سندھ طاس معاہدے کا موثر نفاذ پاکستان کی آبی سلامتی کیلئے انتہائی اہم ہے:وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
سٹی42:وزیراعظم محمد شہباز شریف کا عالمی یوم آب پر پیغام، کہا گلیشیئرز کو محفوظ رکھنے، آبی وسائل کے تحفظ اور اپنے عوام، خطے اور کرہ ارض کے لیے آبی طور پر محفوظ مستقبل کیلئے مل کر کام کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔
وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا حکومت کا ریچارج پاکستان اقدام ماحولیاتی نظام پر مبنی موافقت کے ذریعے موسمیاتی سیلاب کے خطرات اور خشک سالی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے، سندھ طاس معاہدے کا موثر نفاذ پاکستان کی آبی سلامتی کے لیے انتہائی اہم ہے۔
’زندگی‘ نے تاجروں کی سہولت کےلیے QR ساؤنڈ باکس متعارف کروا دیا
ہفتہ کو’’عالمی یوم آب 2025ء‘‘ کے موقع پر وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ آج جیسا کہ دنیا عالمی یوم آب 2025 کو "گلیشیئر کے تحفظ" کے موضوع کے تحت منا رہی ہے، یہ ہمیں اپنے کرہ ارض کے میٹھے پانی کی فراہمی کو برقرار رکھنے میں گلیشیئرز کے اہم کردار اور اس کےضروری وسائل کی حفاظت میں ہمیں درپیش سنگین چیلنجوں کی یاد دلاتا ہے۔ پانی زندگی کی بنیاد ہے، ہماری معیشتوں، ہمارے کھانے کے نظام اور ہمارے ماحول کے لیے بنیادی عنصر ہے، پھر بھی، زندگی کو برقرار رکھنے والا یہ وسیلہ بدترین دبائو میں ہے۔
مالی سال 21-2020 میں 2 ارب 59 کروڑ کی مالی و انتظامی بے قاعدگیوں کا انکشاف
انہوں نے کہا کہ دنیا کی تقریباً نصف آبادی سال کے کچھ حصے میں پانی کی کمی کا سامنا کرتی ہے۔ اربوں لوگ پینے کے صاف پانی تک رسائی سے محروم ہیں جبکہ پانی کی آلودگی خطرناک سطح پر بڑھ رہی ہے۔ ہماری آبی زمینیں ہمارے جنگلات سے تین گنا زیادہ تیزی سے ختم ہو رہی ہیں۔ یہ اب کوئی دور کا خطرہ نہیں ہے۔ یہ ایک عالمی بحران ہے جو فوری اور اجتماعی اقدام کا متقاضی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان ان چیلنجز سے ناواقف نہیں ہے۔ ایک ملک کے طور پر جو اپنے گلیشیئرز، دریاؤں اور آبی ذخائر پر گہرا انحصار کرتا ہے، ہم آب و ہوا کی تبدیلی اور آبادی کے دباؤ کے اپنے آبی وسائل پر تیزی سے بڑھتے ہوئے اثرات کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ 2022 کے تباہ کن سیلاب کے طویل اثرات مرتب ہوئے ہے، جس نے ہمارے آبپاشی کے نظام کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا اور لاکھوں زندگیوں اور ذریعہ معاش کو متاثر کیا۔
وہ دن دور نہیں جب معیشت سے کاسمیٹکس کا لیپ اترجائے گا ‘ مسرت جمشید چیمہ
ایک ہی وقت میں خشک سالی بھی اتنا ہی سنگین خطرہ ہے ۔ ہماری تقریباً 80فیصد زمین بنجر یا نیم بنجر کے زمرے میں آ تی ہے، اور ہماری 30فیصد آبادی براہ راست خشک سالی جیسے حالات سے متاثر ہے، پاکستان ان دس ممالک میں شامل ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں کا سب سے زیادہ شکار ہیں۔ ہمارا اوسط درجہ حرارت عالمی اوسط سے زیادہ تیزی سے بڑھنے کا امکان ہے۔ ہمارے آبی وسائل کا تین چوتھائی حصہ ہماری سرحدوں سے باہر نکلتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان بین الاقوامی آبی تعاون کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ اس پس منظر میں سندھ طاس معاہدے کا موثر نفاذ پاکستان کی آبی سلامتی کے لیے انتہائی اہم ہے۔
عیدالفطر کب ہو گی؟محکمہ موسمیات نے اہم پیشگوئی کر دی
انہوں نے کہا کہ حکومت کا ریچارج پاکستان اقدام ماحولیاتی نظام پر مبنی موافقت کے ذریعے موسمیاتی سیلاب کے خطرات کو کم کرنے اور خشک سالی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ دریں اثنا، ہمارے لیونگ انڈس اقدام کے ذریعے ہم فطرت پر مبنی زراعت کو فروغ دینے اور انڈس ڈیلٹا کی بحالی سے لے کر صنعتی آلودگی کو روکنے اور گرین انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کرنے سمیت 25 ترجیحی مداخلتوں پر عمل درآمد کر رہے ہیں۔
