سنبھل جامع مسجد کمیٹی کے سربراہ ظفر علی کو گرفتار کیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
ظفر علی کے بھائی نے الزام لگایا کہ انہیں پیر کے روز تین رکنی عدالتی کمیشن کے سامنے گواہی دینے سے روکنے کیلئے گرفتار کیا گیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ ریاست اترپردیش کے ضلع سنبھل میں گزشتہ برس 24 نومبر کو ہوئے تشدد کے سلسلے میں پولیس نے متنازعہ مذہبی مقام شاہی جامع مسجد کے سربراہ کو حراست میں لے لیا ہے۔ پولیس ان سے پوچھ گچھ کر رہی ہے۔ آپ کو بتا دیں کہ 24 نومبر کو سنبھل میں شاہی جامع مسجد کے سروے کے دوران ہنگامہ ہوا تھا جس میں 4 لوگوں کی موت ہوگئی تھی اور 29 پولس اہلکار زخمی ہوگئے تھے۔ اس معاملے میں پولیس نے سماجوادی پارٹی کے ممبر پارلیمنٹ ضیاء الرحمٰن برق اور سماجوادی پارٹی کے ایم ایل اے اقبال محمود کے بیٹے سہیل اقبال سمیت 40 لوگوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی تھی۔ 2750 نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر بھی درج کی گئی۔ اب تک پولس نے اس معاملے میں تین خواتین سمیت 79 لوگوں کو گرفتار کر کے جیل بھیج دیا ہے۔
پولیس ملزمان کی گرفتاری کے لئے مسلسل چھاپے مار رہی ہے۔ اس کے علاوہ پولیس نے 74 ملزمان کے پوسٹر بھی چسپاں کئے ہیں۔ اب پولس نے اتوار کو ایک اور بڑی کارروائی کی ہے۔ پولیس نے جامع مسجد کے سربراہ ایڈووکیٹ ظفر علی کو حراست میں لے لیا ہے۔ سنبھل پولس کی ایس آئی ٹی نے ایڈووکیٹ ظفر علی کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ شروع کر دی ہے۔ اے ایس پی شریش چندرا نے بتایا کہ جامع مسجد کے صدر ظفر علی ایڈووکیٹ کو پوچھ گچھ کے لئے حراست میں لیا گیا ہے۔ سنبھل تشدد معاملے میں ان سے پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ ظفر علی کے بڑے بھائی ایڈووکیٹ طاہر علی نے بتایا کہ پولیس ٹیم آج 11:15 پر ان کے گھر پہنچی۔ ظفر علی کے بھائی نے الزام لگایا کہ انہیں پیر کو تین رکنی عدالتی کمیشن کے سامنے گواہی دینے سے روکنے کے لئے گرفتار کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سی او کلدیپ سنگھ آپ سے بات کرنا چاہتے ہیں، اس لئے آپ کو ہمارے ساتھ آنا پڑے گا۔ طاہر علی نے بتایا کہ پولیس نے رات کو بھی ان سے بات کی تھی۔ ظفر علی کو کل کمیشن کے سامنے اپنا بیان دینا ہے۔ اس لئے پولیس جان بوجھ کر انہیں جیل بھیج رہی ہے۔ طاہر علی کے مطابق ظفر علی نے پریس کانفرنس میں بیان دیا تھا کہ پولیس نے گولیاں چلائیں اور اس سے لوگوں کی موت واقع ہوئی۔ ظفر علی اپنے بیان سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔ انہوں نے کہا کہ میں جیل جانے کو تیار ہوں لیکن میں سچائی سے ہرگز انحراف نہیں کروں گا۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جامع مسجد کے ظفر علی کو پولیس نے پوچھ گچھ رہی ہے علی کے
پڑھیں:
دہرے قتل کے معاملے میں اہم پیش رفت، کوئٹہ پولیس نے مقتولہ بانو بی بی کی والدہ کو گرفتار کرلیا
بلوچستان میں مرد اور خاتون کے قتل کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے جب کہ پولیس نے مقتولہ بانو بی بی کی والدہ کو گرفتار کرلیا۔
رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں دہرے قتل کے معاملے میں کوئٹہ پولیس نے مقتولہ بانو بی بی کی والدہ کو گزشتہ رات گرفتار کیا۔
آج بانو بی بی کی والدہ کو انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کیا گیا جہاں پولیس نے عدالت سے ان کا 2 روزہ ریمانڈ دینے کی استدعا کی۔
عدالت نے بانو بی بی کی والدہ کو 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز خاتون کا بیان سامنے آیا تھا جس میں اس نے کہا تھا کہ بیٹی بانو کو بلوچی رسم و رواج کے مطابق سزا دی گئی، ہمارے لوگوں نے کوئی ناجائز فیصلہ نہیں کیا، ہم نے لڑکی کو قتل کرنے کا فیصلہ سردار شیر باز ساتکزئی کے ساتھ نہیں، بلکہ بلوچی جرگے میں کیا۔
انہوں نے کہا کہ میں اپیل کرتی ہوں کہ سردار شیر باز ساتکزئی اور دیگر گرفتار افراد کو رہا کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں قتل ہوئی خاتون کی والدہ کا تہلکہ خیز بیان، کیس کا رخ ہی موڑ دیا
مقدمے میں نامزد مقتولہ کا بھائی تاحال گرفتار نہیں کیا جاسکا، اس کی گرفتاری کے لیے چھاپہ مار کارروائیاں جاری ہیں۔
مقدمے میں نامزد ملزم سردار شیر باز ساتکزئی کو گزشتہ روز مزید 10 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا تھا۔
یاد رہے کہ کوئٹہ کے نواحی علاقے ڈیگاری میں عیدالاضحیٰ سے 3 روز قبل خاتون اور مرد کو سرعام قتل کیا گیا تھا، واقعے کی ویڈیو 3 روز قبل سوشل میڈیا پر وائرل ہوئی تھی جس کے بعد وزیراعلیٰ بلوچستان سردار سرفراز بگٹی نے واقعے کا نوٹس لینے لیا تھا اور متعدد ملزمان کو گرفتار کیا گیا تھا۔