ماہ رنگ بلوچ کے خلاف 3 افراد کے قتل کا مقدمہ درج
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
بلوچ یکجہتی کمیٹی کی آرگنائزر ماہ رنگ بلوچ سمیت دیگر رہنماؤں کے خلاف احتجاج کے دوران فائرنگ سے 3 افراد کے قتل کا مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔
مقدمہ کوئٹہ کے سریاب تھانے میں درج کیا گیا ہے جس میں نامزد افراد پر قتل، اقدام قتل، دہشت گردی، لوگوں کو اکسانے سمیت 16 دفعات شامل کی گئیں ہیں۔
بلوچ یکجہتی کمیٹی کے خلاف 2 مقدمات اس سے قبل بھی درج کیے جا چکے ہیں۔ پولیس کے مطابق ماہ رنگ بلوچ سمیت بی وائی سی کے مختلف رہنماؤں کے خلاف سول لائن تھانے میں بھی مقدمہ درج کیا گیا ہے۔
مقدمے کے متن میں کہا گیا ہے کہ بلوچ یکْجہتی کمیٹی کی جانب سے سول ہسپتال کوئٹہ کے مردہ خانے پر حملہ کرکے جعفر ایکسپریس میں مارنے والے دہشتگردوں کی لاشوں کو زبردستی اپنے ساتھ لے جانے ور اس دوران ہاکی چوک پر ایمبولینس کی ڈرائیو کر کو زد و کوب کرنے پر مقدمہ درج کیا گیا۔
جبکہ مغربی بائی پاس کو احتجاجاً بند کرنے پر بلوچ یکجہتی کمیٹی کے کارکنان ور رہنماؤں کے خلاف مقدمہ بروری روڈ تھانے میں درج کیا گیا ہے۔
شٹر ڈاؤن ہڑتالدوسری جانب بلوچ یکجہتی کمیٹی کی جانب سے احتجاج کا سلسلہ تیسرے روز بھی جاری ہے جبکہ قلات، مستونگ، خضدار، لسبیلہ، خاران، سمیت کئی اضلاع میں بی وائی سی کی کال پر شٹر ڈاؤن ہڑتال دوسرے روز بھی جاری رہی۔ شٹر ڈاؤن ہڑتال کے سبب ان علاقوں میں کاروباری مراکز مکمل طور پر بند رہے۔
کوئٹہ میں گزشتہ روز بلوچ یک جہتی کمیٹی کی جانب سے احتجاج مؤخر کردیا گیا تھا جس کا سلسلہ قمبرانی روڈ پر دوبارہ شروع کردیا گیا ہے۔
موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس معطلموجودہ حالات کے پیش نظر بلوچستان کے بیشتر اضلاع میں موبائل فون اور انٹرنیٹ سروس معطل ہے، جس کی وجہ سے لوگوں کو رابطہ میں شدید دشواری کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بولچ یکجہتی کمیٹی شٹرڈاؤن ہڑتال کوئٹہ ماہ رنگ بلوچ مقدمہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: کوئٹہ ماہ رنگ بلوچ بلوچ یکجہتی کمیٹی ماہ رنگ بلوچ درج کیا گیا کمیٹی کی کے خلاف گیا ہے
پڑھیں:
اپنا دورہ اقوامِ متحدہ سے شروع کیا اور پاکستان کا مقدمہ پیش کیا: فیصل سبزواری
امریکا کا دورہ مکمل کرنے کے بعد پاکستانی سفارتی وفد کی برطانیہ آمد ہوئی، جہاں لندن میں پاکستانی سفارتی وفد کے رکن فیصل سبزواری نے ’جیو نیوز‘ سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے اپنا دورہ اقوام متحدہ سے شروع کیا اور پاکستان کا مقدمہ پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے فوجی سبقت دکھائی پھر بھی ہم امن کی دعوت دینے آئے ہیں، چاہتے ہیں کہ عالمی طاقتیں بھارت کو یہ بتائیں کہ دو ایٹمی ممالک ایسے خطرناک ماحول میں آگے نہیں بڑھ سکتے۔
فیصل سبزواری نے کہا کہ بھارت کوشش کر رہا ہے کہ ایسا استثنیٰ ملے کہ بغیر ثبوت کے جارحیت کرے، پہلگام واقعے پر بھی کہا کہ ثبوت پیش کریں لیکن بھارت نے حملہ کر دیا۔
انہوں نے کہا کہ ہم چاہتے ہیں کہ سیز فائر مستقل امن کی طرف جائے، امریکی محکمۂ خارجہ اور ارکانِ کانگریس کے سامنے پاکستان کا مؤقف پیش کیا۔
رکنِ سفارتی وفد فیصل سبزواری نے کہا کہ امن پر مبنی ہمارے مؤقف کو بہت حد تک پزیرائی ملی ہے، خطے میں امن کا پیغام لے کر آئے ہیں، یہ بھارت کی ناکامی اور پاکستان کی کامیابی ہے۔