بجلی نرخ میں کمی کا پیکیج تیاری کے مراحل میں ہے، وزیراعظم
اشاعت کی تاریخ: 23rd, March 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ بجلی نرخ میں کمی سے متعلق پیکیج تیاری کے مراحل میں ہے۔
پاور ڈویژن کے امور پر جائزہ اجلاس سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ بجلی نرخوں میں کمی سے متعلق پیکیج تیار کیا جارہا ہے، جس کا اعلان جلد کردیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ پاور سیکٹر میں اصلاحات کی بدولت عوام کو بجلی کی قیمتوں میں مزید ریلیف فراہم کریں گے۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ قابل تجدید توانائی کا فروغ حکومت کی ترجیح ہے، شمسی توانائی سے متعلق حکومت کی پالیسی اور ترجیحات میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
انہوں نے حکام کو سولر آئزیشن پالیسی سے متعلق ابہام دور کرنے اور حقائق بتانے کےلیے اعداد و شمار بیان کرنے کی ہدایت کردی۔
شہبازشریف نے کہا کہ جنریشن کمپنیوں کے خاتمے سے متعلق قانونی اور دیگر امور جلد از جلد طے کیے جائیں، بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی نجکاری کا عمل تیز تر کیا جائے۔
.ذریعہ: Jang News
کلیدی لفظ: نے کہا
پڑھیں:
گورنر سندھ کی چینی سرمایہ کاروں کو کراچی میں صنعتیں قائم کرنے کی دعوت
کامران ٹیسوری نے چین کے شہر شینزو (Xuzhou) میں وہاں کے میئر اور پاکستانی سفارت کار اکنامک منسٹر کے ہمراہ ’بدر انرجی‘ کے جدید صنعتی منصوبے کا افتتاح کیا۔ اسلام ٹائمز۔ گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے چین کے شہر شینزو (Xuzhou) میں وہاں کے میئر اور پاکستانی سفارت کار اکنامک منسٹر کے ہمراہ ’بدر انرجی‘ کے جدید صنعتی منصوبے کا افتتاح کیا۔ اس موقع پر پاکستانی صنعتکار بھی شریک تھے۔ گورنر سندھ نے چینی سرمایہ کاروں کو پاکستان، خصوصاً کراچی کے انڈسٹریل زونز میں صنعتیں قائم کرنے اور سرمایہ کاری کی دعوت دی۔ افتتاح کے بعد گورنر سندھ نے فیکٹری کے پلانٹس اور لیتھیم بیٹریوں کی تیاری کا جائزہ لیا۔ انہوں نے کہا کہ اسپیشل انویسٹمنٹ فسیلیٹیشن کونسل کے تحت غیر ملکی سرمایہ کاروں کو ہر ممکن سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں، تاکہ صنعتی اور توانائی کے شعبوں میں تعاون کو فروغ دیا جا سکے۔
کامران ٹیسوری نے کہا کہ پاکستان اور چین کے درمیان صنعتی شراکت داری نہ صرف معیشت بلکہ پاور سیکٹر کیلئے بھی سودمند ثابت ہوگی، لیتھیم بیٹریز پاکستان میں بجلی کے بحران کے حل میں اہم کردار ادا کریں گی۔ بدر گروپ کے چیئرمین نے اس موقع پر بتایا کہ 10 گیگاواٹ سے زائد توانائی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت جدید انرجی اسٹوریج کے شعبے میں ایک اہم سنگِ میل ہے، جو خطے میں پائیدار توانائی کے فروغ کی جانب بڑا قدم ہے۔