ٹیسلا کمپنی نے امریکا میں تقریباً تمام سائبر ٹرکس واپس بلا لیے ہیں تاکہ ان کا ایک بیرونی پینل ٹھیک کیا جا سکے جو ڈرائیونگ کے دوران الگ ہو سکتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کیا ٹیسلا کا سائبر ٹرک مارکیٹ میں جگہ بنالے گا؟

خبر رساں اداے رائٹرز کے مطابق کمپنی نے نیشنل ہائی وے ٹریفک سیفٹی ایڈمنسٹریشن کو دی گئی ایک اطلاع میں کہا ہے کہ نومبر 2023 سے اس سال 27 فروری تک بنائے گئے 46 ہزار سے زیادہ گاڑیوں کو واپس بلایا گیا ہے۔

گاڑیوں کو واپس بلوانا ٹیسلا کے لیے ایک اور دھچکا ثابت ہو سکتا ہے کیوں کہ الیکٹرک گاڑیاں بنانے والی یہ کمپنی مارکیٹ میں بڑھتے مقابلے اور اپنے سی ای او ایلون مسک کے متنازع کردار کے باعث پہلے ہی مشکلات کا شکار ہے۔

کمپنی کا کہنا ہے کہ ٹیسلا ان گاڑیوں کو واپس بلا رہی ہے کیونکہ اسٹینلیس اسٹیل کے بیرونی ٹرم پینل کے گاڑی سے الگ ہونے کا خطرہ ہے جس کی وجہ سے سڑک کو خطرہ لاحق ہوسکتا ہے اور حادثے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں۔

مزید پڑھیے: چینی کمپنی کی ٹیسلا کو ٹکر، کم قیمت الیکٹرک کار متعارف کرا دی

ریسرچ فرم آٹو فارکاسٹ سلوشنز کے نائب صدر سیم فیورانی کا کہنا ہے کہ باڈی پینلز جیسی فزیکل آئٹم کی پوری پیداوار کوالٹی کے مسائل پر توجہ مرکوز کرتی ہے جن سے ٹیسلا کئی سالوں سے گریز کرتی رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ساکھ بنانے میں کافی وقت لگتا ہے لیکن یہ بہت جلد خراب بھی ہوجاتی ہے۔

ٹیسلا کا کہنا ہے کہ ان گاڑیوں میں پرانے پینل کی جگہ ایک علیحدہ ریل پینل کیبن لگا دیا جائے گا۔ کمپنی کا یہ بھی کہنا تھا کہ مذکوہ خرابی سے کوئی حادثہ رونما نہیں ہوا۔

مزید پڑھیں: ’ ایلون مسک کیا آپ ہمارا مقابلہ کرسکتے ہیں‘ ٹیسلا کا ٹرک پاکستان کی سڑکوں پر، ویڈیو وائرل

مارننگ اسٹار کے تجزیہ کار سیٹھ گولڈ سٹین نے کہا کہ اس واپسی سے ٹیسلا کی مارچ سہ ماہی کی کارکردگی پر خاطر خواہ اثر نہیں پڑے گا کیونکہ سائبرٹرک کی فروخت ماڈل 3 اور ماڈل وائی کی بڑی فروخت کے مقابلے میں نسبتاً کم تھی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

الیکٹرک گاڑیاں ایلون مسک ٹیسلا ٹرک ٹیسلا ٹرک میں ٹیکنیکل خرابی ٹیسلا ٹرک واپس.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: الیکٹرک گاڑیاں ایلون مسک ٹیسلا ٹرک ٹیسلا ٹرک واپس ٹیسلا ٹرک کا کہنا

پڑھیں:

اسٹارلنک نیٹ ورک میں فنی خرابی، امریکا و یورپ میں انٹرنیٹ سروس گھنٹوں معطل

ایلون مسک کی کمپنی اسپیس ایکس کے سیٹلائٹ انٹرنیٹ نیٹ ورک اسٹارلنک کو ایک سنگین فنی خرابی کا سامنا کرنا پڑا، جس کے باعث امریکا اور یورپ میں لاکھوں صارفین کو کئی گھنٹوں تک انٹرنیٹ کی معطلی کا سامنا کرنا پڑا۔

یہ خلل ایک اندرونی سافٹ ویئر کی ناکامی کے نتیجے میں پیش آیا، جو اسٹارلنک کے کور نیٹ ورک کو کنٹرول کرتا ہے۔

عالمی سطح پر پیش آنے والی اس بندش کا آغاز جمعرات کی شام تقریباً 1900 جی ایم ٹی پر ہوا، جس کے بعد امریکا اور یورپ کے صارفین بڑی تعداد میں انٹرنیٹ سروس کی بندش کی شکایات کرتے نظر آئے۔ ’’ڈاؤن ڈیٹیکٹر‘‘ نامی آؤٹیج مانیٹرنگ پلیٹ فارم کے مطابق صرف امریکا میں ہی 61 ہزار سے زائد افراد نے اس خرابی کی اطلاع دی۔

The network issue has been resolved, and Starlink service has been restored. We understand how important connectivity is and apologize for the disruption.

