UrduPoint:
2025-04-25@08:11:56 GMT

امریکی فوج کے خفیہ منصوبے گروپ چیٹ میں لیک ہو گئے

اشاعت کی تاریخ: 25th, March 2025 GMT

امریکی فوج کے خفیہ منصوبے گروپ چیٹ میں لیک ہو گئے

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 25 مارچ 2025ء) سگنل میسیجنگ ایپ پر ہونے والی چیٹ میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کابینہ کے کئی ارکان، بشمول نائب صدر جے ڈی وینس اور وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ بھی شامل تھے اور مبینہ طور پر حوثیوں کے خلاف آئندہ فوجی حملوں کے بارے میں بات چیت کر رہے تھے۔

’دی اٹلانٹک‘ کے ایڈیٹر اِن چیف جیفری گولڈبرگ نے پیر کے روز انکشاف کیا کہ انہیں سگنل میسیجنگ ایپ کے ایک ایسے گروپ میں شامل کر لیا گیا تھا، جس میں قومی سلامتی کے مشیر مائیکل والٹز اور نائب صدر جے ڈی وینس کے نام سے بنے اکاؤنٹ بھی شامل تھے۔

امریکہ نے خفیہ دستاویزات لیک کرنے والے مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا

جیفری گولڈبرگ نے کہا کہ ابتدائی طور پر ان کا خیال تھا کہ یہ پیش رفت حقیقی نہیں ہو سکتی۔

(جاری ہے)

انہوں نے لکھا، ''مجھے انتہائی شبہ تھا کہ یہ ٹیکسٹ گروپ حقیقی ہے، کیونکہ میں یقین نہیں کر سکتا تھا کہ امریکہ کی قومی سلامتی کی قیادت مستقبل کے جنگی منصوبوں کے بارے میں سگنل پر بات چیت کرے گی۔

‘‘ صحافی کو حملوں سے بہت پہلے ہی ان کا علم ہو گیا تھا

گولڈبرگ جس گروپ چیٹ میں تھے، وہاں یمن میں حوثی باغیوں پر فضائی حملوں کے منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ پندرہ مارچ کو امریکہ نے یمن میں باغیوں کے اہم ٹھکانوں کو نشانہ بنایا گیا۔

گولڈبرگ کا کہنا ہے کہ ان کے ہوتے ہوئے گروپ چیٹ میں فوجی حملوں کے اہداف اور اوقات کے بارے میں بات چیت ہو رہی تھی۔

انہوں نے لکھا کہ وہ اس تاثر میں تھے کہ چیٹ گروپ جعلی ہے، لیکن جب یمن پر امریکی حملوں کی اطلاع ملی تو انہیں احساس ہوا کہ یہ اصلی تھا۔

ایران پر حملے کا اسرائیلی پلان: سابق سی آئی اے اہلکار کا خفیہ دستاویزات لیک کرنے کا اعتراف

انہوں نے لکھا، ''حقیقت کا احساس ہونے کے بعد، جو صرف چند گھنٹے پہلے تقریباً ناممکن لگ رہا تھا، میں نے خود کو سگنل گروپ سے الگ کر لیا۔

‘‘

امریکہ کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان برائن ہیوز نے بتایا کہ جو میسیجز رپورٹ ہوئے ہیں، وہ اصلی معلوم ہوتے ہیں اور اس بات کی تفتیش کی جا رہی ہے کہ ایک غیر متعلقہ نمبر کو اس گروپ میں کیسے شامل کیا گیا۔

ان کا کہنا تھا کہ گروپ چیٹ میں ہونے والی بات چیت سینیئر حکام کے درمیان پالیسی امور پر تبادلہ خیال تھی۔

ڈیموکریٹ قانون سازوں میں غم و غصہ

پیر کے روز جب ایک صحافی نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اس حوالے سے سوال کیا، تو ان کا کہنا تھا کہ انہیں ''اس بارے میں کچھ معلوم نہیں اور وہ پہلی بار صحافی کے منہ سے اس کے متعلق سن رہے ہیں۔

‘‘

بعد ازاں وائٹ ہاؤس کی پریس سیکرٹری کیرولین لیویٹ نے کہا، ''صدر ٹرمپ کو قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز سمیت اپنی قومی سلامتی ٹیم پر مکمل اعتماد ہے،‘‘ جس نے بظاہر گولڈبرگ کو اس گروپ چیٹ میں شامل کر لیا۔

تاہم وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ کا کہنا ہے کہ گروپ میں جنگ کا کوئی منصوبہ شیئر نہیں کیا جا رہا تھا۔

