یوم پاکستان : اعلی خدمات کا اعتراف، گورنر سندھ نے 12شخصیات ایوارڈز تقسیم کئے
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
کراچی(این این آئی)یوم پاکستان کے موقع پر گورنر ہائوس میں سول ایوارڈز کی تقریب کا انعقاد کیا گیا۔گورنر سندھ کامران خان ٹیسوری نے زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے 12افراد میں سول ایوارڈز تقسیم کیے ۔ نظامت کے فرائض چیف سیکرٹری سندھ سید آصف حیدر شاہ نے انجام دیئے۔ تقریب میں جرمنی،اٹلی، سعودی عرب، ترکیہ، عمان، ملائشیا، ویتنام، ایران کے قونصل جنرلز، صوبائی سیکرٹریز اور مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی شرکت کی۔ گورنر سندھ نے7افراد کو ستارہ امتیاز،ایک کو صدارتی تمغہ برائے حسن کارکردگی اور 4 افراد کو تمغہ امتیاز دیئے۔گورنرسندھ نے آغاخان یونیورسٹی کے صدر ڈاکٹر سلیمان شہاب الدین، وائس چانسلر دائود یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی ڈاکٹر ثمرین حسین، میزان بینک کے چیف فنانشل آفیسر سید عمران علی شاہ، منیزہ شمسی، ناظم الدین فیروز ، زاھد احمد غارب اور حنین حسین لاکھانی(مرحوم)کوستارہ امتیاز کے اعزاز سے نوازا۔ گورنر سندھ نے امبرین حسیب امبر کو صدارتی ایوارڈ برائے حسن کارکردگی دیا۔ گورنر سندھ نے مقصود احمد، جوزف کوٹس، ریئر ایڈمرل(ر)تنویر احمد اور وارث پنجانی(مرحوم)کو تمغہ امتیاز کا اعزاز دیا ۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: گورنر سندھ نے
پڑھیں:
بھارت نے سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کیلئے پہلگام واقعے کو بہانا بنایا، مشاہد حسین
مشاہد حسین سید(فائل فوٹو)۔سیاسی رہنما اور بین الاقوامی امور کے ماہر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ بھارت نے پہلگام واقعے کو سندھ طاس معاہدہ معطل کرنے کیلئے بہانا بنایا، اسکیم کے تحت بھارت پاکستان پر دباؤ ڈالنا چاہتا ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے مشاہد حسین نے کہا کہ سندھ طاس پاکستان اور بھارت کے درمیان دو طرفہ عالمی معاہدہ ہے، یو این سیکریٹری جنرل کو آگاہ کیا جائے کہ بھارت کی جانب سےجھوٹے الزامات لگائے جا رہے ہیں۔
مشاہد حسین سید نے کہا کہ بھارت اگر پاکستان کا پانی روکتا ہے تو یہ عالمی قوانین کی خلاف ورزی اور جنگ کے مترادف ہوگا، بھارت پاکستان یا چین بھارت کا پانی بند کرے تو حالات مزید خراب ہوں گے۔
انھوں نے کہا کہ بھارت کو بھرپور جواب دینے کےلیے ہم ہر سطح پر تیار ہیں، سندھ طاس معاہدہ معطل کرنا یو این چارٹر اور عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے۔
مشاہد حسین سید نے کہا کہ بھارت کے مقابلے میں ہمارا کیس مضبوط ہے عالمی سطح پر لیجانا چاہیے، ہمیں یہ معاملہ فوری یو این سیکریٹری جنرل تک پہچانا چاہیے۔
پیپلز پارٹی کی مرکزی رہنما سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ جنگیں ہونے کے باوجود فغال رہا ہے۔ معاہدے اس طرح یک طرفہ طور پر معطل یا ختم نہیں ہوتے۔
سابق سفیر عبدالباسط نے کہا کہ سندھ طاس معاہدہ یک طرفہ طور پر نہ معطل اور نہ ہی ختم ہوسکتا ہے، بے چینی پیدا نہیں کرنی چاہیے، بھارت فوری پاکستان کا پانی بند نہیں کرسکتا۔ اس معاہدے میں عالمی بینک اور دیگر قوتیں ضامن رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ خدشہ ہے بھارت پاکستان کے خلاف کوئی کارروائی کرے گا،
بھارت وقف قانون کے خلاف مسلمانوں کا احتجاج ختم کرنے کیلئے بھی کوئی کارروائی کرسکتا ہے۔
احمر بلال صوفی نے کہا کہ بھارت کے پاس ایسا کوئی اختیار نہیں کہ پانی کے معاہدے کو معطل کرے، معاہدہ میں ایک فریق کو اختیار ہی نہیں کہ اس میں کوئی تبدیلی کرے۔