عیدالفطر کی چھٹیوں کا اعلان، نوٹیفکیشن جاری
وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ پانی کے اس عالمی دن پر، آئیے ہم اپنے گلیشیئرز کو محفوظ رکھنے، ہمارے آبی وسائل کی حفاظت کرنے اور اپنے لوگوں، خطے اور کرہ ارض کے لیے آبی طور پر محفوظ مستقبل کے لیے مل کر کام کرنے کے اپنے عزم کی توثیق کریں۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: خشک سالی کے لیے ا کہا کہ کام کر نے کہا
پڑھیں:
سیلاب سے نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے عالمی اداروں کو شامل کرنے کا فیصلہ
سیلاب سے نقصانات کا تخمینہ لگانے کیلئے عالمی اداروں کو شامل کرنے کا فیصلہ WhatsAppFacebookTwitter 0 16 September, 2025 سب نیوز
اسلام آباد (سب نیوز)وفاقی حکومت نے سیلاب سے ہونے والے نقصانات اور ضروریات کا تخمینہ لگانے کیلئے عالمی اداروں کو شامل کرنے کا فیصلہ کر لیا۔احسن اقبال کی زیر صدارت وزیراعظم کی قائم کردہ خصوصی کمیٹی کے اجلاس میں وفاقی وزیر خزانہ اور چیئرمین این ڈی ایم اے نے شرکت کیں۔وفاقی وزیر احسن اقبال کا کہنا ہے کہ اگلے 10 روز میں سیلابی نقصانات کا ابتدائی تخمینہ مکمل کر لیا جائے گا۔
حتمی تخمینہ پانی اترنے کے بعد ہی ممکن ہو گا۔اجلاس میں 2025 کے سیلاب سے نقصانات کے تخمینے کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ اجلاس کے دوران صوبائی حکومتوں نے اس امر پر اتفاق کیا کہ سیلابی نقصانات کا حتمی تخمینہ پانی اترنے کے بعد ہی ممکن ہوگا۔وفاقی وزیر احسن اقبال نے کہا کہ سیلاب کے نقصانات کا تخمینہ صوبائی حکومتوں کے ساتھ مربوط انداز میں تیار کیا جائے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ دس روز میں سیلابی نقصانات کا ابتدائی تخمینہ مکمل کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرہ علاقوں میں بحالی کا کام جاری ہے جبکہ وفاقی اور صوبائی ادارے مل کر امدادی کارروائیاں سرانجام دے رہے ہیں۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ اس بار بھی 2022 کی طرز پر قدرتی آفات کے بعد نقصانات اور ضروریات کا تخمینہ عالمی اداروں کو شامل کر کے لگایا جائے گا۔وزیر منصوبہ بندی نے کہا کہ متاثرہ علاقوں میں درست اور شفاف اعداد و شمار کی بنیاد پر امدادی اقدامات کیے جائیں گے۔ احسن اقبال نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی پاکستان کے لیے بڑا چیلنج ہے۔ سیلاب اور خشک سالی موسمیاتی تبدیلی کے براہِ راست اثرات ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کی جانب سے قدرتی آفت میں بھی سیاست کی گئی۔ذرائع کے مطابق پاکستان میں سیلاب سے پیدا صورت حال پر عالمی بینک کی گہری نظر ہے، ذرائع عالمی بینک کے مطابق ضروریات کا جائزہ مکمل ہونے کے بعد اقدامات پر غور کیا جائے گا، عالمی بینک بحالی کے لیے ممکنہ اقدامات پر مشاورت میں مصروف ہے۔
روزانہ مستند اور خصوصی خبریں حاصل کرنے کے لیے ڈیلی سب نیوز "آفیشل واٹس ایپ چینل" کو فالو کریں۔
WhatsAppFacebookTwitter پچھلی خبرچیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کا ٹی چوک فلائی اوور منصوبے کا دورہ،تعمیراتی کاموں کا معائنہ چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا کا ٹی چوک فلائی اوور منصوبے کا دورہ،تعمیراتی کاموں کا معائنہ اسلام آباد ہائیکورٹ کا چیئرمین پی ٹی اے کو فوری عہدے سے ہٹانے کا حکم چھبیس ستمبر تک پلاٹوں کی قرعہ اندازی نہ کی گئی تو مزدور یونین احتجاجی تحریک کا آغاز کرے گی: چوہدری محمد یٰسین تاریخ میں پہلی بار 2600 ارب روپے قرض قبل ازوقت واپس کیا گیا، ترجمان وزارت خزانہ جناح ہاؤس حملہ کیس: محمود الرشید کی درخواست ضمانت مسترد بھارت جنگ ہار گیا، کرکٹ کے میدان میں ہاتھ نہ ملانے کا مقصد خفت مٹانا ہے: عطا تارڑCopyright © 2025, All Rights Reserved
رابطہ کریں ہماری ٹیم