مشہور جنوبی بھارتی اداکار وجے دیوراکونڈا اور پرکاش راج نے حال ہی میں غیر قانونی سٹے بازی کے پلیٹ فارمز کو فروغ دینے کے حوالے سے ان پر لگے الزامات کا جواب دیا ہے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق دونوں اداکاروں نے خود سمیت متعدد مشہور شخصیات کے خلاف قانونی شکایات سامنے آنے کے بعد بیانات جاری کیے اور وضاحت فراہم کی ہے۔

وجے کی ٹیم نے ایک بیان جاری کیا جس میں واضح کیا گیا ہے کہ ایک گیمنگ کمپنی کے ساتھ اداکار کا معاہدہ ان دائرہ اختیار میں مہارت پر مبنی گیمز کی توثیق تک محدود تھا جہاں اس طرح کی سرگرمیوں کی قانونی طور پر اجازت ہے۔

بیان میں لکھا گیا کہ ’یہ عوام اور تمام متعلقہ فریقوں کو مطلع کرنے کے لیے ہے کہ وجے دیوراکونڈا نے باضابطہ طور پر ایک کمپنی کے ساتھ معاہدہ کیا ہے جس کا مقصد صرف مہارت پر مبنی گیمز (سکِل گیمز) کے برانڈ ایمبیسیڈر کے طور پر خدمات انجام دینا ہے۔

اس بیان میں مزید کہا گیا کہ ’یہ واضح کرنا ضروری ہے کہ مہارت پر مبنی گیمز (سکِل گیمز)، بشمول آن لائن گیمز جیسے کہ رمی، کو معزز سپریم کورٹ آف انڈیا نے متعدد بار جوئے یا گیمنگ سے الگ تسلیم کیا ہے۔

بیان کے مطابق وجے کی قانونی ٹیم نے کسی بھی معاہدے کو حتمی شکل دینے سے پہلے تمام ممکنہ شراکت داریوں کا اچھی طرح سے جائزہ لیا تھا۔ جس کے بعد ہی جنوبی بھارتی اسٹار نے (سکِل گیمز) گیمنگ پلیٹ فارم A23 کے لئے کام کیا اس بات کو یقینی بناتے ہوئے کہ یہ ایک قانونی طور پر تسلیم شدہ گیم ہے۔

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

پڑھیں:

پنجاب اسمبلی : ٹک ٹاک پر مستقل پابندی کی قرارداد جمع 

پنجاب اسمبلی میں سماجی رابطے کی مقبول ایپ ٹک ٹاک پر مستقل پابندی کے لئے  قرارداد جمع کرا دی گئی ۔ قرارداد اپوزیشن رکن اسمبلی فَرُّخ جاوید کی جانب سے پیش کی گئی، جس میں ٹک ٹاک کونوجوان نسل کے اخلاقی زوال کی وجہ قرار دیا گیا ہے۔
قرارداد میں مؤقف اختیار کیا گیا ہے کہ  ٹک ٹاک مافیا” نوجوانوں کو بے راہ روی کی طرف لے جا رہا ہے، اور اس پلیٹ فارم کے لائیو چیٹ فیچر کے ذریعے فحاشی اور عریانی کو فروغ مل رہا ہے، جو بچوں اور کم عمر صارفین پر منفی اثر ڈال رہا ہے۔
سستی شہرت اور پیسوں کے لالچ میں نئی نسل کو گمراہ کیا جا رہا ہے
دستاویز میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹک ٹاک جیسے پلیٹ فارمز پر نوجوان صرف شہرت اور پیسہ کمانے کی دوڑ میں غیرذمہ دارانہ اور غیر اخلاقی رویوں کو اپنانے لگے ہیں، جو کہ ایک اسلامی معاشرے کے لیے کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔
قرارداد میں کہا گیا کہ پلیٹ فارم ہماری معاشرتی اقدار کے لیے خطرہ بن چکا ہے، اور اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو نئی نسل کو اخلاقی تباہی سے بچانا مشکل ہو جائے گا۔”
وفاقی حکومت سے سخت اقدامات کا مطالبہ
اس قرارداد کے ذریعے پنجاب اسمبلی سے مطالبہ کیا گیا ہے کہ وہ وفاقی حکومت پر زور ڈالے کہ ٹک ٹاک اور اس کے لائیو چیٹ فیچر پر مستقل پابندی عائد کی جائے۔
نوجوانوں کو غیراخلاقی اور منفی رجحانات سے بچانے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے جائیں۔
قرارداد میں واضح کیا گیا ہے کہ اس اقدام کا مقصد معاشرے کے اخلاقی ڈھانچے کو محفوظ بنانا اور نئی نسل کو مثبت اور تعمیری راستوں پر گامزن کرنا ہے۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی بدترین پامالی، غیر قانونی گرفتاریاں اور ماورائے عدالت ہلاکتیں معمول بن گئیں
  • جاپان اور برازیل پائیدار ایندھن کو فروغ دینے پر متفق
  • ڈکی بھائی کی طرح انڈیا کے نامور اداکار اور سابق کرکٹرز بھی آن لائن جوئے کی تشہیر پر گرفت میں آگئے
  • ٹنڈوآدم ،جعلی چیک دینے کے الزام میں ضمانت کی درخواستیں رد
  • پنجاب اسمبلی : ٹک ٹاک پر مستقل پابندی کی قرارداد جمع 
  • بھارت سے میچ کے دوران تنازع، ردعمل دینے میں تاخیر پر ڈائریکٹر پی سی بی معطل
  • کھیل میں سیاست کو گھسیٹنا اصل روح کے منافی ہے، محسن نقوی کا بھارتی رویے پر سخت ردعمل
  • بھارتی ٹیم کے رویے پرچئیرمین پی سی بی محسن نقوی کا ردعمل سامنے آگیا
  • بھارتی کھلاڑیوں کا پاکستانی پلیئرز سے ہاتھ نہ ملانے پر وزیر دفاع کا سخت ردعمل
  • بھارتی ٹیم کے رویے پر محسن نقوی برہم، کھیل کی روح مجروح کرنے کا الزام