اعتکاف کن صورتوں میں فاسد ہوجاتا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
سوال: اعتکاف کن کن صورتوں میں فاسد ہوجاتا ہے ؟
جواب:رمضان المبارک کے آخری عشرے کا اعتکاف ’’سنّتِِ مُؤَکَّدہ عَلَی الْکِفایہ‘‘ ہے،جس کیلئے روزہ شرط ہے ۔
اُمّ المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ عنہا فرماتی ہیں : ’’مُعتکف کیلئے صحیح طریقہ یہ ہے کہ وہ نہ کسی مریض کی عیادت کو جائے ،نہ کسی جنازے میں شریک ہو،نہ کسی عورت کو چھوئے ،نہ ازدواجی عمل کرے ،نہ ہی کسی ناگُزیر ضرورت کے بغیر کسی ضرورت کیلئے (مسجد سے) باہر نکلے اور روزے کے بغیر اعتکاف نہ کرے اور جامع مسجد میں (ہی اعتکاف کرے )،(سُنن ابو داؤد ،رقم الحدیث:2473)‘‘۔
خبردار ! رات گئے تک جاگنا اچھا نہیں۔۔
حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ عنہما بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ مُعتکف کے بارے میں فرماتے ہیں کہ وہ گناہوں سے رکا رہتاہے ،اور (باوجود اِس کے کہ وہ مسجد میں ٹھہرا ہواہے اور اُن نیکیوں کیلئے مسجد سے نہیں نکلتالیکن) اُس کیلئے نیکیاں جاری رہتی ہیں جیسے کہ وہ ان تمام نیکیوں کا کرنے والا ہے ،(سُنن ابن ماجہ ،رقم الحدیث:1781)‘‘۔
اعتکاف کی صحت کیلئے مفسدات سے بچنا ضروری ہے ۔۱۔معتکف کو طبعی وشرعی ضرورت کے بغیر مسجد سے باہر نکلنا جائز نہیں ہے ، رات میں نہ دن میں ،اگر بلاضرورت ایک لمحہ کو بھی نکلا تو اعتکاف فاسد ہوجائے گا ۔ (الف) شرعی عذر سے مرادغسلِ واجب یاوضو کیلئے مسجد سے نکلنا ۔(ب) طبعی عذر سے مراد قضائے حاجت کے لئے مسجد سے نکلنا ۔
پنجاب: بائیکس گرین لین منصوبہ اخراجات, درخواست پر ہائیکورٹ آفس کا اعتراض برقرار
۲۔ اگر مسجد میں جمعہ نہیں ہوتا تو جمعہ پڑھنے کیلئے دوسری مسجد میں جانا عذرِ شرعی ہے،اس کیلئے اذان جمعہ کے بعد نکلے ۔۳۔کسی وقت کوئی حادثہ ہوجائے توجان ومال بچانے کیلئے مسجد سے نکلنا جائز ہے ۔۴۔مریض کی عیادت اور نمازِ جنازہ میں شرکت کیلئے اگر مسجد سے باہر گیا ،تو اعتکاف فاسد ہوجائے گا ۔۵۔بیوی سے جماع کرنا ،بوسہ دینا ،لمس اور معانقہ کرنا یہ تمام امور ناجائز ہیں،ان سے اعتکاف فاسد ہوجائے گا۔
افسران و ملازمین کے لیے خوشخبری
