اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبار تازہ ترین۔21 مارچ 2025)گورنر سٹیٹ بینک جمیل احمدنے کہا ہے کہ امید ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ سٹاف لیول کا معاہدہ جلد طے پا جائے گا، عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ سٹاف لیول معاہدے میں سٹیٹ بینک کی جانب سے کوئی رکاوٹ نہیں ہے، میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر سٹیٹ بینک کا کہناہے کہ آئی ایم ایف سے معاہدے کیلئے کوئی حتمی تاریخ فراہم نہیں کی جا سکتی۔

آئی ایم ایف کے ساتھ ورچوئل بات چیت جاری ہے بہت جلد اسٹاف لیول معاہدہ طے پا جائے گا۔عالمی مالیاتی فنڈ کے ساتھ اگر کوئی مسئلہ ہوا تو وہ وفاقی حکومت سے متعلق ہوسکتا ہے۔ وزارتوں اور ڈویژنوں کے ساتھ معاملات کو حتمی شکل دینے میں وقت لگتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران مہنگائی کی شرح 7 سے 8 فیصد کے درمیان رہ سکتی ہے۔

(جاری ہے)

رواں مالی سال کیلئے ترسیلات زر کا ہدف 36 ارب ڈالر ہے۔

رواں مالی سال کیلئے ترسیلات زر کا ہدف بڑھایا گیا ہے۔ رواں مالی سال کے دوران 2.

8 فیصد سے زائد جی ڈی پی گروتھ کی توقع ہے۔واضح رہے کہ چند روز قبل پاکستان نے موجودہ قرض پروگرام پر سختی سے عمل درآمد کیاتھا۔ پاکستان کے ساتھ 7 ارب ڈالر قرض پروگرام، کلائمیٹ فنانسنگ اور قرضوں کی ادائیگی کی مینجمنٹ پر بھی گفتگو ہوئی تھی۔عالمی مالیاتی فنڈ(آئی ایم ایف)اورپاکستان کے درمیان پہلے اقتصادی جائزہ پر مذاکرات کامیابی سے مکمل ہوگئے تھے۔

آئی ایم ایف نے پاکستان کو دو ارب ڈالر ملنے کی یقین دہانی کروادی تھی۔آئی ایم ایف نے پاکستان سے متعلق اعلامیہ جاری کردیا گیاتھا۔اعلامیے کے مطابق پاکستان کے ساتھ قرضوں کی ادائیگی مینجمنٹ پر بات چیت ہوئی تھی۔ 37 ماہ کے پروگرام کے پہلے جائزے پر سٹاف لیول معاہدے کی طرف پیشرفت کی گئی تھی۔ پاکستان کے ساتھ قرضوں کی ادائیگی کی مینجمنٹ، توانائی کے شعبے میں لاگت کم کرنے اور توانائی شعبے کی بہتری، معاشی ترقی کی شرح بڑھانے اور صحت عامہ کی بہتری کیلئے بھی بات چیت ہوئی تھی۔

عالمی مالیاتی فنڈز کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں یہ بھی کہاگیاتھاکہ آئی ایم ایف ٹیم نے نیتھن پورٹر کی قیادت میں پاکستان کا دورہ کیاتھا۔ آئی ایم ایف جائزہ ٹیم 24 فروری سے 14مارچ تک اسلام آباد اور کراچی میں رہی تھی۔آئی ایم ایف کی جانب سے کہا گیا تھا کہ توانائی کے شعبے میں لاگت کم کرنے اور معاشی ترقی کی شرح بڑھانے پر بھی بات چیت ہوئی جبکہ پاکستان کے ساتھ صحت عامہ، تعلیم کے فروغ اور سماجی تحفظ کیلئے بھی تبادلہ خیال کیا گیا تھا۔ اعلامیہ میں یہ بھی بتایاگیا کہ پاکستان نے موجودہ قرض پروگرام پر سختی سے عمل درآمد کیا تھا۔

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے پاکستان کے ساتھ کہ آئی ایم ایف عالمی مالیاتی رواں مالی سال سٹیٹ بینک سٹاف لیول بات چیت

پڑھیں:

عیدالاضحیٰ کا تیسرا روز: قربانی اور دعوتوں کے ساتھ عوام کے سیرسپاٹے

ملک بھر میں عیدالاضحیٰ کے تیسرے دن بھی قربانی، ملنے ملانے اور دعوتوں کا سلسلہ جاری ہے، عوام کی بڑی تعداد سیر وتفریح کیلئے پارکوں اور تفریحی مقامات کا رخ کرنے لگی ہے۔ملک بھر میں تیسرے روز بھی سنت ابراہیمی کی پیروی میں جانوروں کی اجتماعی اور انفرادی قربانی کا سلسلہ جاری ہے۔عیدالاضحیٰ کے تیسرے روز بھی خوب دعوتیں ہوں گی، مہمانوں کی بریانی، کباب، تکہ بوٹی، قورمہ اور مٹن کڑاہی سے خاطر تواضع کی جائے گی۔دوسری جانب ایسے لوگوں کی بھی کمی نہیں جو قربانی کے گوشت میں پیشہ ور کبابیوں کا ذائقہ چاہتے ہیں، اس کیلئے معروف باورچیوں اور کبابیوں کی خدمات پہلے ہی حاصل کر لی گئی ہیں۔جن افراد نے عیدالاضحیٰ کے پہلے اور دوسرے دن قربانی کا فریضّہ سر انجام دے دیا وہ مہمانوں کے استقبال اور عزیز و اقارب سے ملاقاتوں میں مصروف ہیں۔سنت ابراہیمی کی ادائیگی اور مزیدار کھابوں کے بعد بچوں کے ساتھ بڑے بھی آج سیر و تفریح کیلئے پارکوں اور تفریحی مقامات کا رخ کرنے لگے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • عیدالاضحیٰ کا تیسرا روز: قربانی اور دعوتوں کے ساتھ عوام کے سیرسپاٹے
  • افغانستان سے مذاکرات میں کے پی کو بھی شامل کیا جائے، علی امین گنڈا پور
  • آئی این ایف معاہدہ ختم، روس کی جانب سے میزائل پابندی ختم کرنے کا عندیہ
  • گورنر سندھ کامران ٹیسوری کی سعودی ولی عہد محمد بن سلمان کو دورہ پاکستان کی دعوت
  • انوارالحق سرکار کو جھٹکا،وزیرٹرانسپورٹ آزاد کشمیر جاوید بٹ کےسرپر نااہلی کی تلوار لٹکنے لگی، سٹیٹ سبجیکٹ چیلنج
  • پاکستان کے بھارت کو 4 خط ؟ ؟؟؟؟بھارتی میڈیا پھر بے بنیاد دعوے کرنے لگا
  • امید ہے بجٹ میں ریلیف ملے گا اور جمہوریت کے ثمرات عوام تک پہنچیں گے:خالد مقبول صدیقی
  • عید الاضحیٰ فکر، قربانی اور اتحاد کا مقدس وقت ہے،دعا ہے یہ مبارک موقع ہمارے معاشرے میں ہم آہنگی کو فروغ دے: فیلڈ مارشل سید عاصم منیر اور پاک افواج کا پاکستانی عوام کے نام پیغام
  • پاکستان کی 44.7 فیصد آبادی غربت کی لکیر سے نیچے ہے: عالمی بینک
  • پاکستان میں44.7 فیصد لوگ غربت کی لکیر سے نیچے چلے گئے ،عالمی بینک