ہیگستھ نے نامہ نگاروں کو بتایا، ''کوئی بھی جنگی منصوبوں کا پیغام نہیں بھیج رہا تھا اور مجھے اس بارے میں بس اتنا ہی کہنا ہے۔

‘‘

انہوں نے مزید کہا کہ گولڈبرگ ''دھوکہ باز‘‘ اور ''بدنام، نام نہاد صحافی‘‘ ہیں۔ انہوں نے اس سلسلے میں صدر ٹرمپ سے متعلق 'دی اٹلانٹک‘ کی تنقیدی رپورٹنگ کا حوالہ بھی دیا۔

کانگریس کے ڈیموکریٹ اراکین نے تاہم اس معاملے میں کارروائی کا مطالبہ کیا ہے۔

سینیئر ڈیموکریٹ رکن حکیم جیفریز کا کہنا تھا کہ کانگریس کو یہ جاننے کے لیے تحقیقات کرنا چاہییں کہ کیا ہوا ہے، تاکہ ''قومی سلامتی کی اس قسم کی خلاف ورزی کو دوبارہ ہونے سے روکا جا سکے۔

‘‘ صحافی گولڈبرگ نے کیا کہا؟

دریں اثنا پی بی ایس نیوز سے بات کرتے ہوئے گولڈبرگ نے کہا، ''ان کی قسمت اچھی تھی کہ وہ میرا نمبر تھا، جسے اس گروپ میں شامل کیا گیا تھا۔ کم از کم یہ کسی ایسے شخص کا نمبر نہیں تھا، جو حوثیوں کا حامی تھا کیونکہ وہ ایسی معلومات شیئر کر رہے تھے جن کے نتیجے میں اس آپریشن میں شامل افراد کی جانوں کو خطرہ ہو سکتا تھا۔‘‘

سگنل ایک ایسی میسیجنگ ایپ ہے، جو دیگر آن لائن چیٹنگ ایپس کے مقابلے میں زیادہ محفوظ تصور کی جاتی ہے۔ اسی وجہ سے صحافی اور امریکی حکام سگنل کو دیگر ایپلیکیشنز کے استعمال پر ترجیح دیتے ہیں۔

ادارت: مقبول ملک

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے قومی سلامتی گولڈبرگ نے گروپ میں انہوں نے بات چیت کا کہنا کر لیا تھا کہ

پڑھیں:

پہلگام فالس فلیگ کے بعدپاکستان کیخلاف ایک اور بھارتی منصوبہ بے نقاب، پاکستانی قیدیوں کو استعمال کرنے کا خدشہ

اسلا آباد(نیوزڈیسک)پہلگام فالس فلیگ کے بعد ایک اور مذموم بھارتی منصوبہ بے نقاب ہوگیا۔ پہلگام میں فالس فلیگ آپریشن کے بے نقاب ہونے پر بھارت نے نیا ڈرامہ رچانے کا منصوبہ بنا لیا،

ذرائع کے مطابق اس سے قبل ضیا مصطفی نامی پاکستانی شہری کو جنوری 2003 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے جبری و غیر قانونی حراست میں رکھا تھا، ذرائع ضیاء مصطفیٰ کو اکتوبر 2021 میں بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے فیک انکاونٹر میں شہید کر دیا،ذرائعاِسی طرح محمد علی حسن کو بھی 27 اکتوبر 2006 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے جبری و غیر قانونی قید میں رکھا تھا، ذرائعمحمد علی حسن کو بھی اگست 2022 میں میجر فیک انکاونٹر میں شہید کر دیا گیا،ذرائع2003ء سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے 56 بے گناہ پاکستانیوں کو جبری و غیر قانونی طور پر قید کر رکھا ہے جنہیں مذموم بھارتی مقاصد کیلئے استعمال کیا جا سکتا ہے

بھارت جبری و غیر قانونی طور پر قید پاکستانی قیدیوں سے تشدد کے ذریعےزبر دستی پاکستان کیخلاف زہر اگلوا سکتا ہے ،ذرائعان قیدیوں کو جعلی انکاونٹر میں دہشتگرد ظاہر کر کے شہید کرسکتا ہے، ذرائع کے مطابق جن پاکستانیوں کو بھارتی خفیہ ایجنسیوں نے جبری و غیر قانونی طور پر قید کر رکھا ہے ان میں درج ذیل شامل ہیںمحمد ریاض 25 جون 1999 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیں

ملتان کےمحمد عبداللہ مکی 8 اگست 2002 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیںتفہیم اکمل ہاشمی 28 جولائی 2006 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں

ہیںظفر اقبال 11 اگست 2007 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیںعبد الرزاق شفیق نومبر 2010 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیںنوید الرحمن 17 اپریل 2013 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیںمحمد عباس 12 مارچ 2013 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیں

