کراچی میں پولیس کے مصنوعی کامبنگ آپریشن کا پردہ فاش، اسٹریٹ کرائمز میں اضافہ
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
کراچی:
شہر قائد میں اسٹریٹ کرائمز کی وارداتیں تھمنے کے بجائے مزید بڑھ گئی ہیں، جس سے شہریوں میں خوف و ہراس کی لہر دوڑ گئی ہے۔
اس دوران ایس ایس پی ضلع وسطی کے امن و امان کے دعوے صرف دعوں تک ہی محدود رہ گئے ہیں۔
حال ہی میں پاپوش نگر فاطمیہ امام بارگاہ کے قریب دو موٹر سائیکل سوار ڈکیتوں نے ایک کار سوار شہری کو اسلحے کے زور پر لوٹ لیا۔
مزید پڑھیں: کراچی: پولیس کی جعلی وردی پہن کر واردات کرنیوالے دو ملزمان گرفتار
ڈکیتوں نے موبائل فون، نقدی اور عمرے کے کاغذات بھی چھین لیے۔
اس حملے کے شکار شہری کو دو دن بعد اہلیہ کے ہمراہ عمرے کے لیے روانہ ہونا تھا، جس کی وجہ سے یہ واردات نہ صرف مالی نقصان بلکہ ان کے روحانی سفر میں بھی خلل ڈالنے کا باعث بنی۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
کراچی: ریڈ لائن منصوبے میں غیر معمولی تاخیر، شہری اذیت کا شکار
سندھ حکومت کا ریڈ لائن بس منصوبہ غیر معمولی تاخیر کے باعث شہریوں کے لیے اذیت کا سبب بن گیا۔
احتیاطی تدابیر اختیار کیے بغیر کام کرنے سے سیوریج لائنیں بند ہوگئیں، گندہ پانی سڑکوں پر بہہ نکلا۔
حسن اسکوائر سے نیپا چورنگی جانے والی شاہراہ پر پانی جمع ہونے سے ٹریفک بری طرح متاثر ہونا معمول بن گیا۔
ذرائع کے مطابق کمپنی نے ریڈ لائن منصوبے پر کام احتیاطی تدابیر اختیار کیے بغیر جاری رکھا ہوا ہے۔ منصوبے کی تعمیر کے دوران ماضی میں بھی پانی اور سیوریج کی لائنیں متاثر رہی ہیں۔
ریڈ لائن منصوبے میں کام کی رفتار سست ہونے کی وجہ سے عوام کئی سالوں سے اسی اذیت کا شکار ہیں۔