چین سہ فریقی تعاون کے فروغ کے لئے جاپان اور جنوبی کوریا کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے، چینی وزارت خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
چین سہ فریقی تعاون کے فروغ کے لئے جاپان اور جنوبی کوریا کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لئے تیار ہے، چینی وزارت خارجہ WhatsAppFacebookTwitter 0 21 March, 2025 سب نیوز
بیجنگ :چینی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ نینگ نے یومیہ پریس کانفرنس میں چین- جاپان- جنوبی کوریا کے وزرائے خارجہ اجلاس کے حوالے سےبتایا کہ چینی وزیر خارجہ وانگ ای چین -جاپان- جنوبی کوریا کے وزرائے خارجہ کے اجلاس میں شرکت کے لیے آج جاپان روانہ ہوئے ہیں اور جاپان کے ساتھ چھٹے چین جاپان اعلیٰ سطحی اقتصادی ڈائیلاگ کی مشترکہ صدارت کریں گے۔
جمعہ کے روز چینی میڈیا نے بتایا کہ وزرائے خارجہ کے اجلاس میں تینوں فریقین چین- جاپان- جنوبی کوریا باہمی تعاون کو فروغ دینے اور مشترکہ دلچسپی کے علاقائی اور بین الاقوامی امور پر تبادلہ خیال کریں گے۔
ماؤ نینگ نے کہا کہ گزشتہ سال مئی میں پانچویں چین- جاپان- جنوبی کوریا سربراہ اجلاس کے بعد سے تینوں ممالک نے مختلف شعبوں میں عملی تعاون میں مسلسل پیش رفت کی ہے اور مثبت نتائج حاصل کئے ہیں۔ چین، جاپان اور جنوبی کوریا ہمسایہ ممالک ہیں جنہیں جدا نہیں کیا جا سکتا۔ تینوں ممالک خطے بلکہ دنیا کی اہم معیشتیں بھی ہیں۔
چین تینوں ممالک کے رہنماؤں کے درمیان طے پانے والے اتفاق رائے کے مطابق جاپان اور جنوبی کوریا کے ساتھ مل کر افرادی و ثقافتی تبادلے، پائیدار ترقی اور موسمیاتی تبدیلی، اقتصادی تعاون اور تجارت، صحت عامہ اور قدیم معاشرتی، سائنسی اور تکنیکی تعاون اور ڈیجیٹل تبدیلی، اور قدرتی آفات سے نمٹنے اور سلامتی سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کو ہمہ گیر طور پر آگے بڑھانے کے لیے تیار ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: جاپان اور جنوبی کوریا جنوبی کوریا کے کے ساتھ کے لئے
پڑھیں:
جاپان: ریچھوں کے حملے روکنے کے لیے شکاریوں کے فنڈ مختص
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
ٹوکیو (انٹرنیشنل ڈیسک) جاپانی حکام نے جنگلی ریچھوں کے بڑھتے حملوں سے نمٹنے کی غرض سے شکاریوں کے لیے فنڈز مختص کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ خبر رساں اداروں کے مطابق وزارتِ ماحولیات کا کہنا تھا کہ وہ ایک پروگرام لانچ کرنے جا رہے ہیں جس کے تحت لائسنس یافتہ شکاریوں یا دیگر افراد کی خدمات حاصل کی جائے گی تاکہ مسئلے سے نمٹا جاسکے۔ رواں برس ریچھوں نے ریکارڈ تعداد میں حملے کیے ہیں جس میں 13 اموات اور 100 سے زیادہ لوگ زخمی ہوئے ہیں۔حالیہ مہینوں میں ریچھوں کے اسکول کے دروازے توڑنے، بس اسٹاپ پر سیاحوں پر حملہ کرنے اور سپر مارکیٹوں میں گھومنے کے واقعات تواتر سے سامنے آئے ہیں۔