۶۔معتکف کوبے ہوشی یا جنون طاری ہوا اور اتنا طول پکڑ گیاکہ روزہ نہ ہوسکے تو اعتکاف فاسد ہوجاتا ہے اورقضا واجب ہے ۔۷۔مرض کے علاج کیلئے مسجد سے نکلے تو اعتکاف فاسد ہوگیا۔۸۔اعتکاف کیلئے روزہ شرط ہے ،اسلئے روزہ توڑنے سے اعتکاف بھی ٹوٹ جاتا ہے خواہ یہ روزہ کسی عذر سے توڑا ہو یا بلا عُذر ،جان بوجھ کر توڑا ہویا غلطی سے ٹوٹا ہو ،ہرصورت میں اعتکاف ٹوٹ جاتا ہے ۔غلطی سے روزہ ٹوٹنے کامطلب یہ ہے کہ روزہ تویادتھا لیکن بے اختیار کوئی عمل ایسا ہوگیا جوروزے کے منافی تھا مثلاً صبح صادق طلوع ہونے کے بعد تک کھاتے رہے یاغروبِ آفتاب سے پہلے ہی اذان شروع ہوگئی یا افطار کرلیا پھر پتاچلاکہ وقت سے پہلے افطار کرلیاہے ،اس طرح بھی روزہ ٹوٹ جائے گا یا روزہ یاد ہونے کے باوجود کلّی کرتے وقت بے اختیار پانی حلق میں چلا گیا ،توان تمام صورتوں میں روزہ جاتارہا اوراعتکاف بھی فاسد ہوگیا۔
پھلوں اور سبزیوں کی آج کی ریٹ لسٹ -جمعرات 20 مارچ, 2025
جن امور کی ممانعت(مثلاً جماع وغیرہ) اعتکاف کی وجہ سے ہے ،اُن کیلئے مسجد سے نکلنا منع ہے ، عمداً اور نسیاناً مسجد سے باہر نکلنے پر حکم یکساں ہے اور جن امورکی اعتکاف میںممانعت روزے کی وجہ سے ہے ،مثلاً کھانا ،پینا ،ان کے عمداً ارتکاب کی وجہ سے اعتکاف فاسد ہوگا اور بھول کر کرنے سے فاسد نہیں ہوگا ۔
۹۔مُعتکف کو غسلِ فرض اور غسلِ مسنون (جمعۃ المبارک کا غسل )کے علاوہ ٹھنڈک حاصل کرنے کیلئے غسل کرنے کی اجازت نہیں ہے ۔علامہ یوسف بن عمر الصوفی الکماروی لکھتے ہیں: ’’معتکف کیلئے پانچ چیزوں کی وجہ سے مسجد سے نکلنا جائز ہے : (۱) پیشاب (۲) پاخانہ (۳) وضو (۴) غسل خواہ فرض ہو یا نفل (۵) جمعہ پڑھنے کیلئے ‘‘۔(جامع المضمرات والمشکلات شرح مختصر القدوری(مخطوطہ )ص:170)
بڑی تبدیلی؛ واٹس ایپ صارفین کیلئے اہم خبر
پہلے ہم نے اعتکاف کی حالت میں غسلِ مسنون(جمعہ کے غسل) کی ممانعت کا لکھا تھا مگر اب ان فقہی حوالہ جات کی وجہ سے ہم نے اس کے جواز کا قول کیا ہے ۔اگر رمضان مبارک کے آخری عشرے کے اعتکاف کی نیت کی ہے اور بلا عذر یاکسی عذر کے سبب اعتکاف توڑ دیا ،تو صرف ایک دن کی قضاء لازم آئے گی ۔ اگر رمضان مبارک میں قضاء کرے تو رمضان کا روزہ اُس کیلئے کافی ہے ،ورنہ غیر رمضان میں قضا کرنے کیلئے روزہ بھی لازم ہوگا ۔
ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: کیلئے مسجد سے مسجد سے نکلنا اعتکاف کی کی وجہ سے س کیلئے ہے اور
پڑھیں:
سردار شیر باز کا مزید 10 روزہ ریمانڈ: بلوچی رسم و رواج کے مطابق سزا دی گئی، والدہ مقتولہ
