راولپنڈی میں ملزمان کی پولیس وردی میں واردات، دکاندار کو اغوا کر کے رقم آن لائن ٹرانسفر کرلی
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
راولپنڈی کے تھانہ صادق آباد کے علاقے میں جعلی پولیس ملازمین نے دکاندار کو اغوا کر کے تشدد کا نشانہ بنایا اور آن لائن بینکنگ سے رقم ٹراسفر کرلی۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تھانہ صادق آباد کے علاقے میں جعلی پولیس ملازمین نے دکاندار سے سنگین واردات کی، ملزمان دکاندار کو اغوا کرکے حبس بیجا میں رکھ کر کرنٹ لگا کے تشدد کیا اور آن لائن بینکنگ ایپ سے بھی رقم ٹرانسفر کی۔
واقعہ سامنے آنے پر سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی کا نوٹس پولیس نے مقدمہ درج کرکے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا۔
پولیس کے مطابق متاثرہ شہری کا نام محمد سلیم جبکہ تعلق آزاد کشمیر کے علاقے لیپا سے ہے اور وہ صادق آباد میں رہائش پذیر تھا جہاں وہ جنرل اسٹور چلا رہا تھا۔
جنرل اسٹور پر دو افراد آئے جس میں سے ایک نے ٹراؤزر پولیس کی شرٹ اور دوسرے نے شلوار قمیص پہنی ہوئی تھی، انہوں نے اپنا تعارف پولیس اہلکار کی حیثیت سے کرایا اور تھانے کا حوالہ بھی دیا۔
مالک کے مطابق ملزمان نے دکان کی تلاشی لی اور 45 ہزار روپے کاؤنٹر جبکہ 15 ہزار روپے جیب سے نکال لیے، اس کے بعد دونوں تھانے کے نام پر مجھے آنکھوں پر پٹی باندھ کر ایک عمارت میں لے گئے جہاں پہنچ کر انہوں نے موبائل فون چیک کیا اور بینک ایپ دیکھ کر پاسورڈ پوچھا۔
دکاندار کے مطابق جب اُس نے پاسورڈ بتانے سے انکار کیا تو پھر ملزمان نے اسے کرنٹ لگایا جس پر اُس نے بتادیا اور پھر ملزمان نے اُسے ایک رات اور دن وہیں پر رکھا۔ اس دوران وہاں لڑکی بھی آئی جس کے ساتھ ویڈیوز اور تصاویر بنا کر بلیک میلنگ کی دھمکیاں دیں۔
دکاندار نے بتایا کہ ملزمان مجھے بیٹھک کے پاس چھوڑ کر فرار ہوگئے جب بینک اکاؤنٹ چیک کیا تو دونوں نے میرے بینک سے مختلف اکاؤنٹس سے پانچ لاکھ روپے ٹرانسفر کیے۔
سی پی او راولپنڈی خالد ہمدانی نے واردات کا سخت نوٹس لیا اور پولیس کو مقدمہ درج کرکے ملزمان کی گرفتاری کا ٹاسک سونپ دیا۔
پولیس حکام کا کہنا تھا کہ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کرکے ایک ملزم کو گرفتار کرلیا جبکہ دوسرے ملزم اور لڑکی کی تلاش کے لیے چھاپے اور مزید تفتیش جاری ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے مطابق
پڑھیں:
منڈی بہاؤالدین: 8 سالہ اغوا بچی جنسی زیادتی کے بعد قتل، لاش کھیت سے برآمد
پنجاب کے ضلع منڈی بہاؤالدین کی تحصیل ملکوال کے نواحی علاقے مراد وال میں 8 بچی کو اغوا کرنے کے بعد جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور پھر بے دردی سے قتل کردیا گیا۔
رپورٹ کے مطابق دل دہلا دینے والا واقعہ عید الاضحی کے پہلے روز پیش آیا جہاں 8 سالہ معصوم بچی کرن شہزادی کو اغواء کے بعد مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنا کر قتل کیا گیا۔
مقتولہ کی لاش عید الاضحی کے اگلے دوسرے روز کماد کے کھیت سے برآمد ہوئی۔
مقتولہ کرن شہزادی دختر محمد افتخار قوم مسلم شیخ عید الاضحی کے پہلے دن 3 بجے کے قریب اپنی والدہ سے 50 روپے لے کر قریبی دکان گئی اور واپس نہ آئی۔
والدین نے قریبی رشتہ داروں اور اہل علاقہ کے ساتھ مل کر ہر ممکن کوشش سے بچی کو تلاش کیا، مگر کوئی سراغ نہ ملا، بچی کے والدہ نے پولیس تھانہ ملکوال کو اطلاع دی جس پر پولیس نے لاپتا ہونے کی رپورٹ درج کر لی۔
عید الاضحی کے دوسرے روز کماد کے کھیت سے کرن کی لاش برآمد ہوئی، اطلاع ملتے ہی پولیس موقع پر پہنچی اور لاش کو قبضے میں لے کر تحصیل ہیڈکوارٹر ہسپتال ملکوال منتقل کر دیا۔
نابالغ لڑکی کی نعش پوسٹ مارٹم کے لیے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منڈی بہاوالدین منتقل کر دیا، پولیس نے ایف آئی آر درج کرکے تحقیقات شروع کردیں۔
پولیس تھانہ ملکوال نے بچی کے والدہ کی مدعیت میں مقدمہ نمبر 535/25 بجرم دفعہ 363 تعزیرات پاکستان کے تحت درج کر لیا ہے۔ ابتدائی شواہد اور اہل خانہ کے بیانات کی روشنی میں شبہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ بچی کو اغواء کے بعد مبینہ زیادتی کا نشانہ بنایا گیا اور قتل کر کے لاش کھیت میں پھینک دی گئی۔
پولیس کے مطابق مزید دفعات پوسٹ مارٹم رپورٹ اور فرانزک شواہد کی بنیاد پر شامل کی جائیں گی، جب کہ تحقیقات کا دائرہ کار وسیع کر دیا گیا ہے۔