اینٹی کرپشن ہاٹ لائن کونسی شکایات وصول کرے گی، سپریم کورٹ نے واضح کردیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
سپریم کورٹ آف پاکستان کےشعبہ تعلقات عامہ نے واضح کیا ہے کہ اینٹی کرپشن ہاٹ لائن صرف سپریم کورٹ آف پاکستان سے متعلق شکایات کے لیے قائم کی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کرپشن کے خاتمے کے لیے ’سپریم کورٹ ہاٹ لائن‘ قائم
اسلام آباد سے جاری وضاحتی اعلامیے میں عدالت عظمیٰ نے کہا کہ یہ ہاٹ لائن صرف سپریم کورٹ کے افسران، انتظامی عمل، مقدمات کی فکسنگ، تصدیق شدہ نقول اور دیگر ادارہ جاتی معاملات میں بدعنوانیوں سے متعلق شکایات کو سنے گی۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ اس دائرہ کار سے باہر کی شکایات اس پلیٹ فارم کے ذریعے قبول نہیں کی جائیں گی اور نہ ہی ان پر ردعمل دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ عدالت کی جانب سے گزشتہ روز ہاٹ لائن کے اعلان پر عوام میں تاثر گیا تھا کہ گویا یہ فورم ہر ادارے اور ہر قسم کی کرپشن کے لیے ہے۔ تاہم عدالت نے اب وضاحت کردی ہے کہ ہاٹ لائن صرف سپریم کورٹ میں مقدمات فکسنگ اور دیگر انتظامی امور سے متعلق ہے۔
مزید پڑھیے: نیب قانون میں ترامیم کے تحت نیب کے 161 مقدمات محکمہ اینٹی کرپشن سندھ کے حوالے
عدالت نے بتایا ہے کہ ہاٹ لائن پر سپریم کورٹ افسران سے متعلق شکایات درج کرائی جاسکتی ہیں لیکن سپریم کورٹ سے باہر کی شکایات اس ہاٹ لائن پر قبول نہیں کی جائیں گی۔
عدالت عظمیٰ کے اعلامیے کے مطابق دائرہ کار سے باہر کی شکایات پر کوئی ردعمل نہیں دیا جائے گا۔
اعلامیے میں کہا گیا کہ چیف جسٹس آف پاکستان نے سپریم کورٹ کی بیوروکریسی میں بدعنوانی اور کرپٹ طرز عمل کے خلاف اقدامات کے تحت واٹس ایپ اور سرکاری ویب پورٹل کے ذریعے اینٹی کرپشن ہاٹ لائن کے آغاز کا اعلان کیا تاہم اس حوالے سے وضاحت کی جاتی ہے کہ اینٹی کرپشن ہاٹ لائن صرف سپریم کورٹ آف پاکستان سے متعلق شکایات کے لیے قائم کی گئی ہے۔
مزید پڑھیں: یوٹیلیٹی اسٹورز میں بدترین کرپشن تھی، جدید نظام سے کرپشن کا خاتمہ ہوگیا، وزیراعظم شہباز شریف
سپریم کورٹ سے متعلق بدعنوانی کی شکایات کے لیے صرف تصدیق شدہ چینلز کے ذریعے رابطہ کیا جائے جن میں واٹس ایپ میسیج ہاٹ لائن: 03264442444 جبکہ آن لائن پورٹل : https://scp.
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اینٹی کرپشن ہاٹ لائن سپریم کورٹ سپریم کورٹ اینٹی کرپشن ہاٹ لائنذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اینٹی کرپشن ہاٹ لائن سپریم کورٹ سپریم کورٹ اینٹی کرپشن ہاٹ لائن ہاٹ لائن صرف سپریم کورٹ اینٹی کرپشن ہاٹ لائن سے متعلق شکایات آف پاکستان کی شکایات کے لیے
پڑھیں:
سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے سے وفاقی اداروں میں سخت تشویش
کراچی (نیوز ڈیسک) سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلے سے ایف آئی اے سمیت وفاقی اداروں میں سخت تشویش اور پریشانی کی صورتحال ‘فیصلے کے اطلاق سے FIA اور سائبر کرائم کے بھرتی شدہ ملازمین متاثر ہوں گے۔
سات ماہ قبل سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے 19 صفحات پر ایک فیصلہ صادر کیا کہ ماضی میں کابینہ کے ذیلی کمیٹی کا یہ فیصلہ کہ گریڈ 16 اور اس سے اوپر کے افسران جو فیڈرل پبلک سروس کمیشن میں شرکت کیے بغیر اور کانٹریکٹ پر بھرتی کیے گئے تھے ان کو ریگولرائز کئے جانے کا فیصلہ غیر قانونی اور غیر آئینی تھا۔
مذکورہ فیصلے سے وفاقی اداروں ایف آئی اے اور خاص طور پر سائبر کرائم میں سخت تشویش اور بے چینی پائی جاتی ہے کیونکہ ماضی میں بھی 2019 میں سپریم کورٹ کے ایک تین رکنی بینچ نے ایڈہاک بنیادوں پر بھرتی اور فیڈرل پبلک سروس کمیشن میں نہ شرکت کرنے والے ایف آئی اے کے 53 افسران جن میں اسسٹنٹ ڈائریکٹر سے لے کر ڈپٹی ڈائریکٹرز تک کے افسران شامل تھے اور جن کی نوکریاں 25 سے 30 برس پر محیط تھیں ان کو نوکریوں سے برخاست کر دیا گیا تھا۔
صرف دو افسران ایف پی ایس سی کے انٹرویو میں پاس ہوئے باقی 53 فیل ہو گئے تھے۔
Post Views: 1