سی ڈی اے افسران ایسوسی ایشن کا ہنگامی اجلاس، غیر قانونی ایف آئی آرز پر شدید تشویش
اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT
سی ڈی اے افسران ایسوسی ایشن کا ہنگامی اجلاس، غیر قانونی ایف آئی آرز پر شدید تشویش WhatsAppFacebookTwitter 0 25 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس) سی ڈی اے افسران ایسوسی ایشن کی ایگزیکٹو باڈی کا ہنگامی اجلاس منعقد ہوا، جس کی صدارت جنرل سیکرٹری نعمت اللہ مسعود نے کی۔ اجلاس میں سی ڈی اے کے افسران اور ملازمین کے خلاف درج کی گئی غیر قانونی ایف آئی آرز پر شدید تشویش کا اظہار کیا گیا اور اس اقدام کو ادارے کی ساکھ، کارکردگی اور ملازمین کے حوصلے پر منفی اثر ڈالنے والا عمل قرار دیا گیا۔
اجلاس میں اس بات پر زور دیا گیا کہ سی ڈی اے ایک خودمختار ادارہ ہے، جس کے اپنے قواعد و ضوابط اور سزا و جزا کا منظم نظام موجود ہے۔ ایسے میں ادارے کے ملازمین کو بیرونی اداروں کے رحم و کرم پر چھوڑ دینا نہ صرف ناانصافی ہے بلکہ سی ڈی اے کے داخلی احتسابی عمل پر بھی سوالیہ نشان ہے۔ مزید برآں، اجلاس میں اس امر پر بھی گہری تشویش کا اظہار کیا گیا کہ جب سی ڈی اے کے پاس اپنا فعال سیکیورٹی ڈائریکٹوریٹ موجود ہے، تو دیگر اداروں کی مداخلت کا کوئی جواز نہیں بنتا۔ اس طرح کے اقدامات سے ادارے کے اندر عدم تحفظ اور بے چینی کی فضا پیدا ہو رہی ہے، جو ملازمین کی کارکردگی کو متاثر کر سکتی ہے۔
اجلاس میں متفقہ طور پر ایک قرارداد منظور کی گئی، جس میں چیئرمین سی ڈی اے سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ ادارے کے افسران اور ملازمین کی مکمل سرپرستی کریں، کیونکہ یہ افراد اسلام آباد کی خوبصورتی اور ترقی کے لیے دن رات انتھک محنت کر رہے ہیں۔ قرارداد میں اس بات پر بھی زور دیا گیا کہ آئندہ تمام انکوائریاں سی ڈی اے کے داخلی نظام کے مطابق کرائی جائیں اور کسی بھی غیر ضروری بیرونی مداخلت کو روکا جائے۔
اجلاس کے اختتام پر متفقہ طور پر مطالبہ کیا گیا کہ جتنے بھی سی ڈی اے ملازمین ایف آئی اے کی تحویل میں ہیں یا غیر منصفانہ مقدمات میں نامزد کیے گئے ہیں، انہیں فوری طور پر باعزت بری کیا جائے اور اس غیر منصفانہ طرز عمل کا سدباب کیا جائے۔ مزید برآں، ایسوسی ایشن نے واضح کیا کہ اگر ہمارے مطالبات پر مناسب عملدرآمد نہ کیا گیا تو ہم قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے آئندہ کے لائحہ عمل کا تعین کریں گے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: ایسوسی ایشن ایف ا ئی ا سی ڈی اے
پڑھیں:
نومنتخب آسٹریلوی پارلیمنٹ کے پہلے اجلاس میں فلسطین کی حمایت اور اسرائیل کی شدید مذمت
آسٹریلیا کی نئی منتخب پارلیمنٹ کے پہلے اجلاس کے دوران فلسطین کے حق میں احتجاجی مظاہرہ کرتے ہوئے اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کردیا۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق آسٹریلوی گرینز کی ڈپٹی لیڈر سینیٹر مہریں فاروقی نے اٹارنی جنرل سیم موسٹن کی تقریر کے دوران احتجاجاً پلے کارڈ اٹھایا ہوا تھا۔
جس پر لکھا تھا کہ’’غزہ بھوکا مر رہا ہے، الفاظ کافی نہیں، اسرائیل پر پابندی لگاؤ۔‘‘ متعدد ارکان بھی اظہارِ یکجہتی کے لیے ان کے ساتھ کھڑے ہوگئے۔
ہوم افیئرز کے وزیر ٹونی برک نے کہا کہ غزہ میں جو کچھ دیکھ رہے ہیں وہ ناقابل دفاع ہے، یرغمالیوں کو اب بھی رہا کیا جانا چاہیے لیکن جنگ کو ختم ہونا چاہیے۔
انھوں نے مزید بتایا کہ حکومت کی جانب سے ایک مشترکہ بیان خط کی صورت میں بھیجا گیا ہے جس میں غزہ کی صورت حال پر سخت مؤقف اختیار کیا گیا ہے۔
دوسری جانب پارلیمنٹ کے باہر بھی سیکڑوں افراد جمع تھے جنھوں نے غزہ کے حق میں مظاہرہ کیا اور اسرائیل پر پابندیاں عائد کرنے کا مطالبہ کیا۔
غزہ کے حق میں احتجاج کرنے والے مظاہرین میں کچھ نے پارلیمنٹ میں گھسنے کی کوشش بھی کی جس پر پولیس اہلکاروں نے درجن سے زائد افراد کو حراست میں لے لیا۔
خیال رہے کہ حالیہ انتخابات میں لیبر پارٹی نے 150 رکنی ایوانِ نمائندگان میں سے 94 نشستیں حاصل کیں، جو 1996 کے بعد کسی بھی حکومت کی سب سے بڑی اکثریت ہے۔
اپوزیشن جماعت لبرل پارٹی کو محض 43 نشستیں ملیں جبکہ باقی 13 نشستیں آزاد اور چھوٹی جماعتوں کے پاس ہیں۔
سینیٹ میں کسی جماعت کو اکثریت حاصل نہیں، جہاں لیبر پارٹی کے 29، کنزرویٹو اپوزیشن کے 27، جبکہ گرینز کے 10 ارکان ہیں۔