ضلع ٹانک ،شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان اپر میں کرفیو نافذ
اشاعت کی تاریخ: 24th, March 2025 GMT
سٹی 42: تھریٹ الرٹ جاری ہونے پر 25 مارچ کو ضلع ٹانک ،شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان اپر کے علاقوں میں کرفیو نافذ رہے گا۔
ڈپٹی کمشنرز ضلع شمالی وزیرستان ، جنوبی وزیرستان اور ضلع ٹانک کے جاری کردہ نوٹیفیکشن کے مطابق عوام کو اطلاع دی گئی ہے کہ 25 مارچ 2025 کو ضلع ٹانک ،شمالی وزیرستان اور جنوبی وزیرستان اپر کے علاقوں ڈبرہ بازار، کوڑ قلعہ،منزئی،خرگئی،کڑی وام،جنڈولہ،عزیز آباد چوک، سرویکئی، جنڈولہ، کوڑ قلعہ، ڈبرہ ،آسمان منزہ، لدھا، مکین، بی بی راغزئی، سراروغہ، کوٹکئی، جنڈولہ،بروند، مولا خان سرائے،رزمک، گردئی، خرسیِن شامل ہیں میں کرفیو نافذ ہوگا۔
سروسز ہسپتال میں مریضوں کی زندگیاں داؤ پر لگ گئیں
اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ یہ کرفیو تھریٹ الرٹ جاری ہونے پر لگایا گیا ہے،مذکورہ علاقوں میں ہرقسم کی آمدورفت صبح 6 سے شام6 تک بند رہیں گی۔ اعلامیہ عوام سے گزارش کی گئی ہے کہ متبادل راستے اختیار کریں اور غیر ضروری سفر سے گریز کریں۔
Currency Exchange Rate Monday March 24, 2025
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
مون سون سیزن، بھارت میں لینڈ سلائیڈنگ سے پانچ افراد ہلاک
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 31 مئی 2025ء) بھارت میں ڈیزاسٹر مینجمنٹ حکام کے مطابق آسام میں شدید بارشوں کے بعد زمین کھسکنے سے تباہی ہوئی جبکہ سیلابی صورتحال نے بھی روزمرہ کی زندگی مفلوج ہو کرہ رہ گئی۔ ریاست کے بارہ اضلاع میں موسلا دھار بارش کے بعد ریڈ الرٹ جاری کر دیا گیا ہے۔
آسام کے وزیراعلیٰ ہیمنت بسوا سارما نے جمعے کے روز میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا، ''صورتحال اچھی نہیں ہے۔
‘‘ انہوں نے بتایا کہ متاثرہ علاقوں میں ریسکیو ٹیمیں تعینات کر دی گئی ہیں۔ہیمنت بسوا ساراما نے مزید کہا، ''ہم گزشتہ تین دن سے ممکنہ تباہی کا جائزہ لے رہے تھے۔‘‘ ان کے بقول متاثرہ علاقوں میں غذائی امداد کے طور پر چاول کی سپلائی روانہ کر دی گئی ہے۔
(جاری ہے)
آسام اسٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (ASDMA) کی جاری کردہ ایک رپورٹ کے مطابق تین اضلاع میں شہری علاقوں میں سیلابی صورتحال کے نتیجے میں دس ہزار سے زائد افراد متاثر ہوئے ہیں۔
کامروپ میٹرو ضلع سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے، جہاں لینڈ سلائیڈنگ کے نتیجے میں پانچ افراد مارے گئے۔ بتایا گیا ہے کہ موسلا دھار بارش کے سبب یہ قدرتی آفت رونما ہوئی۔
حفاظتی ہدایات اور تعلیمی ادارے بندمتاثرہ علاقوں میں اسکول اور کالج بند کر دیے گئے ہیں جبکہ ASDMA نے شہریوں کو گھروں میں رہنے کی ہدایت جاری کی ہے۔
بھارت میں ہر سال مون سون کا موسم جون سے ستمبر تک جاری رہتا ہے۔ یہ گرمی سے کچھ سکون تو دیتا ہے لیکن ساتھ ہی جانی و مالی کا نقصان کا باعث بھی بنتا ہے۔
ماضی میں بھی مون سون کے دوران بھارت کے مختلف علاقوں میں متعدد ہلاکتوں کی اطلاعات سامنے آتی رہی ہیں۔
ادارت: عرفان آفتاب