سٹی42:وزیراعظم محمد شہباز شریف کا عالمی یوم آب پر پیغام، کہا گلیشیئرز کو محفوظ رکھنے، آبی وسائل کے تحفظ اور اپنے عوام، خطے اور کرہ ارض کے لیے آبی طور پر محفوظ مستقبل کیلئے مل کر کام کرنے کیلئے پرعزم ہیں۔

وزیراعظم محمد شہباز شریف نے کہا حکومت کا ریچارج پاکستان اقدام ماحولیاتی نظام پر مبنی موافقت کے ذریعے موسمیاتی سیلاب کے خطرات اور خشک سالی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے، سندھ طاس معاہدے کا موثر نفاذ پاکستان کی آبی سلامتی کے لیے انتہائی اہم ہے۔

’زندگی‘ نے تاجروں کی سہولت کےلیے QR ساؤنڈ باکس متعارف کروا دیا

ہفتہ کو’’عالمی یوم آب 2025ء‘‘ کے موقع پر وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے اپنے پیغام میں کہا کہ آج جیسا کہ دنیا عالمی یوم آب 2025 کو "گلیشیئر کے تحفظ" کے موضوع کے تحت منا رہی ہے، یہ ہمیں اپنے کرہ ارض کے میٹھے پانی کی فراہمی کو برقرار رکھنے میں گلیشیئرز کے اہم کردار اور اس کےضروری وسائل کی حفاظت میں ہمیں درپیش سنگین چیلنجوں کی یاد دلاتا ہے۔ پانی زندگی کی بنیاد ہے، ہماری معیشتوں، ہمارے کھانے کے نظام اور ہمارے ماحول کے لیے بنیادی عنصر ہے، پھر بھی، زندگی کو برقرار رکھنے والا یہ وسیلہ بدترین دبائو میں ہے۔

مالی سال 21-2020 میں 2 ارب 59 کروڑ کی مالی و انتظامی بے قاعدگیوں کا انکشاف

انہوں نے کہا کہ دنیا کی تقریباً نصف آبادی سال کے کچھ حصے میں پانی کی کمی کا سامنا کرتی ہے۔ اربوں لوگ پینے کے صاف پانی تک رسائی سے محروم ہیں جبکہ پانی کی آلودگی خطرناک سطح پر بڑھ رہی ہے۔ ہماری آبی زمینیں ہمارے جنگلات سے تین گنا زیادہ تیزی سے ختم ہو رہی ہیں۔ یہ اب کوئی دور کا خطرہ نہیں ہے۔ یہ ایک عالمی بحران ہے جو فوری اور اجتماعی اقدام کا متقاضی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان ان چیلنجز سے ناواقف نہیں ہے۔ ایک ملک کے طور پر جو اپنے گلیشیئرز، دریاؤں اور آبی ذخائر پر گہرا انحصار کرتا ہے، ہم آب و ہوا کی تبدیلی اور آبادی کے دباؤ کے اپنے آبی وسائل پر تیزی سے بڑھتے ہوئے اثرات کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ 2022 کے تباہ کن سیلاب کے طویل اثرات مرتب ہوئے ہے، جس نے ہمارے آبپاشی کے نظام کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا اور لاکھوں زندگیوں اور ذریعہ معاش کو متاثر کیا۔

وہ دن دور نہیں جب معیشت سے کاسمیٹکس کا لیپ اترجائے گا ‘ مسرت جمشید چیمہ

ایک ہی وقت میں خشک سالی بھی اتنا ہی سنگین خطرہ ہے ۔ ہماری تقریباً 80فیصد زمین بنجر یا نیم بنجر کے زمرے میں آ تی ہے، اور ہماری 30فیصد آبادی براہ راست خشک سالی جیسے حالات سے متاثر ہے، پاکستان ان دس ممالک میں شامل ہے جو موسمیاتی تبدیلیوں کا سب سے زیادہ شکار ہیں۔ ہمارا اوسط درجہ حرارت عالمی اوسط سے زیادہ تیزی سے بڑھنے کا امکان ہے۔ ہمارے آبی وسائل کا تین چوتھائی حصہ ہماری سرحدوں سے باہر نکلتا ہے۔ یہی وجہ ہے کہ پاکستان بین الاقوامی آبی تعاون کو بہت اہمیت دیتا ہے۔ اس پس منظر میں سندھ طاس معاہدے کا موثر نفاذ پاکستان کی آبی سلامتی کے لیے انتہائی اہم ہے۔

