دیہی خواتین کو ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعے بااختیار بنائیں گے: وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
---فائل فوٹو
وزیرِ اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ خواتین کے لیے ٹیکنالوجی ایجوکیشن محض ہنر نہیں، ٹیکنالوجی ایجوکیشن روشن مستقبل کو خود لکھنے کا ذریعہ بنے گی۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ دیہی خواتین کوآئی ٹی اور ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعے معاشی طور پر بااختیار بنائیں گے، دیہی خواتین کی آن لائن ٹریننگ سے فاصلوں کی رکاوٹیں ختم ہوں گی۔
مریم نواز کا کہنا ہے کہ دیہی خواتین گھر چھوڑے بغیر باعزت اور باوقار روزگار کما سکیں گی، پنجاب کی خاتون دیہات میں بیٹھ کر انٹرنیشنل آئی ٹی مارکیٹ میں مسابقت کر سکیں گی، دیہات کی 27 ہزار خواتین پنجاب میں ڈیجیٹل انقلاب کی بانی بن سکیں گی۔
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اسپیشل چلڈرن کےلیے رائزنگ اسٹار کارڈ متعارف کرانے کا فیصلہ کرلیا۔
انہوں نے کہا کہ تعلیم، صنفی مساوات، باعزت روزگار، معاشی عدم مساوات میں کمی جیسے اہداف حاصل ہوں گے، آن لائن ٹریننگ کے دوران دیہی خواتین کو اسکالر شپ بھی دیا جائے گا۔
مریم نواز نے مزید کہا ہے کہ آن لائن ٹریننگ کی تکمیل پر ڈیسک ٹاپ کمپیوٹر اور فری وائی فائی ڈیوائس ملے گی، پنجاب اسکلز ڈیولپمنٹ ڈیپارٹمنٹ کے زیرِ اہتمام دیہی خواتین کو 6 ماہ آن لائن ٹریننگ دی جائے گی۔
ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ دیہی خواتین کو مکمل آئی ٹی، ویب ڈیولپمنٹ اور کوڈنگ کی آن لائن ٹریننگ دی جائے گی۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: آن لائن ٹریننگ مریم نواز
پڑھیں:
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیر صدارت خصوصی اجلاس، تعلیمی اداروں میں اصلاحات اور معیار تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے کئی اہم فیصلے
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی زیر صدارت ہائر ایجوکیشن سے متعلق ایک اہم اجلاس ہوا جس میں پنجاب کی تعلیمی اداروں میں اصلاحات اور معیار تعلیم کو بہتر بنانے کے لیے کئی اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں ہائر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کی جانب سے تفصیلی بریفنگ دی گئی جس میں جی سی یونیورسٹی، گورنمنٹ کالج برائے خواتین یونیورسٹی اور یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کو ماڈل تعلیمی ادارے بنانے کا فیصلہ کیا گیا۔اجلاس میں بتایا گیا کہ برطانیہ، کوریا اور قازقستان سمیت متعدد غیر ملکی یونیورسٹیوں نے پنجاب میں کیمپس بنانے میں دلچسپی ظاہر کی ہے۔ ان یونیورسٹیوں میں یونیورسٹی آف لندن، یونیورسٹی آف برنل، یونیورسٹی آف گلاسیسٹرشائر اور یونیورسٹی آف لِیسٹر شامل ہیں۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے اس پیشکش کا خیرمقدم کیا اور کہا کہ اس سے پنجاب کی تعلیمی سطح کو مزید بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔پنجاب کے سرکاری کالجز میں کالج مینجمنٹ کونسل قائم کرنے پر بھی اتفاق کیا گیا، جس کا مقصد تعلیمی اداروں کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانا ہے۔ اجلاس میں "کے پی آئی" سسٹم کو پنجاب کی یونیورسٹیوں میں نافذ کرنے کا فیصلہ بھی کیا گیا تاکہ تدریسی معیار اور وائس چانسلرز کی کارکردگی کو بہتر طریقے سے جانچا جا سکے۔وزیراعلیٰ نے انڈر پرفارمنگ کالجز سے متعلق بھی رپورٹ طلب کی اور کہا کہ تعلیمی معیار کو یقینی بنانے کے لیے ان اداروں پر نظر رکھی جائے۔ مزید برآں، ایجوکیشن ویجی لینس سکواڈ قائم کرنے کی منظوری دی گئی جو تعلیمی اداروں میں اچانک حاضری، صفائی، معیار تعلیم اور دیگر امور کی جانچ کرے گا۔اجلاس میں سی ایم پنجاب ہونہار سکالر شپ اور لیپ ٹاپ سکیم کی بھی تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ پنجاب کے علاوہ، دوسرے صوبوں کے 19,000 سے زائد طلبہ نے اس اسکیم میں درخواست دی ہے۔ وزیراعلیٰ نے اس اسکیم کو مزید فعال بنانے کے لیے اقدامات اٹھانے کی ہدایت کی۔ہائر ایجوکیشن کا سٹریٹجک پلان 2025-2029 کے حوالے سے بھی اجلاس میں تفصیل سے بات چیت کی گئی۔ وزیراعلیٰ مریم نواز نے کہا کہ پنجاب کی یونیورسٹیوں میں تدریسی معیار، اختراعی تحقیق، تخلیقی علم، اور ڈیجیٹل ٹرانسفارمیشن کو ترجیحات میں شامل کیا جائے گا۔پبلک سیکٹر یونیورسٹیوں میں گورننس ریفارمز اور ادارہ جاتی خودمختاری لانے کی تجویز پر بھی اتفاق کیا گیا تاکہ یونیورسٹیوں کی کارکردگی میں مزید بہتری آئے۔وزیراعلیٰ نے پنجاب میں پہلی مرتبہ ہائر ایجوکیشن کانفرنس کے انعقاد کی اصولی منظوری دی جس کا مقصد تعلیمی اداروں میں درپیش چیلنجز اور ان کے حل کے لیے اقدامات پر تبادلہ خیال کرنا ہے۔وزیراعلیٰ نے کامرس کالجز کے حوالے سے بھی رپورٹ طلب کی تاکہ غیر فعال اداروں کی بہتری کے لیے اقدامات کیے جا سکیں۔