پاکستان میں گاڑیوں کی قیمتوں میں کمی کا امکان
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
اسلام آباد(نیوز ڈیسک) آئی ایم ایف کی جانب سے ریلیف کے بعد پاکستان میں کاروں کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے۔
پاکستان اور آئی ایم ایف نے5سالوں کے دوران ملک کے سابقہ اوسط ٹیرف کو 6 فیصد تک کم کرنے پر اتفاق کیا ہے، ان میں تقریباً نصف کمی کر دی ہے، اس اقدام کا مقصد پاکستان کی معیشت کو غیرملکی مسابقت کیلئے کھولنا ہے، یہ اقدام ٹیرف کو 10.
رپورٹ کے مطابق آئی ایم ایف سے ریلیف کی مقامی کاروں کی قیمتوں پر اثر پڑنے کی توقع ہے جو عام طور پر آٹو سیکٹر پر درآمدات اور متعلقہ اخراجات میں کمی کے نتیجے میں کم ہوں گی، کمی اس سال جولائی میں شروع ہوگی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ٹیرف میں کمی جولائی 2025ء سے نافذ کی جائے گی، 2030ء تک 6 فیصد شرح حاصل کرنے کا ہدف ہے، ٹیرف میں کمی 2 پالیسیوں کے تحت ہوگی، اول: نیشنل ٹیرف پالیسی جس کا ہدف 2030ء تک 7.4 فیصد ہے اور دوئم : آٹو انڈسٹری ڈیولپمنٹ اینڈ ایکسپورٹ پالیسی (اے آئی ڈی ای پی) جو آٹوموبائل سیکٹر میں ٹیرف کو مزید کم کرے گی، آٹوموبائل سیکٹر کو چھوڑ کر ٹیرف پہلے سے طے شدہ 7.1 فیصد کے بجائے 7.4 فیصد مقرر کیا جائے گا۔ دیگر اہم تبدیلیوں میں اضافی کسٹم ڈیوٹی کا مکمل خاتمہ، ریگولیٹری ڈیوٹی میں 80 فیصد کمی اور کسٹم ایکٹ کے5ویں شیڈول کے تحت بعض رعایتوں کو واپس لینا شامل ہے۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نئی پالیسی سے مخصوص اشیاء پر 7 فیصد اضافی کسٹم ڈیوٹی اور صفر ٹیرف سلیب پر 2 فیصد ڈیوٹی بھی ختم ہوجائے گی، جو اس سال جولائی سے لاگو ہوگی،اگرچہ آئی ایم ایف نے ابتدائی طور پر 5 فیصد سابقہ اوسط ٹیرف میں کمی کی کوشش کی تھی، لیکن وفاقی حکومت نے اسے 6 فیصد تک کم کرنے کا عہد کیا، حکومت کا منصوبہ ہے کہ وفاقی کابینہ سے جون کے اختتام سے قبل نئی ٹیرف پالیسی کی منظوری دے دی جائے گی، جس کا مکمل نفاذ 2025-26ء کے بجٹ میں کیا جائے گا۔
رپورٹ کے مطابق آٹوموبائل سیکٹر میں 2030ء تک تمام اضافی کسٹم ڈیوٹی اور ریگولیٹری ڈیوٹی ختم کردی جائے گی اور تمام درآمدات کیلئے زیادہ سے زیادہ ٹیرف 20 فیصد تک محدود کردیا جائے گا۔ گاڑیوں پر ریگولیٹری ڈیوٹی کو بھی پہلے سال میں 55 تا 90 فیصد تک نمایاں طور پر کم کیا جائے گا اور آنیوالے سالوں میں اس میں مزید کمی کی جائے گی۔ چھ فیصد کا نیا کسٹم ڈیوٹی سلیب متعارف کرایا جائے گا جبکہ مختلف سلیبس پر موجودہ ڈیوٹی کو آئندہ چند سالوں میں کم کیا جائے گا۔
33مزیدپڑھیں:ٹن گندم گل سڑ گئی، عوام غیر معیاری اور خراب آٹا کھانے پر مجبور
ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: کیا جائے گا کسٹم ڈیوٹی جائے گی ایم ایف فیصد تک
پڑھیں:
ٹیرف مخالف اشتہار پر امریکی صدر سے معافی مانگی ہے: کینیڈین وزیر اعظم
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
کینیڈا کے وزیرِ اعظم مارک کارنی نے انکشاف کیا ہے کہ انہوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ایک اینٹی ٹیرف سیاسی اشتہار کے معاملے پر ذاتی طور پر معافی مانگی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اشتہار کی نشریات سے قبل ہی انہوں نے ریاست اونٹاریو کے وزیرِ اعلیٰ ڈگ فورڈ کو اس کے نشر ہونے سے روکنے کی ہدایت دی تھی۔
جنوبی کوریا میں ایشیا پیسیفک سربراہی اجلاس میں شرکت کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مارک کارنی نے کہا کہ انہوں نے بدھ کی شب جنوبی کوریا کے صدر کی جانب سے دیے گئے عشائیے کے دوران صدر ٹرمپ سے بالمشافہ معذرت کی۔
کینیڈین وزیرِ اعظم نے مزید بتایا کہ وہ اشتہار کے مواد سے پہلے ہی آگاہ تھے اور ڈگ فورڈ کے ساتھ اس پر تبادلۂ خیال بھی کر چکے تھے، تاہم انہوں نے اس کے استعمال کی مخالفت کی تھی۔
غیر ملکی خبررساں ادارے کے مطابق مذکورہ اشتہار اونٹاریو کے وزیرِ اعلیٰ ڈگ فورڈ نے تیار کروایا تھا، جو ایک قدامت پسند رہنما ہیں اور اکثر سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے مشابہ قرار دیے جاتے ہیں۔
اشتہار میں سابق امریکی صدر رونلڈ ریگن کا ایک بیان شامل کیا گیا تھا، جس میں انہوں نے کہا تھا کہ “ٹیرف تجارتی جنگوں اور معاشی تباہی کو جنم دیتے ہیں۔”
اس اشتہار کے ردِعمل میں صدر ٹرمپ نے کینیڈین مصنوعات پر ٹیرف میں اضافے کا اعلان کیا اور کینیڈا کے ساتھ جاری تجارتی مذاکرات بھی معطل کر دیے۔
دوسری جانب، رواں ہفتے کے آغاز میں جنوبی کوریا سے روانگی کے موقع پر ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو میں کہا کہ ان کی مارک کارنی سے عشائیے کے دوران “انتہائی خوشگوار گفتگو” ہوئی، تاہم انہوں نے بات چیت کی تفصیلات ظاہر نہیں کیں۔