عیدالفطر کب ہو گی؟محکمہ موسمیات نے اہم پیشگوئی کر دی

انہوں نے کہا کہ حکومت کا ریچارج پاکستان اقدام ماحولیاتی نظام پر مبنی موافقت کے ذریعے موسمیاتی سیلاب کے خطرات کو کم کرنے اور خشک سالی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ دریں اثنا، ہمارے لیونگ انڈس اقدام کے ذریعے ہم فطرت پر مبنی زراعت کو فروغ دینے اور انڈس ڈیلٹا کی بحالی سے لے کر صنعتی آلودگی کو روکنے اور گرین انفراسٹرکچر میں سرمایہ کاری کرنے سمیت 25 ترجیحی مداخلتوں پر عمل درآمد کر رہے ہیں۔

عیدالفطر کی چھٹیوں کا اعلان، نوٹیفکیشن جاری

وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ پانی کے اس عالمی دن پر، آئیے ہم اپنے گلیشیئرز کو محفوظ رکھنے، ہمارے آبی وسائل کی حفاظت کرنے اور اپنے لوگوں، خطے اور کرہ ارض کے لیے آبی طور پر محفوظ مستقبل کے لیے مل کر کام کرنے کے اپنے عزم کی توثیق کریں۔

.

ذریعہ: City 42

کلیدی لفظ: خشک سالی کے لیے ا کہا کہ کام کر نے کہا

پڑھیں:

عالمی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے عالمی تعاون ناگزیر ہے، محمد اسحاق ڈار

عالمی امن کے قیام کیلئے اقوام متحدہ میں او آئی سی تعاون اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم نے اسلامی تعاون تنظیم اور اقوام متحدہ کے درمیان تعاون کو مزید فعال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اسلام ٹائمز۔ نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے کہا کہ عالمی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے عالمی تعاون بہت ضروری ہے۔ عالمی امن کے قیام کیلئے اقوام متحدہ میں او آئی سی تعاون اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے نائب وزیراعظم نے اسلامی تعاون تنظیم اور اقوام متحدہ کے درمیان تعاون کو مزید فعال کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ اسحاق ڈار نے کہا کہ انسانی بحران سے نمٹنے اور عالمی امن کیلئے او آئی سی اور اقوام متحدہ کا تعاون اہم ہے، تاہم اس کو مزید فعال کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کو مقبوضہ کشمیر کے عوام کو حق خود ارادیت دینا ہوگا، اسلامو فوبیا کے خطرات کو روکنے کیلئے سب کو ملکر کام کرنا ہوگا۔
نائب وزیراعظم نے مزید کہا کہ سلامتی کونسل کے اجلاس کی صدارت اعزاز ہے، اقوام متحدہ کے بعد او آئی سی دنیا کی بین الحکومتی تنظیم ہے اور پاکستان او آئی سی کے بانی ارکان میں سے ایک ہے۔

متعلقہ مضامین

  • عالمی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے عالمی تعاون ناگزیر ہے، محمد اسحاق ڈار
  • وزیراعظم سے ریجنل نائب صدر عالمی بینک کی ملاقات، تعاون کے فروغ پر اتفاق
  • سندھ طاس معاہدے پر عالمی بینک کی حمایت پر وزیرِاعظم کا اظہارِ تشکر
  • سلامتی کونسل اجلاس: غزہ عالمی قوانین کا قبرستان بن چکا، پاکستان
  • عالمی برادری فلسطین کے دو ریاستی حل کے لیے کوششیں کرے، سلامتی کونسل میں اسحاق ڈار کا صدارتی خطبہ
  • ملائیشین وزیراعظم انور ابراہیم کی غزہ کیلئے عالمی رہنماؤں سے آواز بلند کرنے کی اپیل
  • ہم اسرائیل پر دوبارہ حملہ کرنے کیلئے تیار ہیں، ایرانی صدر
  • سلامتی کونسل میں عالمی امن کیلیے پاکستان کی قرارداد متفقہ طور پر منظور
  • عالمی تنازعات کے پرامن حل کے لیے پاکستان کی قرارداد سلامتی کونسل میں متفقہ طور پر منظور
  • بھارتی اقدام نے عالمی سطح پر خطرے کی گھنٹی بجا دی، عالمی آبی معاہدے خطرے میں