غزہ کی حمایت کرنے پر سابق عراقی وزیراعظم کا یمن کو خراج تحسین
اشاعت کی تاریخ: 22nd, March 2025 GMT
صنعاء میں ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عادل عبدالمہدی کا کہنا تھا کہ صیہونی رژیم کے قلب میں جنگ داخل ہو چکی ہے جس کے نتیجے میں غزہ کا محاصرہ عنقریب ٹوٹ جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ اس وقت صنعاء میں فلسطین کاز! امت اسلامی کا مرکزی مسئلہ کے نام سے تیسری بین الاقوامی کانفرنس جاری ہے۔ جس میں عرب و بین الاقوامی وفود شریک ہیں۔ اسی کانفرنس میں شرکت کے لئے سابق عراقی وزیراعظم "عادل عبدالمہدی" بھی یمن میں موجود ہیں۔ اس کانفرنس میں عادل عبدالمہدی نے کہا کہ یمنیوں نے اس تنازعہ کی تاریخ میں بے مثال طریقے سے اسرائیلی دشمن کے گرد کارروائیوں اور گھیراؤ کو مختلف طریقوں سے بڑھایا ہے۔ انہوں نے کہا کہ میں فلسطین کی جنگ میں یمن کے عظیم کردار بالخصوص "سید عبدالمالک بدرالدین الحوثی" کی منصوبہ بندی کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ مسئلہ فلسطین کا کوئی سیاسی حل نہیں بلکہ اس مسئلے کا واحد حل "طوفان الاقصیٰ" اور غزہ کی آزادی کی جنگ ہے۔ نیز یمن جیسے حمایتی محاذ کی بھی ضرورت ہے۔
عادل عبدالمہدی نے کہا کہ بحیرہ احمر میں امریکی بحری بیڑوں کی آمد اور یمن پر دشمن کی جارحیت سے صنعاء کے صیہونی رژیم پر حملوں میں تیزی آئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب غزہ کے عوام کو تنہاء کرنے اور ان کے خلاف سازشوں کا دور ختم ہو چکا ہے۔ اس وقت مقاومت نے طاقت کا نیا توازن ایجاد کر دیا ہے۔ جنگ صیہونی رژیم کے قلب میں داخل ہو چکی ہے جس کے نتیجے میں غزہ کا محاصرہ عنقریب ٹوٹ جائے گا۔ دوسری جانب اسی کانفرنس میں شریک افریقہ کے عظیم سیاسی لیڈر "نیلسن منڈیلا" کے نواسے "زولفین منڈیلا" نے کہا کہ ہم یمنی عوام پر افتخار کرتے ہیں۔ اس کانفرنس میں شرکت میرے لئے باعث افتخار ہے۔ انہوں نے کہا کہ میڈیا پر دشمن کے پروپبگنڈے کا مقابلہ کرنا ہماری ذمے داری ہے۔ ہمیں فلسطین کی حمایت حاصل کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: عادل عبدالمہدی انہوں نے کہا کہ کانفرنس میں
پڑھیں:
وزیراعظم نے 27ویں آئینی ترمیم پر حمایت کی درخواست کی، بلاول بھٹو زرداری کا انکشاف
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے 27ویں آئینی ترمیم کی حمایت کی درخواست کی ہے۔
بلاول بھٹو کے مطابق وزیراعظم کی سربراہی میں مسلم لیگ ن کا وفد صدر آصف علی زرداری اور ان سے ملاقات کے لیے آیا، جس میں 27ویں ترمیم سے متعلق تفصیلات شیئر کی گئیں۔
سوشل میڈیا پر جاری بیان میں بلاول بھٹو زرداری نے بتایا کہ ترمیم میں آئینی عدالت کا قیام، ایگزیکٹو مجسٹریٹ کا نظام اور ججز کے تبادلوں کا معاملہ شامل ہے۔ اس کے علاوہ این ایف سی میں صوبائی حصے کا تحفظ ختم کرنے کی تجویز بھی ترمیم کا حصہ ہے، جبکہ آرٹیکل 243 میں تبدیلی، تعلیم اور آبادی کی منصوبہ بندی کو دوبارہ وفاق کے دائرے میں لانے کی تجویز بھی شامل ہے۔
بلاول بھٹو نے کہا کہ 27ویں آئینی ترمیم میں الیکشن کمیشن کی تقرری پر ڈیڈلاک ختم کرنے کا طریقہ کار بھی موجود ہے۔ انہوں نے بتایا کہ صدر آصف علی زرداری کے قطر سے واپس آنے کے بعد پارٹی کی سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کا اجلاس 6 نومبر کو ہو گا، اور اسی اجلاس میں پیپلز پارٹی اپنی حتمی پالیسی طے کرے گی۔