جوئے کے پلیٹ فارمز کو فروغ دینے کے الزام پر بھارتی اداکاروں کا ردعمل
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
مشہور جنوبی بھارتی اداکار وجے دیوراکونڈا اور پرکاش راج نے حال ہی میں غیر قانونی سٹے بازی کے پلیٹ فارمز کو فروغ دینے کے حوالے سے ان پر لگے الزامات کا جواب دیا ہے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق دونوں اداکاروں نے خود سمیت متعدد مشہور شخصیات کے خلاف قانونی شکایات سامنے آنے کے بعد بیانات جاری کیے اور وضاحت فراہم کی ہے۔
وجے کی ٹیم نے ایک بیان جاری کیا جس میں واضح کیا گیا ہے کہ ایک گیمنگ کمپنی کے ساتھ اداکار کا معاہدہ ان دائرہ اختیار میں مہارت پر مبنی گیمز کی توثیق تک محدود تھا جہاں اس طرح کی سرگرمیوں کی قانونی طور پر اجازت ہے۔
بیان میں لکھا گیا کہ ’یہ عوام اور تمام متعلقہ فریقوں کو مطلع کرنے کے لیے ہے کہ وجے دیوراکونڈا نے باضابطہ طور پر ایک کمپنی کے ساتھ معاہدہ کیا ہے جس کا مقصد صرف مہارت پر مبنی گیمز (سکِل گیمز) کے برانڈ ایمبیسیڈر کے طور پر خدمات انجام دینا ہے۔
اس بیان میں مزید کہا گیا کہ ’یہ واضح کرنا ضروری ہے کہ مہارت پر مبنی گیمز (سکِل گیمز)، بشمول آن لائن گیمز جیسے کہ رمی، کو معزز سپریم کورٹ آف انڈیا نے متعدد بار جوئے یا گیمنگ سے الگ تسلیم کیا ہے۔
بیان کے مطابق وجے کی قانونی ٹیم نے کسی بھی معاہدے کو حتمی شکل دینے سے پہلے تمام ممکنہ شراکت داریوں کا اچھی طرح سے جائزہ لیا تھا۔ جس کے بعد ہی جنوبی بھارتی اسٹار نے (سکِل گیمز) گیمنگ پلیٹ فارم A23 کے لئے کام کیا اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ یہ ایک قانونی طور پر تسلیم شدہ گیم ہے۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
مصنوعی ذہانت پر مبنی ٹرانسپورٹ، سعودی عرب میں خودکار گاڑیوں کا تجربہ
سعودی عرب نے دارالحکومت ریاض میں خودکار گاڑیوں کے ابتدائی تجرباتی مرحلے کا آغاز کر دیا ہے، جو کہ مصنوعی ذہانت پر مبنی جدید اور محفوظ نقل و حمل کے نظام کی جانب ایک اہم پیش رفت ہے۔
گزشتہ روز اس پروگرام کا افتتاح کرنے کے بعد وزیر برائے ٹرانسپورٹ اور لاجسٹک خدمات و چیئرمین جنرل ٹرانسپورٹ اتھارٹی انجینیئر صالح الجاسر کا کہنا تھا کہ یہ منصوبہ جدید ٹیکنالوجی کو بروئے کار لانے اور ایک محفوظ اور ذہین ٹرانسپورٹ سسٹم کے قیام میں معاون ثابت ہوگا۔
برعاية معالي وزير النقل والخدمات اللوجستية @SalehAlJasser
الهيئة العامة للنقل تطلق المرحلة التطبيقية الأولية للمركبات ذاتية القيادة
Under the patronage of H.E. @SalehAlJasser, Minister of Transport and Logistics Services
TGA launches the initial operational phase of autonomous… pic.twitter.com/1BjmGqHT5N
— الهيئة العامة للنقل | TGA (@Saudi_TGA) July 23, 2025
یہ منصوبہ حقیقی طور پر ریاض کے 7 اہم علاقوں میں چلایا جائے گا، جن میں کنگ خالد انٹرنیشنل ایئرپورٹ کے ٹرمینل 2 اور 5، روشن بزنس فرنٹ، شہزادی نُورہ یونیورسٹی، شمالی ریلوے اسٹیشن، اور جنرل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کا صدر دفتر شامل ہیں، جہاں 13 مخصوص پک اپ اور ڈراپ آف پوائنٹس مقرر کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:
یہ منصوبہ مختلف سرکاری و نجی اداروں کے اشتراک سے تیار کیا گیا ہے، جن میں وزارت داخلہ، سعودی ڈیٹا اینڈ اے آئی اتھارٹی، جیو اسپیشل اتھارٹی، اور نجی کمپنیاں جیسے اے آئی ڈرائیور، وی رائیڈ اور اوبر شامل ہیں، اس منصوبے سے سعودی عرب میں مقامی جدت اور عوامی و نجی شعبوں میں تعاون کو فروغ دینے کی کوشش کی گئی ہے۔
اس 12 ماہ کے پائلٹ مرحلے کے دوران ان گاڑیوں کی مسلسل نگرانی کی جائے گی اور ہر گاڑی میں ایک سیکیورٹی آفیسر موجود ہوگا، یہ گاڑیاں اہم شاہراہوں اور شہری سڑکوں پر چلیں گی جن کی نگرانی جنرل ٹرانسپورٹ اتھارٹی کرے گی۔
مزید پڑھیں:
انجینیئر صالح الجاسر نے اس اقدام کو پائیدار نقل و حرکت اور معیشت کی ترقی کی جانب ایک مضبوط قدم سمجھتے ہوئے اسے ’ذہین اور محفوظ ٹرانسپورٹ کے لیے ایک ماڈل شراکت داری‘ کا مظہر قرار دیا۔
اتھارٹی نے تصدیق کی کہ یہ تجرباتی مرحلہ مملکت میں خودکار نقل و حرکت کو وسعت دینے کی تیاری کے طور پر کیا جا رہا ہے، تاکہ سعودی عرب کو خطے میں اس ٹیکنالوجی کا قائد بنایا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
ٹرانسپورٹ خودکار سعودی عرب