یومِ پاکستان اور عید الفطر پر قیدیوں کی سزاؤں میں 180 دن کی کمی
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے قیدیوں کی سزاؤں میں خصوصی چھوٹ کا اعلان کیا ہے۔ صدرِ مملکت نے یومِ پاکستان اور عیدالفطر پر قیدیوں کی سزاؤں میں 180 دن کی کمی کر دی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ عید الفطر اور یومِ پاکستان کے موقع پر قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کر دی گئی۔ صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے قیدیوں کی سزاؤں میں خصوصی چھوٹ کا اعلان کیا ہے۔ صدرِ مملکت نے یومِ پاکستان اور عیدالفطر پر قیدیوں کی سزاؤں میں 180 دن کی کمی کر دی ہے۔ ایوانِ صدر کے مطابق سزاؤں میں کمی کا اطلاق قتل، جاسوسی، ریاست مخالف سرگرمیوں، مالی جرائم، قومی خزانے کو نقصان پہنچانے، ریپ، چوری، ڈکیتی، اغواء، دہشت گردی میں ملوث قیدیوں پر نہیں ہو گا۔ ایک تہائی قید کاٹ چکنے والے 65 سال سے زائد عمر کے مرد قیدیوں پر سزا میں کمی کا اطلاق ہو گا جبکہ ایک تہائی قید کاٹ چکنے والی 60 سال سے زائد عمر کی خواتین قیدیوں پر بھی سزا میں کمی کا اطلاق ہو گا۔بچوں کے ساتھ جیل میں موجود خواتین قیدیوں پر بھی سزا میں کمی کا اطلاق ہو گا۔ علاوہ ازیں ایک تہائی سزا کاٹ چکنے والے 18 سال سے کم عمر افراد پر بھی سزا میں کمی کا اطلاق ہو گا۔ واضح رہے کہ ہر سال عیدالفطر اور یومِ آزادی پر بھی قیدیوں کی سزاؤں میں کمی کا اعلان کیا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سزا میں کمی کا اطلاق ہو گا پر قیدیوں کی سزاؤں میں قیدیوں پر پر بھی
پڑھیں:
چین سے دوستی نسل در نسل آگے بڑھے گی: صدر مملکت
صدر مملکت آصف زرداری نے کہا ہے کہ چین سے دوستی نسل در نسل آگے بڑھے گی اور مخالف عناصر اس دوستی کو نقصان نہیں پہنچا سکتے۔صدر آصف زرداری نے شنگھائی میں کمیونسٹ پارٹی آف چائنہ کے سیکرٹری سے ملاقات کی جس دوران خاتونِ اول آصفہ بھٹو زرداری اور بلاول بھٹو زرداری بھی شریک تھے۔صدر مملکت نے شنگھائی میں مفاہمت کی 3 یاد داشتوں پر دستخط کی تقریب میں شرکت کی اور کہا کہ ایم اویوزپاک چین زرعی، تکنیکی اور ماحولیاتی تعاون کو مضبوط بنانے کی عملی کوشش ہیں۔صدرمملکت کا کہنا تھا کہ پاک چین دوستی نسل در نسل آگے بڑھے گی، مخالف اور دشمن عناصر پاک چین دوستی کو نقصان نہیں پہنچا سکتے۔اس کے علاوہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے شنگھائی میں چین کی تعمیراتی کمپنی، بیلٹ اینڈ روڈ انفارمیشن انڈسٹری یونین کے مشیر اور چینی کمپنی کے وفد سے بھی ملاقاتیں کیں، اس دوران پاکستان میں توانائی کے متبادل ذرائع میں سرمایہ کاری پر بھی گفتگو کی۔