کراچی میں عید کے بعد بھکاریوں کی روک تھام کیلیے سخت اقدامات کرنے کا فیصلہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
کراچی:
کمشنر کراچی سید حسن نقوی نے ڈپٹی کمشنرز کو عید کے موقع پر پیشہ ور گداگروں کی روک تھام کے لئے خصوصی انتظامات کرنے کی ہدایت کی ہے.
اتوار کو کمشنر آفس سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ رمضان المبارک کی چاند رات کے بعد 22 روز میں 220 گداگروں کو مختلف علاقوں سے گرفتار کیا گیا ہے اور اب اُن کی دوبارہ شہر میں آمد روکنے کیلیے اقدامات کیے جارہے ہیں۔
اعلامیے کے مطابق کمشنر نے ڈپٹی کمشنر ز کو ہدایت کی گئی ہے وہ بھکاریوں کی پشت پر موجود ممکنہ سرپرستوں کو تلاش کر کے اُن کے خلاف بھی سخت قانونی کارروائی کریں۔
ہینڈ آوٹ کے مطابق کمشنر نے شہر میں پیشہ ور گداگروں کی بڑھتی ہوئی تعداد کا سخت نوٹس لیا اور ڈپٹی کمشنرز کو کہا ہے کہ وہ گداگروں کے خلاف جاری انتظامیہ کی مہم کو مؤثر بنائیں۔
انھوں نے کہا کہ ڈپٹی کمشنرز انٹر سیکشنز مارکیٹوں اور بازاروں میں گداگروں کی روک تھام کریں، سماجی بھلائی کے اداروں این جی اوز، ٹریفک ہولیس اور مقامی پولیس سے مدد لیں۔
انھوں نے کہا کہ وہ گداگروں کو دوبارہ انے سے روکنے کے لیے موثر اقدامات کریں انھیں گرفتار کر کے پولیس کی مدد سے این جی اوز،اور رفاہی اور سماجی اداروں کے حوالے کریں۔
کمشنر نے کہا کہ عید کی خریداری کے رش میں شہریوں کو پیشہ ور گداگروں سے تکلیف کا،سامنا ہے ۔۔کمشنر کراچی آفس نے اب تک پیشہ ور بھکاریوں کے خلاف کارروائی کی تفصیل بھی جاری کی ہے۔
تفصیلات کے مطابق یکم مارچ سے پیشہ ور گداگروں کے خلاف جاری مہم میں 22مارچ تک 22 روز کی کارروائیوں کے مطابق اس عرصہ میں 220 گداگروں کو گرفتار کرکے پولیس کے حوالے کیا جا چکا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پیشہ ور گداگروں ڈپٹی کمشنر کے مطابق کے خلاف
پڑھیں:
سرحد پار دہشت گردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رہیں گے، وزیر دفاع
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ پاکستان سرحد پار دہشتگردی کیخلاف فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر جاری بیان میں وزیرِ دفاع خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ پاکستان کی سکیورٹی پالیسیوں اور افغانستان سے متعلق جامع حکمتِ عملی پر قومی اتفاقِ رائے موجود ہے، پاکستان اور خصوصاً خیبرپختونخوا کے عوام افغان طالبان کی سرپرستی میں جاری بھارتی پراکسیز کی دہشت گردی سے بخوبی واقف ہیں اور اس بارے میں کوئی ابہام نہیں۔
انہوں نے کہا کہ افغان طالبان کی غیر نمائندہ حکومت شدید اندرونی دھڑے بندی کا شکار ہے، جہاں خواتین، بچوں اور اقلیتوں پر مسلسل جبر جاری ہے جبکہ اظہارِ رائے، تعلیم اور نمائندگی کے حقوق سلب کیے جا رہے ہیں، 4 سال گزرنے کے باوجود افغان طالبان عالمی برادری سے کیے گئے وعدے پورے کرنے میں ناکام رہے ہیں۔
کراچی: ڈمپر کی ٹکر سے موٹرسائیکل سوار ایف آئی اے کا اہلکار جاں بحق
افغان ترجمان کی جانب سے بدنیتی پر مبنی اور گمراہ کن تبصروں پر واضح کرناچاہتاہوں کہ
افغانستان کے حوالے سے پاکستان کی سیکیورٹی پالیسیوں پر تمام پاکستانیوں بشمول ملک کی سیاسی اور عسکری قیادت میں مکمل اتفاق رائے موجود ہے۔
پاکستانی عوام بالخصوص خیبر پختونخواہ کے لوگ، افغان طالبان…
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اپنی اندرونی تقسیم، بدامنی اور گورننس کی ناکامی چھپانے کیلئے وہ محض جوشِ خطابت، بیانیہ سازی اور بیرونی عناصر کے ایجنڈے پر عمل کر رہے ہیں، افغان طالبان بیرونی عناصر کی "پراکسی" کے طور پر کردار ادا کر رہے ہیں جبکہ پاکستان کی افغان پالیسی قومی مفاد، علاقائی امن اور استحکام کے حصول کیلئے ہے۔
وزیرِ دفاع نے اپنا بیان میں یہ بھی کہا کہ پاکستان اپنے شہریوں کے تحفظ اور سرحد پار دہشت گردی کے خاتمے کیلئے فیصلہ کن اقدامات جاری رکھے گا، جھوٹے بیانات سے حقائق نہیں بدلیں گے، اعتماد کی بنیاد صرف عملی اقدامات سے قائم ہو سکتی ہے۔
پشاور: سی ٹی ڈی تھانے میں شارٹ سرکٹ سے دھماکا، ایک اہلکار شہید، 2 زخمی
مزید :