وزراء کا غیر حاضررہناپارلیمانیروایات کی حلاف ورزی ڈپٹی سپیکرقومی اسمبلی : وزیرعظم کو خط
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ نیٹ نیوز) ایوان سے وزراء کے غیر حاضر رہنے کے مسئلے پر ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی سید غلام مصطفیٰ شاہ نے وزیراعظم شہباز شریف، وفاقی وزیر پارلیمانی امور طارق فضل چودھری کو خط لکھ دیا۔ خط کے متن میں غلام مصطفیٰ شاہ نے لکھا کہ ایوان سے وقفہ سوالات کے دوران وزراء کی غیر حاضری کا تشویش ناک مسئلہ آپ کے سامنے رکھنا چاہتا ہوں۔ خط میں 20 مارچ کو وزارت توانائی اور مواصلات کے وزراء اور پارلیمانی سیکرٹریز کے غائب رہنے کا حوالہ بھی دیا۔ انہوں نے موقف اختیار کیا کہ وزراء اور پارلیمانی سیکریٹریز کا ایوان سے غائب رہنا پارلیمانی روایات کی کھلی خلاف ورزی ہے۔ وزراء کی غیر حاضری سے اہم نوعیت کے عوامی مسائل پر بات نہ ہو سکی۔ وزراء کی غیر موجودگی کا معاملہ فوری حل طلب ہے۔ قومی وسائل کے استعمال کے باوجود وزراء کی عدم دلچسپی سے ایوان کی کارروائی کا مقصد پورا نہیں ہو سکتا۔ آئین کے تحت اراکین کے سوالات کے جواب دینا کابینہ کی مجموعی ذمہ داری ہے۔ وزیراعظم سے مطالبہ ہے کہ مسئلے کو فوری حل کیا جائے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: وزراء کی
پڑھیں:
ون وے کی خلاف ورزی کرنے والی سرکاری گاڑی پر 2 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا: وزیر قانون سندھ
وزیرِ قانون و داخلہ سندھ ضیاءلنجار—فائل فوٹووزیرِ قانون سندھ ضیاء لنجار نے کہا ہے کہ ون وے کی خلاف ورزی کرنے والی سرکاری گاڑی پر 2 لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔
وزیرِ قانون و داخلہ سندھ ضیاء لنجار کی زیرِ صدارت موٹروہیکلز رولز میں ترامیم کے حوالے سے اجلاس منعقد ہوا۔
اجلاس میں آئی جی سندھ، سیکریٹریز قانون و ٹرانسپورٹ سمیت دیگر اہم حکام شریک ہوئے۔
صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ 100 کے قریب قیدی فرار ہوئے جن میں سے 46 قیدیوں کو گرفتار کرلیا گیا ہے۔
ترجمان کے مطابق اجلاس میں کمرشل، نان کمرشل گاڑیوں کی فٹنس لازمی قرار دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
ترجمان نے مزید بتایا ہے کہ اجلاس میں 4 سیٹر رکشوں پر مکمل پابندی عائد کرنے کے لیے ترامیم کی منظوری دے دی گئی ہے۔ گاڑیوں کی فٹنس تھرڈ پارٹی کے ذریعے ہوگی۔
ضیاء لنجار نے کہا کہ رانگ وے موٹرسائیکل چلانے والے کو 25 ہزار روپے چالان ہوگا جبکہ ڈرائیونگ لائسنس کے بغیر موٹرسائیکل چلانے پر 25 ہزار اور کار پر 50 ہزار روپےجرمانہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ فور وہیلرز کی جانب سے ون وے کی خلاف ورزی پر ایک لاکھ روپے جرمانہ ہوگا۔
وزیر قانون نے بتایا کہ رکشوں کو سڑک پر لانے کی اجازت لینی ہوگی۔ مال بردار گاڑیوں میں کم از کم 5 کیمروں کی تنصیب لازمی ہوگی۔
ضیاء لنجار نے مزید بتایا ہے کہ واٹر ٹینکرز، ڈمپرز میں ٹریکر اور سینسر کی تنصیب لازمی ہوگی۔ کالے شیشوں، فینسی لائٹس، ہوٹر کی آن لائن یا دکان پر فروخت پر پابندی کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹریفک کے ای چالان گاڑی مالک کے گھر کے ایڈریس پر بھیجے جائیں گے، ٹریفک چالان جمع نہ کرانے پر گاڑی ٹرانسفر، فروخت نہیں کی جاسکے گی۔
ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں کے کیسز کے لیے ٹریفک مجسٹریٹ تعینات کیا جائے گا۔ ٹریفک قوانین ترمیمی مسودہ حتمی منظوری کے لئے سندھ کابینہ میں پیش کیا جائے گا۔