبیونل کو تبدیل کرکے نیا ٹریبیونل تشکیل دے دیا گیا۔صدرمملکت کی منظوری سے اسلام آباد کی ضلعی عدلیہ کے لیے تشکیل پانے والے نئے ٹریبیونل کا نوٹیفکیشن جاری کردیا گیا ہے۔
وزارت قانون و انصاف کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق اسلام آباد ہائی کورٹ میں ٹرانسفر ہو کر آنے والے جسٹس خادم حسین سومرو ٹریبیونل کے چیئرمین ہوں گے، جسٹس محمد اعظم خان اور جسٹس انعام امین منہاس بھی ٹریبیونل کے دیگر اراکین کے طور پر شامل ہوں گے۔
اس سے قبل اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس طارق جہانگیری کی سربراہی میں ضلعی عدلیہ کے لیے ٹریبیونل قائم تھا جس کو اب تبدیل کر دیا گیا ہے، اس ٹریبیونل میں جسٹس بابر ستار اور جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان بھی شامل تھے۔اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس کی سربراہی میں ٹریبیونل اسلام آباد کی ضلعی عدلیہ کے سروس معاملات کے لئے قائم ہے۔
ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اسلام آباد
پڑھیں:
مشال یوسف زئی نے اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
مشال یوسف زئی(فائل فوٹو)۔پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے بانی سے ملاقات نہ کرانے پر جیل حکام کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی کے معاملے پر مشال یوسف زئی نے 17مارچ کے اسلام آباد ہائیکورٹ کے فیصلے کو سپریم کورٹ میں چیلنج کر دیا۔
درخواست کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کا زیرِ اعتراض حکم قانون کی نظر میں برقرار نہیں رہ سکتا، مزید یہ کہ ہائیکورٹ کا زیرِ اعتراض حکم قانون اور ریکارڈ پرموجود حقائق کے منافی ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ہائیکورٹ کا فیصلہ ریکارڈ پر موجود حقائق کے غلط اور عدم مطالعے پر مبنی ہے۔
درخواست کے مطابق جیل حکام درخواست گزار کو مسلسل ہراساں کرنے کے ساتھ اسکے بنیادی، قانونی وآئینی حقوق سلب کر رہے ہیں۔
جبکہ بطور ملزم، قیدیوں کا بنیادی حق ہے کہ اپنی مرضی کا وکیل مقرر کریں اور قانونی و دیگر معاملات کےلیے فوکل پرسن خود منتخب کریں۔
درخواست کے مطابق آرٹیکل 10-اے منصفانہ ٹرائل اور قانونی کارروائی کی ضمانت دیتا ہے۔ درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ہائی کورٹ کا زیرِ اعتراض حکم کالعدم قرار دیا جائے۔
درخواست میں استدعا کی گئی کہ درخواست منظور کرتے ہوئے جیل انتظامیہ کو بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی سے ملاقات کی اجازت دینے کی ہدایت کی جائے۔
درخواست کے مطابق ہائی کورٹ نے زیرِ اعتراض حکم عجلت اور غیر سنجیدگی سے جاری کیا، استدعا ہے کہ اپیل کے حتمی فیصلے تک اسلام آباد ہائیکورٹ کا 17 مارچ کا حکم معطل کیا جائے۔