اینٹی کرپشن ہاٹ لائن صرف سپریم کورٹ سے متعلق قائم کی گئی ہے، وضاحتی اعلامیہ
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
سپریم کورٹ آف پاکستان نے کہا ہے کہ اینٹی کرپشن ہاٹ لائن صرف سپریم کورٹ سے متعلق قائم کی گئی ہے۔
اسلام آباد سے جاری وضاحتی اعلامیہ میں عدالت عظمیٰ نے مزید کہا کہ ہاٹ لائن صرف سپریم کورٹ میں مقدمات فکسنگ اور دیگر انتظامی امور سے متعلق ہے۔
اعلامیہ کے مطابق ہاٹ لائن پر سپریم کورٹ افسران سے متعلق شکایات درج کرائی جاسکتی ہیں، سپریم کورٹ سے باہر کی شکایات اس ہاٹ لائن پر قبول نہیں کی جائیں گی۔
عدالت عظمیٰ کے اعلامیہ کے مطابق دائرہ کار سے باہر کی شکایات پر کوئی ردعمل نہیں دیا جائے گا۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: سپریم کورٹ ہاٹ لائن
پڑھیں:
سپریم کورٹ؛ خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری
اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سپریم کورٹ نے خانپور ڈیم آلودہ پانی فراہمی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل کے پی کو نوٹس جاری کردیا۔
آلودہ پانی کی فراہمی کے خلاف ازخود نوٹس کیس کی سماعت سپریم کورٹ کے آئینی بینچ نے کی، جس میں واپڈا کے وکیل احسن رضا نے مؤقف اختیار کیا کہ خانپور ڈیم پانچ ملین لوگوں کو پانی کی فراہمی کا واحد ذریعہ ہے۔ ایگزیکٹو ضلعی انتظامیہ سہولت کاری فراہم کر رہی ہے، جہاں پہلے 20 کشتیاں چلتی تھیں، اب 326 کشتیاں ڈیم میں چل رہی ہیں۔
جسٹس جمال خان مندوخیل نے ریمارکس دیے کہ پی ایچ اے ڈیپارٹمنٹ بھی تو ہے، وہ اس حوالے سے کوئی اصول طے کر لے۔ جسٹس شکیل احمد نے کہا کہ ڈیم کی انتظامیہ کہہ سکتی ہے کہ یہاں موٹر بوٹس چلانا منع ہے۔
وکیل نے بتایا کہ یہ لوگ بوٹنگ پر پیسے کما رہے ہیں، 6 ریزروٹس بھی بنا لیے ہیں۔
جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا کہ آپ کی اجازت کے بغیر وہ کیسے کشتیاں چلا سکتے ہیں؟۔ جسٹس جمال خان مندوخیل نے کہا کہ بوٹنگ رکوانے کے لیے آپ کا کیا کردار ہے؟، جس پر وکیل نے بتایا کہ ہم نے مجسٹریٹ کے سامنے بھی درخواست دائر کی تھی۔ خانپور تحصیل بننے کے بعد حالات مزید خراب ہوئے ہیں۔
جسٹس امین الدین خان نے کہا کہ آپ کہتے ہیں کشتیوں سے آلودگی پھیل رہی ہے،تو اس کا متبادل کوئی راستہ ہے تو بتائیں، جس پر وکیل نے جواب دیا کہ جی متبادل راستہ ہے کہ الیکٹرک کشتیاں بھی ہیں، جس سے آلودگی نہیں پھیلے گی۔
بعد ازاں عدالت نے ایڈووکیٹ جنرل خیبرپختونخوا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے کیس کی سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کردی۔