ایک بیان میں اپوزیشن لیڈر جی بی اسمبلی کا کہنا تھا کہ جدید دنیا کی نسبت اب بھی پاکستان تعلیم کا تعلیمی دورانیہ زیادہ ہے لیکن بنیادی اصلاح کی طرف توجہ نہیں ہے، لوکل چھٹیوں کو ختم کرنے کے مضمرات کا دفاع یکطرفہ حکومت نہیں کرسکتی۔ اسلام ٹائمز۔ اپوزیشن لیڈر جی بی اسمبلی کاظم میثم نے کہا ہے کہ تعلیم کے معیار کو بہتر بنانے کیلئے لوکل چھٹیاں ختم کرنا مضحکہ خیز عمل ہے، تعلیمی معیار کو بہتر کرنا ہے تو ایچ آر اور اے وی ایڈز سمیت دیگر ریسورسز کو بڑھائیں، اہلیت کی بنیاد پر تقرری اور پرفارمنس کی بنیاد پر پرموشن کر کے مراعات دیں اور اساتذہ کو تکریم دیں تو معیار بہتر ہونا ہے۔ ایک بیان میں اپوزیشن لیڈر جی بی اسمبلی کا کہنا تھا کہ جدید دنیا کی نسبت اب بھی پاکستان تعلیم کا تعلیمی دورانیہ زیادہ ہے لیکن بنیادی اصلاح کی طرف توجہ نہیں ہے، لوکل چھٹیوں کو ختم کرنے کے مضمرات کا دفاع یکطرفہ حکومت نہیں کرسکتی، لہذا فوری بحال کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ کے سی بی ایل کے ملازمین کو نوکریوں سے برخاست کرنا زیادتی ہے، فوری بحال کیا جائے، جی بی اسمبلی کے اختیار کو چیلنج کرنا حکومت کی بدترین شکست ہے، اسمبلی سیکرٹریٹ کیا سیکرٹریٹ ہے یا نہیں اور کس سیکرٹریٹ کے الاونس کتنا کم زیادہ کرنا ہے وہ اسمبلی کا استحقاق ہے، گلگت بلتستان اسمبلی کی توقیر ختم کرنے کی کوشش کرنے والے عوامی غضب کے شکار ہوں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ جس دن سیاسی نمائندہ عوامی مینڈیٹ کو سمجھیں تو حکمران بن جائے گا، اسوقت سرکاری ملازمین حکمران بننے کی کوشش کر رہے ہیں، جن کو حکمرانی کا شوق ہے وہ الیکشن لڑکے اسمبلی میں آئیں پھر حکمران بنیں، گلگت بلتستان کا آوا کا آوا بگڑا ہوا ہے لیکن راوی چین کی بانسری بجانے میں مصروف ہے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: جی بی اسمبلی اسمبلی کا

پڑھیں:

غزہ کو ایک "حقیقی جہنم" میں بدل دیا گیا ہے، یونیسیف

فلسطین میں اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ - یونیسیف (UNICEF) کے ترجمان نے غزہ کی پٹی کو "مجسم جہنم" قرار دیتے ہوئے اعلان کیا ہے کہ اس خطے کی صورتحال لحظہ بہ لحظہ خراب سے خراب تر ہوتی جارہی ہے! اسلام ٹائمز۔ فلسطین میں اقوام متحدہ کے بچوں کے فنڈ - یونیسیف (UNICEF) کے ترجمان کاظم ابو خلف نے اعلان کیا ہے کہ موجودہ دور، غزہ میں خواتین و بچوں کے لئے بدترین ہے۔ عرب چینل الجزیرہ کے مطابق کاظم ابو خلف کا کہنا تھا کہ غزہ کو آج ایک "حقیقی جہنم" میں بدل دیا گیا ہے اور اس کی صورتحال ہر گزرتے لمحے کے ساتھ خراب سے خراب تر ہوتی جا رہی ہے۔ انھوں نے غزہ کے لئے انسانی امداد کی ترسیل کو "انتہائی ناکافی" قرار دیا اور زور دیتے ہوئے کہا کہ جنگ غزہ کے آغاز سے لے کر اب تک 50 ہزار سے زائد فلسطینی بچے جاں بحق و زخمی ہو چکے ہیں۔ اس حوالے سے اپنی گفتگو کے آخر میں کاظم ابو خلف نے تاکید کی کہ اس وقت غزہ میں کوئی فعال انسانی تنظیم موجود نہیں جبکہ اس امر کے باعث غزہ کی پٹی میں غذائی قلت تیزی کے ساتھ پھیل رہی جس نے زیادہ تر کمسن فلسطینی بچوں کو اپنے نشانے پر لے رکھا ہے۔
-

متعلقہ مضامین

  • نئے بجٹ میں دفاع، تنخواہوں اور پنشن میں اضافہ متوقع:تعلیم نظرانداز
  • توانائی اصلاحات میں ریکوریز بہت شاندار رہیں،این ٹی ڈی سی کو تین کمپنیوں میں تقسیم کرنا اہم اقدام تھا، وزیر خزانہ 
  • افغان طالبان نے مغرب نواز شہریوں کیلئے عام معافی کا اعلان کر دیا
  • شہباز شریف کا ھیثم بن طارق سے ٹیلی فونک رابطہ، عید کی مبارکباد دی
  • غزہ کو ایک "حقیقی جہنم" میں بدل دیا گیا ہے، یونیسیف
  • سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ: 4 سیٹر رکشوں پر پابندی
  • پاک فوج کسی بھی جارحیت کو ناکام بنانے کے لیے مکمل طور پر تیار، فیلڈ مارشل جنرل عاصم منیر
  • ساحل کے سائے میں محرومیوں کی داستان
  • وفاقی حکومت نے اسپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں 500فیصد اضافہ کردیا
  • حکومت اور اساتذہ سے مذاکرات کرے اور ان کے مطالبات حل کرے، سید علی رضوی