مشہور ہالی ووڈ اسٹار کیخلاف جنسی زیادتی کے الزام میں مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
مشہور فرانسیسی اداکار جیرارڈ ڈیپارڈیو کیخلاف فلم کے سیٹ پر دو خواتین کے ساتھ مبینہ جنسی زیادتی کے الزام میں مقدمہ درج کرلیا گیا۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق فرانسیسی سنیما کی ایک مشہور شخصیت ڈیپارڈیو کو حالیہ برسوں میں جنسی زیادتی کے کئی الزامات کا سامنا کرنا پڑا ہے۔ جبکہ 76 سالہ ڈیپارڈیو مسلسل کسی بھی غلط کام سے انکار کرتے رہے ہیں تاہم یہ پہلا کیس ہوگا جس کے لیے اس پر مقدمہ چلایا جائے گا۔
ڈیپارڈیو کے وکیل، جیریمی اسوس نے کہا کہ یہ مقدمہ ان کے مؤکل کے خلاف ’جھوٹے الزامات‘ پر مبنی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ فلم اسٹار کی صحت کی خرابی کی وجہ سے ابتدائی سماعت ملتوی ہونے کے عدالت میں پیش ہوئے۔
استغاثہ کا کہنا ہے کہ فلم سیٹ پر موجود دو خواتین پر جنسی زیادتی کے حملے 2021 میں لیس وولٹس ورٹس (دی گرین شٹر) کی فلم بندی کے دوران ہوئے۔
انہوں نے ڈیپارڈیو پر فلم کے سیٹ پر خواتین میں سے ایک کو پکڑ کر اسے اپنی طرف کھینچنے اسے دبوچ کر اس کے جسم کو چھوتے ہوئے اور نازیبا حرکتیں کرتے ہوئے فحش الفاظ کہے، استغاثہ کا کہنا ہے کہ تین لوگوں نے اس منظر کو دیکھا جو اس کے آئی وِٹنس ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ دوسری خاتون کو ڈیپارڈیو نے فلم سیٹ پر اور پاس کی گلی میں گھیر لیا، خواتین کی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔
واضح رہے کہ فرانسیسی اسٹار جیرارڈ ڈیپارڈیو کی جانب سے مبینہ حملے اس وقت کیے گئے جب ان کیخلاف پہلے ہی 2018 میں ایک 18 سالہ نوجوان اداکارہ کے ریپ کے الزامات کے سلسلے میں تفتیش جاری تھی۔
اس کیس میں استغاثہ کی جانب سے ٹرائل کی درخواست کی گئی ہے۔ خواتین میں سے ایک کے وکیل نے رائٹرز کو بتایا کہ اس کی مؤکل ڈیپارڈیو کے خلاف آگے آنے سے خوفزدہ تھی کیونکہ وہ فرانسیسی سنیما کا ٹائیکون ہے اور اس اداکارہ نے کیرئیر کا آغاز ہی کیا ہے۔
یاد رہے کہ جیرارڈ کا مقدمہ فرانس کی عدالتوں کے سامنے آنے والا سب سے بڑا #MeToo کیس ہو سکتا ہے، کیونکہ فرانس ایک ایسا ملک ہے جہاں جنسی تشدد کے خلاف احتجاجی تحریک نے ریاست ہائے متحدہ امریکہ کی طرح توجہ حاصل کرنے کے لیے جدوجہد کی ہے اور اب ایسے کیسز سامنے آنے پر سخت کارروائی کی توقعات ہیں۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: جنسی زیادتی کے سیٹ پر
پڑھیں:
حساس اداروں سمیت سربراہ کیخلاف توہین آمیز پوسٹ؛ پیکا ایکٹ کے تحت شہری پر مقدمہ درج
سوشل میڈیا پر حساس اداروں اور سربراہ کے خلاف توہین آمیز پوسٹ کرنے پر شہری کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا۔
سوشل میڈیا پر ویڈیو پوسٹ کرنے پر مقدمہ ملزم وقار خان کے خلاف تھانہ شادباغ میں پیکا ایکٹ کے تحت درج کیا گیا۔ مقدمے میں دیگر دفعات بھی شامل کی گئی ہیں۔
اندراج مقدمہ کے بعد پولیس نے مزید قانونی کارروائی کا آغاز کر دیا۔
دوسری جانب، پیکا ایکٹ ترمیم کے خلاف دائر درخواست پر پشاور ہائیکورٹ کے جسٹس ارشد علی اور جسٹس جواد احسان اللہ پر مشتمل دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔
عدالت نے وفاقی حکومت، پی ٹی اے اور پیمرا کو نوٹس جاری کر دیا۔
درخواست گزار کے وکیل نعمان محب کاکا خیل کا موقف تھا کہ پیکا ایکٹ میں ترمیم کرکے غلط اور جھوٹی خبروں پر سزائیں متعارف کروا دی گئی ہیں، پیکا ایکٹ کے سیکشن 26 اے سمیت متعدد سیکشنز میں ترمیم کی گئی ہے لیکن ترمیم مبہم ہے اور فیک نیوز کی تشریح نہیں کی گئی کہ فیک نیوز کونسی ہوگی۔
وکیل درخواست گزار نے کہا کہ ترمیم میں خلاف ورزی پر بڑی بڑی سزائیں رکھی گئی ہیں۔ ترمیم میں جج، اراکین اسمبلی اور دیگر اداروں کے خلاف کوئی بھی بات کرنے پر سزا مقرر کی گئی ہے۔
درخواست گزار کے وکیل کا کہنا تھا کہ یہ ترمیم آئین کے آرٹیکل 19 اور 19 اے کے خلاف ہے کیونکہ آرٹیکل 19 اظہار رائے کی آزادی دیتا ہے، یہ ترمیم جمہوریت اور انسانی حقوق اور احتساب پر وار ہے، یہ ترمیم اپوزیشن کی آواز کو دبانے کے لیے کی گئی ہے۔
عدالت نے وفاقی حکومت، پی ٹی اے اور پیمرا کو نوٹس جاری کرتے ہوئے فریقین سے ایک ماہ کے اندر جواب طلب کر لیا۔