Daily Ausaf:
2025-06-09@13:25:05 GMT

پاکستان میں گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کا امکان

اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) آئی ایم ایف کی جانب سے ریلیف کے بعد پاکستان میں کاروں کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔

پاکستان اور آئی ایم ایف نے5سالوں کے دوران ملک کے سابقہ اوسط ٹیرف کو 6 فیصد تک کم کرنے پر اتفاق کیا ہے، ان میں تقریباً نصف کمی کر دی ہے، اس اقدام کا مقصد پاکستان کی معیشت کو غیرملکی مسابقت کیلئے کھولنا ہے، یہ اقدام ٹیرف کو 10.

6 فیصد سے کم کرکے جنوبی ایشیاء میں سب سے کم کر دے گا۔

رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف سے ریلیف کی مقامی کاروں کی قیمتوں پر اثر پڑنے کی توقع ہے جو عام طور پر آٹو سیکٹر پر درآمدات اور متعلقہ اخراجات میں کمی کے نتیجے میں کم ہوں گی، کمی اس سال جولائی میں شروع ہوگی۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ٹیرف میں کمی جولائی 2025ء سے نافذ کی جائے گی، 2030ء تک 6 فیصد شرح حاصل کرنے کا ہدف ہے، ٹیرف میں کمی 2 پالیسیوں کے تحت ہوگی، اول: نیشنل ٹیرف پالیسی جس کا ہدف 2030ء تک 7.4 فیصد ہے اور دوئم : آٹو انڈسٹری ڈیولپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ پالیسی (اے آئی ڈی ای پی) جو آٹوموبائل سیکٹر میں ٹیرف کو مزید کم کرے گی، آٹوموبائل سیکٹر کو چھوڑ کر ٹیرف پہلے سے طے شدہ 7.1 فیصد کے بجائے 7.4 فیصد مقرر کیا جائے گا۔ دیگر اہم تبدیلیوں میں اضافی کسٹم ڈیوٹی کا مکمل خاتمہ، ریگولیٹری ڈیوٹی میں 80 فیصد کمی اور کسٹم ایکٹ کے5ویں شیڈول کے تحت بعض رعایتوں کو واپس لینا شامل ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نئی پالیسی سے مخصوص اشیاء پر 7 فیصد اضافی کسٹم ڈیوٹی اور صفر ٹیرف سلیب پر 2 فیصد ڈیوٹی بھی ختم ہوجائے گی، جو اس سال جولائی سے لاگو ہوگی،اگرچہ آئی ایم ایف نے ابتدائی طور پر 5 فیصد سابقہ اوسط ٹیرف میں کمی کی کوشش کی تھی، لیکن وفاقی حکومت نے اسے 6 فیصد تک کم کرنے کا عہد کیا، حکومت کا منصوبہ ہے کہ وفاقی کابینہ سے جون کے اختتام سے قبل نئی ٹیرف پالیسی کی منظوری دے دی جائے گی، جس کا مکمل نفاذ 2025-26ء کے بجٹ میں کیا جائے گا۔

رپورٹ کے مطابق آٹوموبائل سیکٹر میں 2030ء تک تمام اضافی کسٹم ڈیوٹی اور ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کردی جائے گی اور تمام درآمدات کیلئے زیادہ سے زیادہ ٹیرف 20 فیصد تک محدود کردیا جائے گا۔ گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی کو بھی پہلے سال میں 55 تا 90 فیصد تک نمایاں طور پر کم کیا جائے گا اور آنیوالے سالوں میں اس میں مزید کمی کی جائے گی۔ چھ فیصد کا نیا کسٹم ڈیوٹی سلیب متعارف کرایا جائے گا جبکہ مختلف سلیبس پر موجودہ ڈیوٹی کو آئندہ چند سالوں میں کم کیا جائے گا۔
33مزیدپڑھیں:ٹن گندم گل سڑ گئی، عوام غیر معیاری اور خراب آٹا کھانے پر مجبور

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: کیا جائے گا کسٹم ڈیوٹی جائے گی ایم ایف فیصد تک

پڑھیں:

قومی اقتصادی سروے کل پیش کیا جائے گا، معاشی ترقی کا ہدف حاصل نہ ہو سکا

اسلام آباد:

قومی اقتصادی سروے کل پیش کیا جائے گا جب کہ حکومت معاشی ترقی کا ہدف حاصل کرنے میں ناکام رہی ہے۔

وفاقی حکومت کی جانب سے مالی سال 2024-25 کی اقتصادی کارکردگی پر مبنی اکنامک سروے کل پیش کیا جائے گا، جس کے مطابق رواں مالی سال پاکستان کی معیشت کی عبوری شرح نمو 2.68 فیصد رہی، جو مقررہ ہدف 3.6 فیصد سے نمایاں طور پر کم ہے۔