صدیق احمد 7 نومبر 2014 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیںمحمد زبیر 14 جنوری 2015 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیںعبد الرحمن 15 مئی 2015 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیںسجاد بلوچ 14 جولائی 2015 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیںوقاص منظور 2015 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیں۔۔

نوید احمد 2015 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیںمحمد عاطف 7 فروری 2016 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیںحنظلہ 20 جون 2016 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیںذبیح اللہ 22 مارچ 2018 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیں

محمد وقار اپریل 2019 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیںاماد اللہ عرف بابر پترا 26ستمبر 2021 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیںعبدالحنان اکتوبر 2021 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیںسلمان شاہ اکتوبر 2021 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیں

حبیب خان نومبر 2021 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںامجد علی 28 مارچ 1994 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںنذیر احمد یکم دسمبر 1994 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںخالد محمود 1994 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںعبدالرحیم 28 مئی 1995 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںعبد المتین 7 مئی 1997 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیں

ذوالفقار علی 27 فروری 1998 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںمحمد رمضان 25 جون 1999 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںمحمد عارف 26 دسمبر سن 2000 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںشاہنواز 27 مئی 2001 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںارشد خان 29 اکتوبر 2001 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںمحمد نعیم بٹ 18 اپریل 2003 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیں

محمد ایاز کھوکھر 6 مارچ 2004 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںمحمد یاسین 14 ستمبر 2006 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںمحمد فہد 27 اکتوبر 2006 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںمحمد فہد 10 نومبر 2006 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںعبداللہ اصغر علی 31 مارچ 2007 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیں

محمد یونس 31 مارچ 2007 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںمحمد حسن منیر 21 اپریل 2007 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںمرزا راشد بیگ 17 نومبر 2007 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںمحمد عابد 17 نومبر 2007 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںسیف الرحمن 17 نومبر 2007 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیں

عمران شہزاد 10 فروری 2008 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںفاروق بھٹی 10 فروری 2008 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںشہباز اسماعیل قاضی 5 اکتوبر 2008 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیں شہباز اسماعیل نومبر 2008 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںمحمد عادل 24 نومبر 2011 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیںبہادر علی 25 جولائی 2016 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیں

محمد عامر 21 نومبر 2017 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیںخیام مقصود 24 اگست 2021 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیںدلشن 28 فروری 2022 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی و غیر قانونی قید میں ہیں

عثمان ذوالفقار 16 مئی 2023 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںابو وہاب علی 7 اگست 2023 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںمحمد ارشاد 13 اکتوبر 2023 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیں

محمد یعقوب 25 جنوری 2025 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیںقادر بخش 19 مارچ 2025 سے بھارتی خفیہ ایجنسیوں کی جبر ی قید میں ہیں بھارت بالا کوٹ طرز پر نام نہاد دہشتگرد کیمپوں کا بیانیہ بنا کر حملہ کرسکتا ہے،
پاک بھارت باکسنگ ٹاکراآج، عثمان وزیر بھارتی حریف سے ٹکرائیں گے

متعلقہ مضامین

  • بھارت کی خفیہ چالیں بے نقاب؛پاکستان کیخلاف دہشتگرد گروہوں کو اسلحہ فراہم کرنے کا انکشاف
  • گھوٹکی: کینال منصوبے کیخلاف قومی شاہراہ پر 2 دھرنے جاری
  • پہلگام حملے کے پیچھے خود بھارتی خفیہ ایجنسیوں کا ہاتھ ہو سکتا ہے، علی رضا سید
  •  پہلگام فالس فلیگ آپریشن کے بعد بھارت کا ایک اور مذموم منصوبہ بے نقاب 
  • پہلگام فالس فلیگ کے بعد ایک اور مذموم بھارتی منصوبہ بے نقاب
  • اردن: حزب اختلاف اخوان المسلمون کو کالعدم قرار دے دیا گیا
  • پہلگام فالس فلیگ کے بعدپاکستان کیخلاف ایک اور بھارتی منصوبہ بے نقاب، پاکستانی قیدیوں کو استعمال کرنے کا خدشہ
  • ولادیمیر پیوٹن کے مبینہ ’خفیہ بیٹے‘ کی تصویر لیک، روس میں ہلچل مچ گئی
  • امریکا، مسلمانوں کو گھروں اور مسجد کی تعمیر سے روک دیا گیا
  • ہیگستھ پیٹ بہترین کام کر رہے ہیں‘ میڈیا پرانے کیس کو زندہ کرنے کی کوشش کررہا ہے .ڈونلڈ ٹرمپ