کوئٹہ+ کراچی (نیٹ نیوز) انسداد دہشت گردی عدالت کوئٹہ نے خاتون اور مرد کے قتل کے مقدمے میں نامزد ملزم سردار شیر باز ساتکزئی کو مزید 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔ کوئٹہ میں انسداد دہشت گردی عدالت نمبر ایک میں خاتون اور مرد کے قتل کیس کی سماعت ہوئی، نامزد ملزم سردار شیر باز ستکزئی کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے پولیس کی استدعا پر مزید 10 روز کا ریمانڈ منظور کرتے ہوئے سردار شیر باز ستکزئی کو سیریس کرائم انوسٹی گیشن ونگ کے حوالے کر دیا۔ بلوچستان میں قتل خاتون کی والدہ کا تہلکہ خیز بیان سامنے آگیا جس نے کیس کا رخ ہی موڑ دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق مقتولہ کی والدہ نے اپنے جاری مبینہ بیان میں کہا کہ میرا نام گل جان ہے اور میں بانو کی ماں ہوں، جھوٹ نہیں بول رہی ہوں، حقیقت یہ ہے کہ بانو پانچ بچوں کی ماں تھی اور کوئی بچی نہیں تھی۔ ان کا کہنا تھا کہ اس کا بڑا بیٹا نور احمد ہے، جس کی عمر 18 سال ہے۔ دوسرا بیٹا واسط ہے، جو 16 سال کا ہے۔ اس کے بعد اس کی بیٹی فاطمہ ہے، جو 12 سال کی ہے۔ پھر اس کی بیٹی صادقہ ہے، جو 9 سال کی ہے اور سب سے چھوٹا بیٹا زاکر ہے، جس کی عمر 6 سال ہے۔ والدہ نے کہا کہ یہ کوئی بے غیرتی نہیں تھی بلکہ بلوچ رسم و رواج کے مطابق کیا گیا، بانو 25 دن احسان کے ساتھ بھاگ گئی تھی اور وہ اس کے ساتھ رہ رہی تھی۔ 25 دن بعد وہ واپس آ گئی۔ تب بانو کے شوہر نے بچوں کی خاطر اسے معاف کر دیا اور اسے ساتھ رکھنے پر راضی ہو گیا۔ احسان اللہ آئے روز میرے بیٹوں کو دھمکیاں دیتا تھا، آئے روز ٹک ٹاک ویڈیوز بنا کر میرے بیٹوں کو طیش دلاتا تھا۔ بیٹی بانو کو بلوچی رسم و رواج کے مطابق سزا دی گئی۔ بلوچی معاشرتی جرگے کے ذریعے بانو کو سزا دی گئی، ہمارے لوگوں نے کوئی ناجائز فیصلہ نہیں کیا، ہم نے لڑکی کو قتل کرنے کا فیصلہ سردار شیر باز ساتکزئی کے ساتھ نہیں، بلکہ بلوچی جرگے میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں اپیل کرتی ہوں کہ سردار شیر باز ساتکزئی اور دیگر گرفتار افراد کو رہا کیا جائے۔ پاکستان پیپلز پارٹی کی خواتین ارکان نے سندھ اسمبلی میں بلوچستان میں جوڑے کے بہیمانے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد جمع کرا دی۔ بلوچستان میں جوڑے کے بہیمانے قتل کے خلاف مذمتی قرارداد رکن صوبائی اسمبلی سعدیہ جاوید اور ہیر سوہو نے جمع کروائی۔ قرارداد میں کہا گیا ہے کہ وحشیانہ عمل آئین پاکستان کے خلاف ہے اور مذکورہ قرارداد میں قتل کے عمل کو غیر اسلامی اور غیر ثقافتی قرار دیا گیا ہے۔ ارکان صوبائی اسمبلی نے قرارداد کے ذریعے مطالبہ کیا ہے کہ بلوچستان کی صوبائی حکومت قاتلوں کو جلد سے جلد گرفتار کرے، غیرت کے نام پر اس طرح کے واقعات کی اجازت نہیں دی جا سکتی۔