ذرائع کے مطابق رواں مالی سال کے دوران معیشت کا حجم 39 ارب 30 کروڑ ڈالر کے اضافے سے 410 ارب 96 کروڑ ڈالر تک پہنچا جب کہ گزشتہ سال یہ حجم 371 ارب 66 کروڑ ڈالر تھا۔

معیشت کا حجم ملکی سطح پر 9600 ارب روپے بڑھا اور مجموعی حجم 114.7 ہزار ارب روپے رہا، جو گزشتہ سال کے 105.1 ہزار ارب روپے کے مقابلے میں نمایاں اضافہ ہے۔ اسی طرح فی کس سالانہ آمدن 144 ڈالر کے اضافے سے 1680 ڈالر رہی۔

ملکی زرعی شعبے کی کارکردگی مجموعی طور پر مایوس کن رہی۔ اہم فصلوں کی شرح نمو منفی 13.49 فیصد رہی جب کہ ہدف منفی 4.5 فیصد تھا۔ کاٹن جیننگ میں بھی شدید کمی دیکھی گئی اور یہ شعبہ منفی 19 فیصد تک سکڑ گیا۔ زرعی شعبے کی مجموعی گروتھ 0.56 فیصد رہی، جو کہ ہدف یعنی  2 فیصد سے کم تھی۔

اسی طرح لائیو اسٹاک اور دیگر فصلوں میں قدرے بہتری دیکھی گئی، جن کی شرح نمو بالترتیب 4.72 اور 4.78 فیصد رہی۔ جنگلات اور ماہی گیری کے شعبے بھی اہداف سے پیچھے رہے۔

صنعتی شعبے کی مجموعی شرح نمو 4.77 فیصد رہی، جو کہ 4.4 فیصد کے ہدف سے زیادہ تھی۔ چھوٹی صنعتوں اور سلاٹرنگ میں بالترتیب 8.81 اور 6.34 فیصد گروتھ ریکارڈ کی گئی، جبکہ بڑی صنعتیں منفی 1.53 فیصد کی شرح سے سکڑ گئیں۔ بجلی، گیس اور پانی کی فراہمی کے شعبے میں غیر معمولی گروتھ 28.88 فیصد رہی، جو مقررہ ہدف 2.5 فیصد سے کئی گنا زیادہ ہے۔

تعمیرات کے شعبے نے بھی 6.61 فیصد گروتھ کے ساتھ توقعات سے زیادہ بہتر کارکردگی دکھائی۔

خدمات کے شعبے کی مجموعی گروتھ 2.91 فیصد رہی، جو مقررہ ہدف 4.1 فیصد سے کم ہے۔ ہول سیل اور ریٹیل ٹریڈ کی گروتھ انتہائی کم یعنی صرف 0.14 فیصد رہی۔

انفارمیشن اینڈ کمیونیکیشن، فنانس، رئیل اسٹیٹ، تعلیم، صحت اور سوشل ورک میں معتدل اضافہ ہوا۔ پبلک ایڈمنسٹریشن اور سوشل سیکورٹی کی گروتھ 9.92 فیصد رہی، جو مقررہ ہدف 3.4 فیصد سے تقریباً 3 گنا زیادہ ہے۔

اقتصادی سروے میں مجموعی طور پر معیشت کی غیر متوازن اور شعبہ وار مخلوط کارکردگی سامنے آئی ہے، جہاں چند شعبے نمایاں ترقی کرتے دکھائی دیے جبکہ کئی اہم شعبے اہداف سے پیچھے رہے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کیخلاف جاری مظاہرے پرتشدد ہوگئے، لاس اینجلس میں گاڑیوں کو آگ لگادی گئی
  • نیا مالی سال؛ دفاعی بجٹ میں 18 فیصد اضافہ، قرض ادائیگی پر 6200 ارب خرچ ہوں گے
  • بجٹ میں بڑی کمپنیوں کیلئے سپرٹیکس میں کمی کی تیاریاں
  • آئندہ بجٹ میں بڑی کمپنیوں کیلئے سپرٹیکس میں کمی کی تیاریاں
  • قومی اقتصادی سروے آج پیش کیا جائے گا، حکومت معاشی ترقی کا ہدف حاصل میں ناکام
  • قومی اقتصادی سروے آج پیش کیا جائے گا، تیاری مکمل
  • آج پاکستان کے کن علاقوں میں تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے؟
  • قومی اقتصادی سروے کل پیش کیا جائے گا، معاشی ترقی کا ہدف حاصل نہ ہو سکا
  • حکومت کا چھوٹی گاڑیوں پر سیلز ٹیکس نہ بڑھانے کا فیصلہ
  • کوئٹہ، عیدالاضحیٰ کے دوران 2 ہزار پولیس اہلکار سکیورٹی کیلئے ڈیوٹی دینگے