آئی ایم ایف سے کچھ روز تک سٹاف لیول معاہدہ ہونے کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
اسلام آباد (نمائندہ خصوصی) پاکستان اورآئی ایم ایف کے درمیان ورچوئل مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے۔ ذرائع نے توقع ظاہر کی ہے کہ آئندہ کچھ روز تک سٹاف لیول معاہدہ ہونے کا امکان ہے، پاکستان کا کیس ائی ایم ایف کے بورڈ کے سامنے اپریل کے اواخر تک جا سکے گا، ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے ایف بی آر کی درخواست پر پراپرٹی کی خریداری پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح اپریل 2025ء سے دو فیصد کم کرنے کی جزوی رعایت دینے پر اصولی طور پر رضامندی ظاہر کر دی تاہم فروخت کنندگان پر عائد ود ہولڈنگ ٹیکس کی شرح برقرار رہے گی۔ آئی ایم ایف نے پراپرٹی کے خریداروں پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی کی شرح کم کرنے پر بھی اتفاق کیا ہے البتہ فروخت کنندگان سے یہ ٹیکس بدستور وصول کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ ایف بی آر کی درخواست پر آئی ایم ایف نے رواں ماہ (مارچ 2025ء) کیلئے ٹیکس ہدف میں بھی 60 ارب روپے کی کمی پر اتفاق کیا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ا ئی ایم ایف
پڑھیں:
سینٹر فار انٹرنیشنل سٹریٹجک سٹڈیز کے زیر اہتمام 2 روزہ بین الاقوامی کانفرنس ، چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا کا خطاب
راولپنڈی( ڈیلی پاکستان آن لائن )سینٹر فار انٹرنیشنل سٹریٹجک سٹڈیز (CISS)، اسلام آباد نے "ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز کے دور میں نیوکلیئر ڈیٹرنس" کے موضوع پر2 روزہ بین الاقوامی کانفرنس کی میزبانی کی، جس میں دنیا بھر سے سکالرز اور ماہرین کے ممتاز گروپ نے شرکت کی۔ کانفرنس کا مقصد عالمی سٹریٹجک مسائل پر تعمیری بات چیت کو فروغ دینا اور پاکستان کے پالیسی نقطہ نظر کو شیئر کرنا تھا۔
آئی ایس پی آر کے مطابق چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا مہمان خصوصی تھے اور کانفرنس کے پہلے دن کلیدی خطبہ دیا۔ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی نے ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز سے درپیش چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مذاکرات اور تعاون جاری رکھنے کے پاکستان کے عزم کو اجاگر کیا۔ انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ جنوبی ایشیاء میں امن و استحکام صرف جوہری خطرات میں کمی کے لیے باہمی اقدامات اور وسیع تر جیوسٹریٹیجک تعمیر میں توازن قائم کرنے کے ذریعے ہی حاصل کیا جا سکتا ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں سیاحوں پر حملہ ،حسبِ روایت بھارتی میڈیا نے من گھڑت اور جھوٹا پروپیگنڈا شروع کر دیا
اس فورم میں اقوام متحدہ کے ادارہ برائے تخفیف اسلحہ کے تحقیق (UNIDIR)، نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار ڈیٹرنس سٹڈیز (NIDS)، آسٹریلیا، Ploughshare Foundation، کینیڈا، China Arms Control and Disarmament Association (CACDA)، پیکنگ یونیورسٹی، چائنا، سینٹر فار پولر اینڈ اوشینک اسٹڈیز، چائنا، یورپین سینٹر برائے پولر اینڈ اوشینک سٹڈیز، ایل این ایس ای کے لیڈرز، یورپی یونین کےرہنماؤں اور سیکیورٹی سٹڈیز (CENESS)، روس، انسٹی ٹیوٹ آف ورلڈ اکانومی اینڈ انٹرنیشنل ریلیشنز آف روسی اکیڈمی آف سائنسز (IMEMO RAS)، سینٹ پیٹرزبرگ سٹیٹ یونیورسٹی، روس، جنیوا سینٹر فار سیکیورٹی پالیسی، سوئٹزرلینڈ، نارتھ کیرولینا اسٹیٹ یونیورسٹی، USA اور سٹاک ہوم انٹرنیشنل پیس ریسرچ انسٹی ٹیوٹ (SIPRI) کے نما۴ندگان نے بھی شرکت کی ۔
جب 1859 میں ایک جنوبی افریقی شخص نے خود کو امریکہ کا شہنشاہ قرار دیا
مزید :