— Starlink (@Starlink) July 25, 2025

یہ تکنیکی مسئلہ صرف عام صارفین تک محدود نہیں رہا، بلکہ یوکرین میں جاری جنگ کے دوران بھی اس کا شدید اثر دیکھا گیا، جہاں فرنٹ لائن پر موجود فوجی دستے اسٹارلنک پر انحصار کرتے ہیں۔ یوکرین کی ڈرون فورسز کے ایک اعلیٰ افسر نے تصدیق کی کہ بندش کے دوران پورے محاذ پر رابطہ منقطع ہوگیا تھا، جس سے جنگی کارروائیوں میں رکاوٹ پیدا ہوئی۔

اسٹارلنک نے اپنے ایکس (سابق ٹوئٹر) اکاؤنٹ پر بندش کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ انجینئرز نے فوری طور پر مسئلے کی نوعیت کا پتا لگایا اور اس کا حل نافذ کیا۔ کمپنی کے نائب صدر برائے انجینئرنگ، مائیکل نکولس نے اعلان کیا کہ دو گھنٹوں کے اندر سروس بحال ہونا شروع ہو گئی تھی اور چار گھنٹے بعد مکمل طور پر بحال کردی گئی۔ انہوں نے بتایا کہ یہ مسئلہ بنیادی سافٹ ویئر سروسز میں خرابی کی وجہ سے پیدا ہوا اور معذرت کے ساتھ اس کی تہہ تک پہنچنے کے عزم کا اظہار کیا۔

ایلون مسک نے بھی ایکس پر صارفین سے معذرت کرتے ہوئے کہا کہ اسپیس ایکس اس مسئلے کی اصل وجہ تلاش کرکے اس کا مستقل حل نکالے گا تاکہ آئندہ ایسا نہ ہو۔ ماہرین نے اس اچانک پیدا ہونے والے خلل کو غیر معمولی قرار دیا ہے، اور کچھ نے شبہ ظاہر کیا ہے کہ ممکنہ طور پر یہ ایک خراب سافٹ ویئر اپڈیٹ یا کسی بیرونی سائبر حملے کا نتیجہ ہوسکتا ہے۔

کارنیل یونیورسٹی کے اسپیس اور سائبر سیکیورٹی لیبارٹری کے سربراہ گریگوری فالکو کا کہنا ہے کہ یہ خلل گزشتہ سال کے اُس واقعے سے مشابہ ہوسکتا ہے جب ونڈوز میں کراؤڈ اسٹرائیک کی اپڈیٹ نے عالمی سطح پر خلل پیدا کیا تھا۔

اسٹارلنک، جو اب دنیا کے تقریباً 140 ممالک اور خطوں میں فعال ہے، 60 لاکھ سے زائد صارفین کو انٹرنیٹ فراہم کررہا ہے۔ اسپیس ایکس نے 2020 سے اب تک 8000 سے زیادہ سیٹلائٹس لانچ کیے ہیں، جو زمین کے نچلے مدار میں ایک منفرد نیٹ ورک تشکیل دیتے ہیں۔ کمپنی اس نیٹ ورک کو مزید طاقتور بنانے کے لیے نہ صرف رفتار اور بینڈوڈتھ میں بہتری لا رہی ہے بلکہ ٹی موبائل کے اشتراک سے ایسے سیٹلائٹس بھی متعارف کرا رہی ہے جو موبائل فونز پر براہ راست پیغامات بھیجنے کی صلاحیت رکھتے ہیں، خاص طور پر ان دیہی علاقوں میں جہاں فائبر آپٹک انٹرنیٹ دستیاب نہیں۔

اسٹارلنک کی بڑھتی ہوئی اہمیت کے پیش نظر یہ بندش نہ صرف اسپیس ایکس کے لیے ایک سنگین چیلنج تھی بلکہ عالمی سطح پر ان صارفین کے لیے بھی لمحۂ فکریہ ہے جو اس نیٹ ورک پر مکمل انحصار کرتے ہیں۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ مستقبل میں ایسی بندشوں سے بچنے کے لیے نیٹ ورک کی مزید مضبوطی اور سیکیورٹی کے پہلوؤں پر توجہ دینا ضروری ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • اسٹارلنک نیٹ ورک میں فنی خرابی، امریکا و یورپ میں انٹرنیٹ سروس گھنٹوں معطل
  • پی ایس ایل 9: امپائر علیم ڈار کو اضافی فیس کیسے ملی؟ آڈٹ رپورٹ میں ہوشربا انکشاف
  • ایلون مسک کا اسٹار لنک عالمی سطح پر خرابی کا شکار، سروس بند
  • چینی کمپنی بی وائی ڈی کا 2026 تک پاکستان میں اسمبل شدہ الیکٹرک کار متعارف کرانے کا اعلان
  • چینی کمپنی پاکستان میں الیکٹرک گاڑیاں تیار کرے گی، شارک 6 پلگ اِن ہائبرڈ پک اپ آج مارکیٹ میں آئے گی
  • الیکٹرک گاڑیوں کی دوڑ: معروف چینی کمپنی پاکستان میں قدم جمانے کوتیار
  • چلاس: تھک نالہ میں درجنوں سیاحوں کی گاڑیاں اچانک ریلے میں کیسے پھنسیں؟
  • ہالی وڈ میں ٹیسلا ڈائنر کا افتتاح، گاڑی چارجنگ اور چھت پر فلم بینی کی سہولت
  • ایئرانڈیا کے طیارے میں پھر خرابی، آخر وقت میں پرواز منسوخ کر دی گئی
  • سولر پینل درآمد پر ڈیوٹی میں بڑی کمی ،قیمتوں میں زبردست کمی کا امکان