مسجد نبوی میں 120 ممالک کے 4,000 افراد کا اعتکاف، شاندار انتظامات
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
مدینہ: رمضان المبارک کے آخری عشرے میں مسجد نبوی میں 120 ممالک سے آئے 4,000 معتکفین کو خصوصی انتظامات کے تحت عبادت کا موقع فراہم کیا گیا۔
سعودی پریس ایجنسی کے مطابق، معتکفین کی سہولت کے لیے مکمل طبی سہولیات، افطار، عشائیہ اور سحری کی فراہمی، موبائل چارجنگ اسٹیشنز، اور سامان رکھنے کے لیے لاکرز مہیا کیے گئے۔
مردوں کے لیے مسجد کے مغربی چھت والے حصے میں اعتکاف کی جگہ مختص کی گئی، جہاں وہ سیڑھی نمبر 6 اور 10 کے ذریعے پہنچ سکتے تھے، جب کہ خواتین کے لیے شمال مشرقی سیکشن میں دروازہ نمبر 24 اور 25A سے داخلے کی اجازت تھی۔
معتکفین کو سہولت پہنچانے کے لیے مددگار ڈیسک، فرسٹ ایڈ طبی مراکز، دینی رہنمائی کے لیے دروس، اور مختلف زبانوں میں ترجمے کی سہولت بھی فراہم کی گئی۔ ہر معتکف کو ایک ذاتی نگہداشت کا کٹ اور خصوصی شناختی بینڈ بھی دیا گیا تاکہ انہیں مختص شدہ جگہوں پر آسانی سے رسائی ملے اور خدمات کو مؤثر بنایا جا سکے۔
یہ انتظامات مسجد نبوی میں آنے والے معتکفین کی عبادات کو مزید پر سکون اور سہل بنانے کے لیے کیے گئے تاکہ وہ یکسوئی سے رمضان کے آخری عشرے میں عبادت کر سکیں۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے لیے
پڑھیں:
بہاولپور بورڈ؛ اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والی طالبہ کی میٹرک میں شاندار کامیابی
بہاولپور بورڈ کے میٹرک امتحانات میں اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والی طالبہ نے شان دار رزلٹ حاصل کرتے ہوئے اپنے اساتذہ اور والدین کا سر فخر سے بلند کردیا ہے۔
صادق آباد سٹی کی رہائشی اور اقلیتی برادری سے تعلق رکھنے والی ہونہار طالبہ بھارتی کنا رام نے اس قول کو سچ کر دکھایا ہے کہ ارادے مضبوط ہوں تو راستے خودبخود بنتے چلے جاتے ہیں ۔ بہاولپور تعلیمی بورڈ کے میٹرک امتحانات میں بھارتی نے 1100 نمبر حاصل کر کے دوسری پوزیشن اپنے نام کی اور اپنے والدین سمیت پوری برادری اور علاقے کا نام روشن کر دیا۔
بھارتی کے والد پیشے کے لحاظ سے جوتے پالش کرتے ہیں، مگر ان کا خواب بڑا تھا ۔ وہ اپنی بیٹی کو پڑھا لکھا کر ایک مقام پر دیکھنا چاہتے تھے۔ دن رات کی محنت، مشقت اور قربانیوں سے انہوں نے یہ خواب پورا کیا۔ اپنی محدود آمدن کے باوجود انہوں نے بھارتی کو تعلیم سے دور نہ ہونے دیا اور آج ان کی بیٹی کی کامیابی ان کے لیے سب سے بڑا انعام ہے۔
بھارتی کا کہنا ہے کہ اُسے بچپن سے ہی پڑھنے لکھنے کا شوق تھا اور اس نے تعلیم کو اپنی منزل بنا لیا۔ اُس کی محنت، لگن اور استقامت نے وہ کر دکھایا جو شاید بہت سے وسائل رکھنے والے بھی نہ کر پائیں۔
بھارتی نے کہا میری کامیابی والدین کی دعاؤں اور قربانیوں کا نتیجہ ہے۔ میرا خواب ہے کہ آگے چل کر ملک و قوم کا نام روشن کروں۔
طالبہ کی کامیابی کے موقع پر اس کے بھائیوں نے بھنگڑے ڈال کر اپنی بہن کو خراج تحسین پیش کیا جب کہ پورے محلے اور برادری میں جشن کا سماں ہے۔
بھارتی کی شاندار کامیابی پر صوبائی وزیر برائے اقلیتی امور سردار رمیش سنگھ اروڑہ نے مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی کنا رام نے اپنی کمیونٹی اور صوبے کا نام روشن کیا ہے۔ پنجاب حکومت وزیراعلیٰ مریم نواز کے ویژن کے مطابق اقلیتی برادری کے نوجوانوں کو اعلیٰ تعلیم کے مواقع فراہم کر رہی ہے اور بھارتی کی کامیابی اس بات کا ثبوت ہے کہ اگر موقع دیا جائے تو ہمارے نوجوان کسی سے کم نہیں۔
یہ کامیابی صرف ایک طالبہ کی نہیں، بلکہ امید کا وہ چراغ ہے جو سیکڑوں وسائل سے محروم بچوں کے دلوں کو بھی جلا بخشتا ہے۔