صنعاء میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عادل عبدالمہدی کا کہنا تھا کہ صیہونی رژیم کے قلب میں جنگ داخل ہو چکی ہے جس کے نتیجے میں غزہ کا محاصرہ عنقریب ٹوٹ جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ اس وقت صنعاء میں فلسطین کاز! امت اسلامی کا مرکزی مسئلہ کے نام سے تیسری بین الاقوامی کانفرنس جاری ہے۔ جس میں عرب و بین الاقوامی وفود شریک ہیں۔ اسی کانفرنس میں شرکت کے لئے سابق عراقی وزیراعظم "عادل عبدالمہدی" بھی یمن میں موجود ہیں۔ اس کانفرنس میں عادل عبدالمہدی نے کہا کہ یمنیوں نے اس تنازعہ کی تاریخ میں بے مثال طریقے سے اسرائیلی دشمن کے گرد کارروائیوں اور گھیراؤ کو مختلف طریقوں سے بڑھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں فلسطین کی جنگ میں یمن کے عظیم کردار بالخصوص "سید عبدالمالک بدرالدین الحوثی" کی منصوبہ بندی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کا کوئی سیاسی حل نہیں بلکہ اس مسئلے کا واحد حل "طوفان الاقصیٰ" اور غزہ کی آزادی کی جنگ ہے۔ نیز یمن جیسے حمایتی محاذ کی بھی ضرورت ہے۔

عادل عبدالمہدی نے کہا کہ بحیرہ احمر میں امریکی بحری بیڑوں کی آمد اور یمن پر دشمن کی جارحیت سے صنعاء کے صیہونی رژیم پر حملوں میں تیزی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب غزہ کے عوام کو تنہاء کرنے اور ان کے خلاف سازشوں کا دور ختم ہو چکا ہے۔ اس وقت مقاومت نے طاقت کا نیا توازن ایجاد کر دیا ہے۔ جنگ صیہونی رژیم کے قلب میں داخل ہو چکی ہے جس کے نتیجے میں غزہ کا محاصرہ عنقریب ٹوٹ جائے گا۔ دوسری جانب اسی کانفرنس میں شریک افریقہ کے عظیم سیاسی لیڈر "نیلسن منڈیلا" کے نواسے "زولفین منڈیلا" نے کہا کہ ہم یمنی عوام پر افتخار کرتے ہیں۔ اس کانفرنس میں شرکت میرے لئے باعث افتخار ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا پر دشمن کے پروپبگنڈے کا مقابلہ کرنا ہماری ذمے داری ہے۔ ہمیں فلسطین کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: عادل عبدالمہدی انہوں نے کہا کہ کانفرنس میں

پڑھیں:

وزیراعظم نے 27ویں آئینی ترمیم پر حمایت کی درخواست کی، بلاول بھٹو زرداری کا انکشاف

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے 27ویں آئینی ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے۔

بلاول بھٹو کے مطابق وزیراعظم کی سربراہی میں مسلم لیگ ن کا وفد صدر آصف علی زرداری اور ان سے ملاقات کے لیے آیا، جس میں 27ویں ترمیم سے متعلق تفصیلات شیئر کی گئیں۔

سوشل میڈیا پر جاری بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے بتایا کہ ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹ کا نظام اور ججز کے تبادلوں کا معاملہ شامل ہے۔ اس کے علاوہ این ایف سی میں صوبائی حصے کا تحفظ ختم کرنے کی تجویز بھی ترمیم کا حصہ ہے، جبکہ آرٹیکل 243 میں تبدیلی، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی کو دوبارہ وفاق کے دائرے میں لانے کی تجویز بھی شامل ہے۔

بلاول بھٹو نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم میں الیکشن کمیشن کی تقرری پر ڈیڈلاک ختم کرنے کا طریقہ کار بھی موجود ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صدر آصف علی زرداری کے قطر سے واپس آنے کے بعد پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس 6 نومبر کو ہو گا، اور اسی اجلاس میں پیپلز پارٹی اپنی حتمی پالیسی طے کرے گی۔

متعلقہ مضامین

  • نیپالی گلوکارہ کا پاکستانی سنگر ریشما کو زبردست خراج تحسین
  • ماحولیاتی تبدیلیوں پر کوپ 30کانفرنس ، وزیراعظم نے نمائندگی کیلئے مصدق ملک کو نامز دکر دیا
  • ورلڈ کپ میں تاریخی کامیابی نے انڈینز کو ’1983 کی یاد دلا دی، مودی سمیت کرکٹ لیجنڈز کا خراجِ تحسین
  • وزیراعظم نے 27ویں آئینی ترمیم پر حمایت کی درخواست کی، بلاول بھٹو زرداری کا انکشاف
  • نیویارک میئر شپ کے امیدوار زہران ممدانی کی حمایت میں سابق امریکی صدر سامنے آ گئے
  • روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج کا اعلان قابل تحسین ہے،حیدرآباد چیمبر
  • وزیرِاعظم کا وکلاء کو خراجِ تحسین، انڈیپینڈنٹ گروپ کی کامیابی پر مبارکباد
  • وزیراعظم ا آزادیِ صحافت کے عالمی دن پر حق و سچ کے علمبردار صحافیوں کو خراجِ تحسین
  • متنازع اینٹی ٹیرف اشتہار: کینیڈین وزیراعظم نے صدر ٹرمپ سے معافی مانگ لی
  • عراق اور یونان کا براہِ راست پروازیں شروع کرنے کا اعلان